مدھیہ پردیش میں کسانوں کی قرض معافی پر پھرسیاسی جنگ چھڑی ، کمل ناتھ نے وزیر سارنگ پر جوابی حملہ کیا
بھوپال، 25 دسمبر (ہ س)۔ مدھیہ پردیش میں کسانوں کی قرض معافی کا معاملہ ایک بار پھر گرما گیا ہے۔ ریاستی حکومت کے کابینہ وزیر وشواس سارنگ کے ایک بیان نے صوبے کی سیاست میں ہلچل پیدا کر دی ہے، جس کے بعد کانگریس اور بی جے پی کے قدآور لیڈر آمنے سامنے آ
کمل ناتھ نے وزیر سارنگ پر پلٹ وار کیا۔


بھوپال، 25 دسمبر (ہ س)۔ مدھیہ پردیش میں کسانوں کی قرض معافی کا معاملہ ایک بار پھر گرما گیا ہے۔ ریاستی حکومت کے کابینہ وزیر وشواس سارنگ کے ایک بیان نے صوبے کی سیاست میں ہلچل پیدا کر دی ہے، جس کے بعد کانگریس اور بی جے پی کے قدآور لیڈر آمنے سامنے آ گئے ہیں۔ وزیر وشواس سارنگ نے کمل ناتھ حکومت کی قرض معافی اسکیم کو ’فرضی‘ قرار دیا، جس پر اب کانگریس نے سخت جوابی حملہ کیا ہے۔

سابق وزیر اعلیٰ اور سینئر کانگریس لیڈر کمل ناتھ نے جمعرات کو وزیر وشواس سارنگ کے بیان پر پلٹ وار کرتے ہوئے کہا کہ کسانوں کے ساتھ دن رات دھوکہ کرنے والی بی جے پی حکومت کے وزیر وشواس سارنگ نے میری حکومت کے دوران ہوئی کسان قرض معافی کو لے کر سراسر جھوٹ بولا ہے۔ اس جھوٹ کے لیے انہیں مدھیہ پردیش کے عوام اور کسان بھائیوں سے معافی مانگنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ سچائی یہ ہے کہ کانگریس حکومت میں وزیر اعلیٰ کا حلف لیتے ہی میں نے سب سے پہلا کام کسانوں کی قرض معافی کا کیا تھا۔ کانگریس حکومت نے دو مرحلوں میں 26,95,381 (تقریباً 27 لاکھ) کسانوں کا 11,646.96 کروڑ روپے کا قرض معاف کیا۔ کس ضلع میں کتنے کسانوں کا کتنا قرض معاف کیا گیا، اس کی فہرست منسلک ہے۔ اگر بھارتیہ جنتا پارٹی دھوکے سے کانگریس کی حکومت گرا کر اپنی حکومت نہیں بناتی تو ریاست کے باقی کسانوں کا قرض بھی معاف کر دیا جاتا۔ بہتر ہوگا جھوٹ اور فریب سے ریاست کے عوام کو گمراہ کرنے کے بجائے بی جے پی کسانوں سے کیے گئے وہ وعدے نبھائے جو اس نے الیکشن کے وقت کیے تھے۔

کمل ناتھ نے آگے کہا کہ گیہوں اور دھان پر کم از کم امدادی قیمت کا جو وعدہ بی جے پی نے کیا تھا، اسے آج تک پورا نہیں کیا ہے۔ ریاست کے کسانوں کی آمدنی کم ہوتی جا رہی ہے۔ ربیع ہو یا خریف دونوں سیزن میں ریاست کا کسان کھاد کے لیے بری طرح پریشان ہے۔ بہتر ہوگا کہ جھوٹے دعوے کرنے کے بجائے بی جے پی حکومت کسانوں کی بہبود پر دھیان دے اور اگر واقعی قرض معافی کے تئیں اس کی کوئی حساسیت ہے تو ریاست کے تمام کسانوں کا قرض فوری طور پر معاف کرے۔

قابل ذکر ہے کہ بدھ کو دو سال کا رپورٹ کارڈ پیش کرتے ہوئے ریاستی حکومت کے وزیر وشواس سارنگ نے کوآپریٹو بینکوں کی خستہ حالی کے لیے براہ راست طور پر سابقہ کمل ناتھ حکومت کو ذمہ دار ٹھہرایا۔ انہوں نے کہا کہ 15 مہینے کی کانگریس حکومت نے کسانوں کی قرض معافی کی جو اسکیم نافذ کی تھی، وہ پوری طرح فرضی تھی۔ سارنگ نے الزام لگایا کہ اس اسکیم کی وجہ سے کوآپریٹو بینکوں کی اقتصادی حالت پر سیدھا اور منفی اثر پڑا، جس کے سبب آج یہ بینک مشکل صورتحال سے گزر رہے ہیں۔ انہوں نے صاف کیا کہ بینکوں کی یہ صورتحال سیاست کا حصہ نہیں بلکہ غلط پالیسیوں کا نتیجہ ہے۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / انظر حسن


 rajesh pande