
نئی دہلی، 24 دسمبر (ہ س)۔ جہاں وجے ہزارے ٹرافی 2025 کے افتتاحی سیشن میں ریکارڈ ساز اننگز دیکھنے میں آئی، وہیں دوسرے سیشن میں روہت شرما اور ویراٹ کوہلی نے اپنی سنچریوں کے ساتھ سرخیاں بٹوری۔ طویل وقفے کے بعد ملک کے سب سے بڑے ڈومیسٹک ون ڈے مقابلے میں واپسی کرتے ہوئے، دونوں تجربہ کاروں نے شاندار سنچریاں بنا کر ایک بار پھر اپنی برتری کو ثابت کر دیا۔
ممبئی کے لیے کھیلتے ہوئے روہت شرما نے سکم کے خلاف صرف 62 گیندوں میں سنچری بنائی۔ سات سال بعد یہ ان کا پہلا وجے ہزارے ٹرافی میچ تھا، اور انہوں نے اسے یادگار بنا دیا۔ جے پور میں 236 کے ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے روہت نے شروع سے ہی جارحانہ انداز اپنایا، چوکوں اور چھکوں کی بارش کی۔ لسٹ اے کرکٹ میں یہ ان کی 37ویں سنچری تھی جب کہ وہ بھارت کے لیے پہلے ہی 33 بین الاقوامی سنچریاں بنا چکے ہیں۔ اس اننگز کے ساتھ روہت 50 اوور کے فارمیٹ میں 14000 رنوں کے قریب پہنچ گئے۔
دریں اثنا، ویراٹ کوہلی نے 15 سال بعد وجے ہزارے ٹرافی میں واپسی کرتے ہوئے اپنے خاص انداز میں سنچری بنائی۔ آندھرا پردیش کے خلاف 299 کے ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے کوہلی نے 83 گیندوں میں پرکشش سنچری کھیلی۔ لسٹ اے کرکٹ میں یہ ان کی 58ویں سنچری تھی اور ان کی حالیہ فارم کا ثبوت ہے، کیونکہ یہ جنوبی افریقہ سیریز کے بعد آخری چار اننگز میں ان کی تیسری سنچری تھی۔
اپنی اننگز کے پہلے ہی رن کے ساتھ، کوہلی نے ایک اور اہم سنگ میل حاصل کیا۔ وہ لسٹ اے کرکٹ میں 16000 رن مکمل کرنے والے دنیا کے نویں کھلاڑی بن گئے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ 2008 میں اپنے بین الاقوامی ڈیبیو کے بعد سے ہندوستان کے لیے ان میں سے 14,000 سے زیادہ رن بنائے ہیں۔ اس کامیابی کے ساتھ، کوہلی لیجنڈری سچن تندولکر کے بعد لسٹ اے کرکٹ میں 16,000 رن تک پہنچنے والے دوسرے ہندوستانی بلے باز بن گئے۔
کوہلی اب سچن تندولکر، رکی پونٹنگ، کمار سنگاکارا، اور سر ویوین رچرڈز جیسے لیجنڈز کی اشرافیہ کی فہرست میں شامل ہو گئے ہیں۔ وجے ہزارے ٹرافی کے پہلے ہی دن روہت اور کوہلی کی ان شاندار اننگز نے واضح کر دیا کہ ڈومیسٹک کرکٹ میں ان کی واپسی ہندوستانی کرکٹ کے لیے بڑی خبر ہے۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی