
ممبئی، 29 دسمبر (ہ س)۔ مالی سال 2024-25 میں ملک کے تجارتی بینکوں کی کارکردگی مضبوط رہی، مجموعی غیر پرفارمنگ اثاثوں (جی این پی اے) کا تناسب مارچ کے آخر تک 2.2 فیصد تک گر گیا، جو کئی دہائیوں میں سب سے کم سطح ہے۔ ریزرو بینک آف انڈیا کی رپورٹ کے عنوان سے 'ہندوستان میں بینکنگ کے رجحانات اور ترقی 2024-25' کے مطابق، ہندوستانی بینکنگ سیکٹر نے مالی سال 2024-25 کے دوران مضبوط اور مستحکم کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بینکنگ سیکٹر اس عرصے کے دوران اچھی حالت میں رہا، جسے مضبوط بیلنس شیٹس، مسلسل منافع اور بہتر اثاثہ جات کے معیار کی مدد حاصل ہے۔ رپورٹ کے مطابق، بینک کریڈٹ اور ڈپازٹ کی نمو دوہرے ہندسوں میں رہی، حالانکہ کچھ اعتدال کا مشاہدہ کیا گیا۔ تمام بینک گروپوں میں کیپٹل اور لیکویڈیٹی بفرز ریگولیٹری تقاضوں سے بالاتر رہے۔رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ مالی سال 2024-25 میں کمرشل بینکوں کے خالص منافع میں اضافہ ہوا۔ تاہم اس کی رفتار پچھلے سال کے مقابلے سست تھی۔ تمام شیڈولڈ کمرشل بینکوں کا مشترکہ خالص منافع سال بہ سال 14.8% بڑھ کر 2024-25 میں 4.01 لاکھ کروڑ ہو گیا، جبکہ مالی سال 2023-24 میں تقریباً 3.5 لاکھ کروڑ تک 32.8% اضافہ ہوا۔ رپورٹ کے مطابق، مالی سال 2024-25 میں شیڈولڈ کمرشل بینکوں کا منافع مضبوط رہا، جس میں اثاثوں پر منافع (آر او اے) 1.4% اور ایکویٹی پر منافع (آر او ای) 13.5% رہا۔ بینکنگ انڈسٹری نے اپنی بیلنس شیٹ کو بڑھا کر اپنی طاقت کو برقرار رکھا، جو کہ کل اثاثوں اور بینکوں کے پاس رکھے گئے کل قرضوں کے مجموعہ کی نمائندگی کرتا ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan