آر پی ایف کے ڈی آئی جی نے بھاگلپور اسٹیشن کا معائنہ کیا
آر پی ایف کے ڈی آئی جی نے بھاگلپور اسٹیشن کا معائنہ کیابھاگلپور، 25 دسمبر (ہ س)۔ آر پی ایف کے ڈی آئی جی اور مشرقی ریلوے کے چیف سیکورٹی کمشنر رفیق احمد انصاری نے جمعرات کے روز بھاگلپور ریلوے اسٹیشن کا دورہ کیا۔ انہوں نے آر پی ایف اہلکاروں کے مس
آر پی ایف کے ڈی آئی جی نے بھاگلپور اسٹیشن کا معائنہ کیا


آر پی ایف کے ڈی آئی جی نے بھاگلپور اسٹیشن کا معائنہ کیابھاگلپور، 25 دسمبر (ہ س)۔ آر پی ایف کے ڈی آئی جی اور مشرقی ریلوے کے چیف سیکورٹی کمشنر رفیق احمد انصاری نے جمعرات کے روز بھاگلپور ریلوے اسٹیشن کا دورہ کیا۔ انہوں نے آر پی ایف اہلکاروں کے مسائل سنے ۔ اہلکاروں نے کھل کر اپنے کام کا بوجھ شیئر کیا۔انہوں نے اسٹیشن کی پہلی منزل واقع آڈیٹوریم میں آر پی ایف اہلکاروں کے ساتھ میٹنگ کی۔ میٹنگ کے دوران اہلکاروں نے ڈی آئی جی کے ساتھ اپنی ڈیوٹی میں درپیش مشکلات کے بارے میں بتایا، جس میں یہ حقیقت بھی شامل ہے کہ ان کے یونٹس کو برسوں سے تبدیل نہیں کیا گیا ہے۔ ڈی آئی جی نے اہلکاروں سے کہا کہ آر پی ایف کو بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے۔ہمیں مسافروں کی توقعات کے مطابق کام کرنا چاہیے۔ آر پی ایف اہلکاروں کے لیے اسٹیشن پر چہرے کی شناخت کرنے والے کیمرے نصب کیے جائیں گے، جس سے مجرموں کی شناخت کرنا آسان ہو جائے گا۔ اسٹیشن پر آئی پی پر مبنی سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے جائیں گے۔ کیمرے پہلے ہی نصب ہو چکے ہیں۔اہلکار بار بار اسٹیشن کا معائنہ کر رہے ہیں۔ کیمروں کے لیے ریل ٹیل کے ساتھ ایم او یو پر دستخط کیے گئے۔ ریلوے احاطے پر سیکورٹی کو بڑھانے کے لیے اسٹیشنوں پر سی سی ٹی وی کیمروں اور ویڈیو فیڈ کی تین سطحوں پر نگرانی کی جا رہی ہے۔ سیکورٹی ورکشاپ کے ذریعے جوانوں سے ہورہی بات ڈی آئی جی نے بتایا کہ انتخابات جیسے موقع پر ذمہ داریاں بڑھ جاتی ہیں۔ہر سال جوان سبکدوش ہوتے ہیں، لیکن نئے بھرتی ہونے والے افراد کو شامل ہونے میں چار سے پانچ سال لگتے ہیں۔ مسائل کی صورت میں جوانوں پر کام کا بوجھ بڑھ جاتا ہے۔ ہر جگہ سیکورٹی ورکشاپ کا انعقاد کیا جا رہا ہے، جس میں کونسلنگ اس عمل کا ایک حصہ ہے۔خواتین کے ساتھ ہوئے جرائم پر ڈی آئی جی نے کہا کہ آر پی ایف انسپکٹر کو ہدایت دئے گئے ہیں۔ انہوں نے بیرک، میس اور یکارڈ روم کی صاف صفائی اور رکھ رکھاؤ کو بھی باریکی سے دیکھا۔ ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Afzal Hassan


 rajesh pande