
سرینگر، 30 دسمبر( ہ س)۔نئے سال سے پہلے وادی کشمیر میں سیاحتی سرگرمیوں میں نمایاں بحالی دیکھنے میں آئی ہے، گاندربل ضلع کے سونمرگ کے بڑے ہوٹلوں نے مکمل بکنگ کی اطلاع دی ہے۔ نئے سیاحوں کی آمد نے ان ہزاروں لوگوں کے لیے راحت اور امید پیدا کی ہے جن کی روزی روٹی کا انحصار سیاحت کے شعبے پر ہے۔ عہدیداروں اور اسٹیک ہولڈرز نے کہا کہ اس ماہ وادی کے کئی مقامات پر سیاحوں کی نقل و حرکت میں اضافہ ہوا ہے، جس نے اس سال کے شروع میں پہلگام حملے کے بعد ہونے والی طویل سست روی کو تبدیل کیا۔ اس واقعے نے سیاحت کی صنعت کو بری طرح متاثر کیا، جس سے ہوٹلوں، ٹرانسپورٹ، ٹریول ایجنسیوں اور متعلقہ خدمات سے وابستہ لاکھوں لوگوں کی آمدنی متاثر ہوئی۔ ہوٹل والوں نے مزید سیاحوں کو راغب کرنے کی کوشش میں 50 فیصد تک کی رعایتیں متعارف کرائی ہیں، یہ ایک ایسا اقدام ہے جس نے بکنگ میں حالیہ اضافے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ ہوٹلیئرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین مشتاق احمد چایا نے بتایا کہ نئے سال کے موقع پر سیاحوں کی آمد میں اضافہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ملکی اور غیر ملکی سیاح تازہ برف باری سے لطف اندوز ہونے کے لیے بڑی تعداد میں کشمیر کا دورہ کریں گے۔ چایا نے واضح کیا کہ موجودہ ہوٹل کی بکنگ بنیادی طور پر نئے سال کی تقریبات کے لیے ہے، اور اس مدت کے بعد اب تک کوئی قابل ذکر ایڈوانس بکنگ موصول نہیں ہوئی ہے۔ ہوٹل ولیج واک کے منیجنگ ڈائریکٹر شہزاد رسول نے کہا کہ سونمرگ کے ہوٹلوں کی بکنگ 18 دسمبر کے بعد سے ہے، جو زیادہ تر تہوار کے موسم سے منسلک ہے۔ تاہم، انہوں نے نوٹ کیا کہ تازہ بکنگ فی الحال محدود ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ وادی میں سیاحوں کے اعتماد کو مزید بحال کرنے کے لیے قومی سطح پر ایک مسلسل تشہیری مہم کی ضرورت ہے۔ دریں اثنا، احمد آباد میں مقیم اجے ٹور اینڈ ٹریول کے جنرل منیجر اجے مودی نے کہا کہ کشمیر کے لیے بکنگ اس وقت معمول کی رفتار سے ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ گزشتہ 38 سالوں سے سیاحوں کو جموں و کشمیر لا رہے ہیں اور کشمیر کو ایک ناقابل تلافی منزل قرار دیا ہے۔ مودی نے تسلیم کیا کہ پہلگام حملے کے بعد ان کے کاروبار کو نقصان پہنچا لیکن انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ آنے والے وقت میں کشمیر کا سیاحتی شعبہ مضبوطی سے بحال ہو گا۔ ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Aftab Ahmad Mir