
بنگلہ دیش میں سیاسی ہلچل تیز، طارق آج اپنے والد ضیاء الرحمٰن کی قبر پر جائیں گے
ڈھاکا، 26 دسمبر (ہ س)۔ بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی (بی این پی) کے کارگزار چیئرمین طارق رحمٰن کو آج دوپہر لندن سے واپس آئے تقریباً 24 گھنٹے پورے ہو جائیں گے۔ پارٹی نے ملک کی سابق وزیر اعظم خالدہ ضیاء اور مرحوم سابق صدر ضیاء الرحمٰن کے بیٹے طارق کے آئندہ کچھ دنوں کے عوامی پروگرام کی جانکاری دی ہے۔ طارق کے لوٹتے ہی ملک میں سیاسی ہلچل بھی بڑھ گئی ہے۔ بنگلہ دیش کی عبوری حکومت اور شہریوں نے گھر واپسی پر ان کا زوردار استقبال کیا ہے، اس سے بی این پی کا حوصلہ بلند ہوا ہے۔ طارق آج اپنے والد کی قبر پر جا کر گلہائے عقیدت نذر کریں گے۔
ڈھاکا ٹریبیون کی رپورٹ کے مطابق، طارق رحمٰن آج جمعہ کو نماز کے بعد شیر بنگلہ نگر میں مرحوم صدر ضیاء الرحمٰن کی قبر پر جائیں گے۔ بعد میں وہ جنگ آزادی کے شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کرنے ساور میں قومی شہید یادگار جائیں گے۔ طارق کے آئندہ 3 دنوں کا پروگرام گلشن میں بی این پی چیئرمین خالدہ ضیاء کے دفتر میں طلب کردہ پریس کانفرنس میں جاری کیا گیا۔ پارٹی کی اسٹینڈنگ کمیٹی کے رکن صلاح الدین احمد نے کہا کہ طارق 26 دسمبر کو شیر بنگلہ نگر کا دورہ پورا کرنے کے بعد ساور جائیں گے۔
عبوری حکومت نے تقریباً 17 سال بعد وطن لوٹے طارق رحمٰن کو ڈبل لیئر سیکورٹی فراہم کی ہے۔ طارق کے ساور دورے کے پیش نظر قومی شہید یادگار کے آس پاس سیکورٹی کے غیر معمولی انتظامات کیے گئے ہیں۔ پولیس کے ایک ہزار جوان احاطے کی سیکورٹی کا نظام سنبھالیں گے۔ یادگار کے انچارج انور حسین خان انو نے کہا کہ پورے احاطے کو صاف کر کے جھیلوں کی بھی صفائی کی گئی ہے۔
ڈھاکا کے سینئر پولیس افسر عرفات الاسلام نے کہا، ”طارق رحمٰن کو ملٹی لیئر سیکورٹی فراہم کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔ فی الحال انہیں ڈبل لیئر سیکورٹی فراہم کی گئی ہے۔“ مشیر داخلہ لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) محمد جہانگیر عالم چودھری نے کہا کہ طارق رحمٰن کی اعلیٰ ترین سطح کی سیکورٹی یقینی بنائی گئی ہے۔ اس کے علاوہ بی این پی نے بھی اپنی سطح پر سیکورٹی کے انتظامات کیے ہیں۔ رحمٰن کی نجی سیکورٹی کی ذمہ داری چیئرپرسن سیکورٹی فورس سنبھالے گی۔ اس فورس میں جاتیہ وادی چھاتر دل کے سابق اور موجودہ ارکان کو شامل کیا گیا ہے۔ طارق گلشن ایونیو کے مکان نمبر 196 میں اہل خانہ کے ساتھ ٹھہرے ہیں۔ پاس میں ان کی ماں خالدہ کا گھر (فیروزہ) ہے۔ خالدہ طویل وقت سے بیمار ہیں۔ وہ راجدھانی کے ایک اسپتال میں داخل ہیں۔ طارق کو 2007 میں سیاسی تبدیلی کے بعد گرفتار کیا گیا تھا۔ 2008 میں وہ علاج کے لیے لندن چلے گئے تھے۔ 2024 میں سیاسی تبدیلی کے بعد ان کی بنگلہ دیش واپسی کا راستہ صاف ہوا۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / انظر حسن