
جے پور، 26 دسمبر (ہ س)۔ جے پور دیہی علاقے میں واقع چوموں شہر میں مرکزی بس اسٹینڈ کے قریب ایک مسجد کو لے کر تنازعہ جمعہ کی صبح پرتشدد ہو گیا۔ فسادیوں کے پتھراؤ سے چھ پولیس اہلکار زخمی ہو گئے۔ زخمیوں کو اسپتال میں داخل کرایا گیا اور ان کی حالت مستحکم بتائی جاتی ہے۔
پولیس کے مطابق مسجد کے قریب سڑک کے کنارے رکھے پتھر ہٹانے پر جھگڑا ہوا۔ جمعرات کی شام مسلم کمیونٹی کے نمائندوں اور پولیس انتظامیہ کے درمیان بات چیت ہوئی جس کے دوران پتھر ہٹانے کے لیے باہمی معاہدہ طے پایا۔ بعد ازاں لوہے کی ریلنگ لگا کر باو¿نڈری وال بنانے کا کام شروع کیا گیا جس پر کچھ لوگوں نے اعتراض کیا جس سے صورتحال کشیدہ ہوگئی۔
حالات بگڑتے ہی کچھ لوگوں نے جائے وقوعہ پر تعینات پولیس اہلکاروں پر پتھراو¿ شروع کر دیا۔ صورتحال پر قابو پانے کے لیے پولیس کو قریبی تھانوں بشمول چوموں، ہرماڑہ، وشوکرما اور دولت پورہ سے پولیس کی اضافی نفریطلب کرنی پڑی۔ ہجوم پر قابو پانے کے لیے پولیس نے ہلکی طاقت کا استعمال کیا اور آنسو گیس کے گولے داغے۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی جے پور کے سینئر افسران بشمول ایڈیشنل پولیس کمشنر ڈاکٹر راجیو پچار، ڈی سی پی ویسٹ ہنومان پرساد اور ایڈیشنل ڈی سی پی راجیش گپتا جائے وقوعہ پر پہنچے اور صورتحال کا جائزہ لیا۔ حکام نے مقامی آبادی سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کی ہے۔
دریں اثنا، چوموں پولیس اسٹیشن کے انچارج پردیپ شرما نے بتایا کہ سڑک پر پڑے پتھروں کو صرف باہمی رضامندی سے ہٹایا گیا اور عوام سے اپیل کی کہ وہ کسی بھی طرح کی گمراہ کن معلومات پھیلانے سے گریز کریں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ سوشل میڈیا یا دیگر ذرائع سے افواہیں پھیلانے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ پولیس پورے معاملے کی جانچ کر رہی ہے اور پتھراؤ میں ملوث افراد کی شناخت کر رہی ہے۔ ذمہ داروں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔
اس واقعے کے بعد انتظامیہ نے امن و امان برقرار رکھنے اور افواہوں کو پھیلنے سے روکنے کے لیے سخت اقدامات کیے ہیں۔ اس کے ایک حصے کے طور پر چوموں علاقے میں موبائل انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا خدمات کو عارضی طور پر معطل کر دیا گیا ہے۔ جے پور کے ڈویژنل کمشنر کے جاری کردہ حکم کے مطابق، 2جی، 3جی، 4جی، اور 5جی موبائل ڈیٹا سروسز، بلک ایس ایم ایس، اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز بشمول واٹس ایپ، فیس بک اورایکس پر خدمات 26 دسمبر کی صبح 7 بجے سے شام 7 بجے تک معطل رہیں گی۔ 27 دسمبر کو تاہم وائس کالز اور براڈ بینڈ سروسز معمول کے مطابق چلتی رہیں گی۔ فی الحال علاقے میں پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے اور حالات قابو میں ہیں۔ انتظامیہ نے عوام سے امن برقرار رکھنے اور افواہیں پھیلانے سے گریز کرنے کی اپیل کی ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد