داعش کے مشتبہ عسکریت پسندوں کے ساتھ جھڑپیں، سات ترک پولیس اہلکار زخمی
استنبول،29دسمبر(ہ س)۔سرکاری نشریاتی ادارے ٹی آر ٹی ہیبر نے اطلاع دی کہ شمال مغربی ترکیہ کے یالووا صوبے میں پیر کے روز داعش کے مشتبہ عسکریت پسندوں سے جھڑپ کے دوران سات ترک پولیس اہلکار زخمی ہو گئے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پولیس ٹیموں نے استنبول کے جن
داعش کے مشتبہ عسکریت پسندوں کے ساتھ جھڑپیں، سات ترک پولیس اہلکار زخمی


استنبول،29دسمبر(ہ س)۔سرکاری نشریاتی ادارے ٹی آر ٹی ہیبر نے اطلاع دی کہ شمال مغربی ترکیہ کے یالووا صوبے میں پیر کے روز داعش کے مشتبہ عسکریت پسندوں سے جھڑپ کے دوران سات ترک پولیس اہلکار زخمی ہو گئے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پولیس ٹیموں نے استنبول کے جنوب میں بحیرہ مرمرہ کے ساحل پر یالووا کے ایک قصبے کے قریب ایک مکان پر کارروائی شروع کی تھی جس کے بارے میں خیال تھا کہ وہاں عسکریت پسند موجود تھے۔اطلاع کے مطابق زخمی پولیس اہلکاروں کی حالت تشویشناک نہیں بتائی گئی۔نشریاتی ادارہ این ٹی وی نے کہا کہ جب پولیس نے کارروائی شروع کی تو مشتبہ افراد نے ان پر فائرنگ کی۔ اس نے کہا کہ کمک فراہم کرنے کے لیے صوبہ برسا سے پولیس کے خصوصی دستے اس علاقے میں بھیجے گئے تھے۔گذشتہ ہفتے ترک پولیس نے داعش کے 115 مشتبہ ارکان کو حراست میں لیا جن کے بارے میں کہا گیا تھا کہ وہ ملک میں کرسمس اور سالِ نو کی تقریبات پر حملے کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔استنبول کے چیف پراسیکیوٹر کے دفتر نے اس وقت کہا تھا کہ عسکریت پسند خاص طور پر غیر مسلموں کے خلاف حملوں کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔تقریباً ایک عشرہ قبل ترکیہ میں شہری اہداف پر حملوں کا الزام شدت پسند گروپ پر لگایا گیا تھا جس میں استنبول کے نائٹ کلب اور شہر کے مرکزی ایئرپورٹ پر بندوقوں کا حملہ بھی شامل تھا جس میں درجنوں افراد ہلاک ہوئے تھے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande