راہل گاندھی نے جرمنی میں طلباء سے بات چیت کی، بی جے پی پر آئین کی بنیادی روح کو مجروح کرنے کا الزام لگایا
نئی دہلی، 23 دسمبر (ہ س) جرمنی کے اپنے پانچ روزہ دورے کے دوران لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے بھارتیہ جنتا پارٹی پر ہندوستانی آئین کی بنیادی روح کو مجروح کرنے کی سازش کرنے کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی آئین میں درج مساوی حقوق،
راہل گاندھی نے جرمنی میں طلباء سے بات چیت کی، بی جے پی پر آئین کی بنیادی روح کو مجروح کرنے کا الزام لگایا


نئی دہلی، 23 دسمبر (ہ س) جرمنی کے اپنے پانچ روزہ دورے کے دوران لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے بھارتیہ جنتا پارٹی پر ہندوستانی آئین کی بنیادی روح کو مجروح کرنے کی سازش کرنے کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی آئین میں درج مساوی حقوق، ریاستوں کی مساوات، لسانی تنوع اور مذہبی مساوات کے تصورات کو ختم کرنا چاہتی ہے۔

کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے برلن کے ہرٹی اسکول میں منعقدہ ایک پروگرام میں طلباء کے ساتھ بات چیت کے دوران سوموار کی رات تقریباً ایک گھنٹے کا ویڈیو سوشل میڈیا پر جاری کیا۔ ویڈیو میں راہول نے جمہوریت، اداروں اور عالمی صورتحال پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے جمہوری ادارے آزادانہ طور پر کام کرنے سے قاصر ہیں۔ سی بی آئی اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ جیسی ایجنسیوں کو مخالفین کے خلاف سیاسی ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔ کانگریس کی لڑائی نہ صرف بی جے پی کے خلاف ہے بلکہ ادارہ جاتی ڈھانچے اور ایجنسیوں پر مبینہ قبضے کے خلاف بھی ہے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ بھارتی ریاست ہریانہ میں ووٹر لسٹ میں غیر ملکی خاتون کا نام آنے کا معاملہ اٹھایا گیا تاہم الیکشن کمیشن کی جانب سے تسلی بخش جواب نہیں ملا۔ راہل نے مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کی منصفانہ کارکردگی پر سوال اٹھایا۔ راہول نے کہا کہ ہندوستان میں وسیع پیمانے پر روزگار پیدا کرنے کے لیے ایک مضبوط مینوفیکچرنگ سیکٹر ضروری ہے۔ بی جے پی حکومت نے چند بڑے صنعتی گروپوں کو ترجیح دی۔ نوٹ بندی اور گڈز اینڈ سروسز ٹیکس جیسی پالیسیوں نے چھوٹی اور درمیانے درجے کی صنعتوں کو نقصان پہنچایا ہے۔

راہل گاندھی نے کہا کہ ہندوستان اتنا بڑا اور متنوع ملک ہے کہ اس کے مستقبل کا فیصلہ کوئی ایک شخص نہیں کر سکتا۔ آئین ہندوستان کو ریاستوں کی یونین کے طور پر تسلیم کرتا ہے، لیکن موجودہ حکومت اس پر جامع بحث کے لیے تیار نہیں ہے۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالواحد


 rajesh pande