
بھوپال، 23 دسمبر (ہ س)۔ 2025 کا مانسون سیزن مدھیہ پردیش کے لیے غیر معمولی رہا۔ بعض مقامات پر سیلاب جیسی صورتحال پیدا ہوگئی ،کہیں پانی کی سطح اوپر آگئی۔ تاہم دارالحکومت بھوپال میں صورتحال اس کے برعکس تھی۔ جبکہ ریاست میں اوسط سے زیادہ بارش ہوئی، شہر اپنے ہدف مانسون کوٹہ سے کم رہا۔ نتیجتاً شدید بارشوں کے باوجود شہر کے پانی کے بڑے ذرائع مکمل طور پر بھرنے میں ناکام رہے۔
2025 کا مانسون مدھیہ پردیش میں 16 جون کو مقررہ وقت سے صرف ایک دن پیچھے پہنچا۔ اس کے بعد تقریباً چار ماہ تک ریاست کے بیشتر حصوں میں بارش جاری رہی۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، ریاست میں اس مانسون سیزن میں اوسطاً 1,024 ملی میٹر بارش ہوئی، جو کہ معمول سے 76 فیصد زیادہ ہونے کا اندازہ ہے۔ شدید بارشوں کے باعث کئی اضلاع میں ندی نالوں میں پانی بھر گیا، بڑے اور چھوٹے تالاب اور آبی ذخائر بہہ گئے اور کئی بڑے ڈیموں کے دروازے کھولنے پڑے۔
ریاست کے مشرقی اور جنوبی اضلاع میں بارش نے پچھلے ریکارڈ کو توڑ دیا۔ کچھ اضلاع میں معمول سے دوگنا بارش ریکارڈ کی گئی، جس سے ابتدائی طور پر خریف کی فصلوں کو فائدہ ہوا، لیکن کئی علاقوں میں پانی بھر جانے اور فصلوں کو نقصان پہنچا۔ انتظامیہ کو متعدد الرٹ جاری کرنا پڑا، اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ ٹیموں کو متحرک کیا گیا۔ مجموعی طور پر مانسون 2025 کو ریکارڈ توڑ مانسون قرار دیا جا رہا ہے۔ تاہم اس وسیع بارش کے درمیان دارالحکومت بھوپال میں صورتحال کچھ مختلف تھی۔ مانسون 30 ستمبر کو بھوپال سے روانہ ہوا۔ جب کہ ضلعی سطح پر کل بارش اوسط سے زیادہ تھی، شہر کے اندر مون سون کی بارشوں کی تقسیم غیر مساوی تھی۔ یہی وجہ ہے کہ بھوپال شہر نے اس سال اپنے مانسون کوٹہ سے تقریباً 2 انچ کم ریکارڈ کیا ہے۔
شہر کی پانی کی سپلائی میں ریڑھ کی ہڈی سمجھے جانے والے کیروا ڈیم اور کولار ڈیم کو بھی اس ناہموار بارش کے اثرات کا سامنا کرنا پڑا۔ کیروا ڈیم، جو بھوپال کی بڑی آبادی کی پیاس بجھانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے، اس بار اپنے مکمل ٹینک کی سطح تک پہنچنے میں ناکام رہا، تقریباً 3 فٹ خالی رہ گیا۔ اس دوران کولار ڈیم بھی اس بار بمشکل اپنے مکمل ٹینک کی سطح پر پہنچا۔ ماہرین کا خیال ہے کہ اگر اگست اور ستمبر میں معمول کی بارش ہوتی تو پانی کے یہ دونوں ذرائع مکمل طور پر بھرے جا سکتے تھے۔
بارش کے اعداد و شمار پر ایک نظر ایک واضح تصویر کو ظاہر کرتی ہے۔ مانسون کے آغاز کے بعد بھوپال میں جون اور جولائی میں اچھی بارش ہوئی۔ ان دو مہینوں کے دوران سسٹم کی مسلسل سرگرمی سے یہ امید پیدا ہو گئی تھی کہ پانی کا بحران پیدا نہیں ہو گا۔ تاہم اگست اور ستمبر میں مانسون کمزور پڑ گیا۔ ان مہینوں کے دوران متوقع بارشیں نہیں ہوئیں، جس سے آبی ذخائر میں پانی کی سطح براہ راست متاثر ہوئی۔
گزشتہ 122 دنوں میں بھوپال ضلع کے مختلف علاقوں میں بارش کی تقسیم انتہائی غیر مساوی رہی ہے۔ جہاں راج گڑھ کے علاقے میں 1022.2 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی، وہیں اریرا پہاڑیوں جیسے علاقوں میں 1200 ملی میٹر سے زیادہ بارش ہوئی۔ اس کے برعکس بیرا گڑھ کے علاقے میں نسبتاً کم بارش ہوئی۔ چونکہ بھوپال کا سرکاری مانسون کوٹہ بیرا گڑھ میں ریکارڈ کی گئی بارش کی بنیاد پر طے کیا جاتا ہے، اس لیے شہر کو اس سال اوسطاً 2 انچ بارش کی کمی کا سامنا کرنا پڑا۔ اگرچہ مانسون 2025 نے ریاست بھر میں ریکارڈ توڑ دیا ہے، یہ بھوپال کے لیے ایک انتباہ بھی چھوڑتا ہے: بارش کی متوازن تقسیم مستقبل میں پانی کی حفاظت کا تعین کرے گی۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی