سال 2025: چھتیس گڑھ کے بستر ڈویژن میں نکسل محاذ پر ریکارڈ کامیابیاں تاریخ بن گئی۔
نکسلی کمانڈر گنیش کی ہلاکت کے بعد اب 10 بڑے نکسلائیٹ پولیس کے ریڈار پر ہیں۔ جگدل پور، 29 دسمبر (ہ س)۔ چھتیس گڑھ کے بستر میں نکسلی محاذ پر ریکارڈ توڑ کامیابیاں سال 2025 کو تاریخ کے طور پر نشان زد کر چکی ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ سال 2025 سیکورٹی فور
نکسل


نکسلی کمانڈر گنیش کی ہلاکت کے بعد اب 10 بڑے نکسلائیٹ پولیس کے ریڈار پر ہیں۔

جگدل پور، 29 دسمبر (ہ س)۔ چھتیس گڑھ کے بستر میں نکسلی محاذ پر ریکارڈ توڑ کامیابیاں سال 2025 کو تاریخ کے طور پر نشان زد کر چکی ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ سال 2025 سیکورٹی فورسز کی بہادری اور اسٹریٹجک کامیابیوں کے لیے یاد رکھا جائے گا۔

اس سال، بستر ڈویژن نے نکسلی محاذ پر ایسی کامیابیاں حاصل کیں جس نے پچھلے پانچ سالوں کے تمام ریکارڈ توڑ ڈالے۔ بستر، جہاں کبھی نکسلائیٹس نے متوازی حکومت چلانے کا دعویٰ کیا تھا اور ڈویژنل ہیڈکوارٹر جگدل پور کے قریب بھی اپنا قبضہ جمایا تھا، اب فیصلہ کن تبدیلی سے گزر رہا ہے۔

جیسا کہ سال 2025 ختم ہو رہا ہے، 95 فیصد بستر کو نکسل تشدد سے آزاد کرایا گیا ہے۔ نکسل ازم کا اثر، جو کبھی پورے ڈویژن میں پھیلا ہوا تھا، اب سکڑ کر محض 650 سے 750 مربع کلومیٹر رہ گیا ہے، یا بستر کے کل رقبے کا تقریباً پانچ فیصد۔ سی سی ممبر نکسل کمانڈر گنیش کے مارے جانے کے بعد، جس پر ایک کروڑ روپے کا انعام تھا، اب 10 بڑے نکسلائٹ پولیس کے ریڈار پر ہیں۔ ان میں گنپتی، ملاراج ریڈی، پربھاکر، پاپا راؤ، سنجیو، مشرار بیسرا، مانجھی دادا، سنو ریڈی، موہن ریڈی اور بارسے دیوا شامل ہیں۔

اس سال بستر ڈویژن میں 52 نئے سیکورٹی کیمپ قائم کیے گئے - 2025 میں، بستر ڈویژن میں 52 نئے سیکورٹی کیمپ قائم کیے گئے۔ ان کیمپوں کو مربوط ترقیاتی مراکز کے طور پر تیار کیا گیا تھا، جو تعلیم، صحت، آنگن واڑی، پی ڈی ایس، بجلی اور بینکنگ جیسی سہولیات فراہم کرتے ہیں۔ اس سے دیہی علاقوں میں حکومت کی موجودگی مضبوط ہوئی ہے۔ 2005 اور 2015 کے درمیان، ڈویژنل ہیڈکوارٹر کے علاوہ، تقریباً تمام بستر کو ماؤ نوازوں کا گڑھ سمجھا جاتا تھا۔ آج صورت حال ایسی ہے کہ سکما-بیجاپور سرحد پر پامیڑ-جگرگنڈہ، بسا گوڈا جنکشن پر راسپلی، ایراپلی، اور بوٹیٹنگ کو چھوڑ کر، تلنگانہ کی سرحد کے ساتھ کیریگٹہ پہاڑیوں، اور ابوجھماڑ سے ملحق اندراوتی نیشنل پارک کے کچھ محدود اور ناقابل رسائی علاقوں میں کوئی محفوظ ٹھکانہ نہیں ہے۔ سیکورٹی فورسز کو اب ان باقی علاقوں میں بھی موثر اور مستقل رسائی حاصل ہے۔

جنرل سکریٹری بسوا راجو کا قتل سب سے بڑی اسٹریٹجک کامیابی - سال 2025 کی سب سے بڑی اسٹریٹجک کامیابی نکسلائیٹ تنظیم کی اعلیٰ قیادت کا خاتمہ ہے۔ تنظیم کا سب سے بڑا حکمت عملی ساز اور جنرل سکریٹری بسوا راجو 21 مئی 2025 کو نارائن پور کے جنگلات میں مارا گیا تھا۔ ہڈما جو کئی دہائیوں سے سیکورٹی فورسز کے لیے درد سر بنا ہوا تھا اور کئی بڑے حملوں کا ماسٹر مائنڈ تھا، 18 نومبر کو آندھرا پردیش میں مارا گیا تھا۔ اس کے علاوہ 11 سے زیادہ پولٹ بیورو اور سنٹرل کمیٹی سطح کے کمانڈروں بشمول جئےرام، تھینٹو لکشمی اور راجو کے خاتمے نے ماؤ نواز کیڈر کو مکمل طور پر بے سمت چھوڑ دیا ہے۔

بستر پولس کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق، نکسل مخالف مہم 2025 میں اپنے عروج پر پہنچی، جو آج تک کا سب سے کامیاب سال ثابت ہوا۔ اعداد و شمار کے مطابق 2025 میں کل 99 انکاؤنٹر ہوئے، جس میں 256 نکسلائیٹس مارے گئے۔ یہ اب تک کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔ اس کے علاوہ، 884 نکسلائیٹس کو گرفتار کیا گیا، جب کہ 1562 نے تشدد کا راستہ چھوڑ کر خودسپردگی کی۔

ہتھیار ڈالنے کے اعداد و شمار نکسلی تنظیم کے کمزور ہونے اور سیکورٹی فورسز کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کی عکاسی کرتے ہیں۔ سیکورٹی فورسز نے نکسلیوں سے 645 ہتھیار اور 875 آئی ای ڈیز بھی برآمد کیں، جس نے وقت پر بڑے حملوں کو ناکام بنایا۔ ماؤ نواز تشدد کے خلاف یہ مہم 2025 میں ایک اہم موڑ ثابت ہوئی ہے۔ کئی دہائیوں سے ناقابل تسخیر تصور کیے جانے والے ماؤ نواز قلعے نہ صرف گر گئے ہیں بلکہ تنظیم کی نظریاتی اور عسکری قیادت بھی بکھر چکی ہے۔ چھتیس گڑھ پولیس اور مرکزی سیکورٹی فورسز ماؤنوازوں کے سب سے محفوظ علاقے میں داخل ہوئے اور اس کے تھنک ٹینک کا صفایا کر دیا۔

بستر ڈویژن کے انسپکٹر جنرل سندرراج پتلنگم نے کہا کہ سیکورٹی فورسز مارچ 2026 تک بائیں بازو کی انتہا پسندی کو مکمل طور پر ختم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔ تقریباً 95 فیصد بستر کو نکسلیوں سے آزاد کرایا گیا ہے۔ درست انٹیلی جنس پر مبنی آپریشنز اور ہتھیار ڈالنے کی بحالی کے اقدامات نے نکسلائیٹ کی طاقت، بیس کے علاقوں اور ہتھیاروں کے ذخیرے میں نمایاں کمی کی ہے۔ بحالی کی پالیسی نکسلیوں کے لیے ایک موقع ہے کہ وہ بروقت تشدد ترک کر دیں، یا حتمی کارروائی کا سامنا کرنے کے لیے تیار رہیں۔

اعداد و شمار میں نکسل ازم کا قلعہ ٹوٹ رہا ہے - 1,562 ماؤسٹوں نے اپنی بندوقیں سپرد کیں، جو پچھلے سال (792) کے مقابلے دوگنا ہے۔ - 665 جدید ہتھیار برآمد ہوئے جن میں 42 اے کے 47 اور 47 انسااس رائفلیں شامل ہیں۔ -875 آئی ای ڈیز کا پتہ چلا کر ناکارہ بنا دیا گیا، بستر کی سرزمین دھماکوں سے پاک ہو گئی۔ - 210 ماؤنوازوں کا بڑے پیمانے پر مسلح ہتھیار ڈالنا بستر کی بدلتی ذہنیت کا سب سے بڑا ثبوت بن گیا۔ - 52 نئے سیکورٹی کیمپ اب صرف فوجی چوکیاں نہیں ہیں۔ یہ کیمپ 'انٹیگریٹڈ ڈویلپمنٹ سینٹرز' کے طور پر کام کر رہے ہیں۔

اس وقت سرفہرست ماؤنواز سرگرم ہیں: پولیٹ بیورو کے ارکان - تھیپاری تروپتی عرف دیوجی - انچارج سنٹرل ملٹری کمیشن - موپلا لکشمنا راؤ عرف گنپتی - مشیر (سی پی آئی (ماؤسٹ)) - مسیر بسرا - انچارج ای آر بی ملٹری

مرکزی کمیٹی کے اراکین - انل دا عرف طوفان - سکریٹری بہار - جھارکھنڈ اسپیشل زونل کمیٹی - ملاراجی ریڈی عرف ساگر عرف سنگرام - انچارج اڈیشہ اسٹیٹ کمیٹی

بستر میں سرگرم ڈی کے ایس زید سی نکسلائٹس -- سجاتا عرف الوری کرشنا کمار -- مار ڈویژن کے انچارج -- روی عرف بھاسکر عرف پڈکل ویرو -- گڈچرولی ڈویژن کے انچارج -- نونے نرسمہا ریڈی عرف سنو دادا -- پی ایل جی اے بٹالین کے انچارج -- پولیٹیکل -- ویسٹ مانستا گویا سکریٹری - مانسار علی کؤدامس لال سنگھ - سیکریٹری مواصلات محکمہ - ہیملا دیول عرف بارسے دیوا - بٹالین نمبر 1 کے انچارج

نکسلائٹ پولٹ بیورو اور مرکزی کمیٹی کے اعلیٰ ارکان اس سال مارے گئے: 21 مئی: بسوا راجو عرف نمبالا کیشوا راؤ؛ سی پی آئی (ماؤسٹ) جنرل سکریٹری: 19 جنوری: جئے رام عرف چلپتی عرف جے رام ریڈی؛ 21 اپریل: وویک عرف پریاگ مانجھی؛ 5 جون: تھینٹو لکشمی عرف نرسمہا چلم؛ 18 جون: گجرالہ روی عرف ادے؛ 11 ستمبر: منوج عرف موڈیم بالاکرشنن؛ 14 ستمبر: سہدیو سورین عرف پریاگ دا؛ 22 ستمبر: راجو عرف کٹا رام چندر ریڈی؛ 22 ستمبر: کوسا عرف کدری ستیانارائن ریڈی؛ 18 دسمبر: مداوی ہدما؛ 25 دسمبر: پکا ہنومنتالو گنیش یوکی (ان کے علاوہ ڈی کے ایس زیڈ سی کے پانچ ارکان بھی مارے گئے)

ہتھیار ڈالنے والے سرکردہ نکسلائٹس - ملوجولا وینو گوپال عرف بھوپتی - پولٹ بیورو کے رکن - پلاری پرساد راؤ عرف چندرنا - مرکزی کمیٹی کے رکن - رامدر عرف سوما - مرکزی کمیٹی کے رکن - تکلاپلی واسودیوا راؤ عرف ستیش - مرکزی کمیٹی کے رکن - پوتھولا پدماوتی عرف سوجاتا، ان سینٹرل کمیٹی کے ممبران 12 سے 2000 تک ڈی کے ایس زیڈ سی کے ممبر ماؤسٹ بھی مرکزی دھارے میں واپس آگئے)

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande