
وزیر اعلیٰ یوگی نے کوڈین کف سیرپ معاملے کو لے کر اسمبلی میں بڑا بیان دیا۔ شربت کے تھوک فروش کو اس وقت کی سماج وادی پارٹی کی حکومت کے دوران لائسنس دیا گیا تھا۔
لکھنؤ، 22 دسمبر (ہ س)۔ وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے پیر کو اسمبلی میں کہا کہ کوڈین کف سیرپ سے اتر پردیش میں کوئی موت نہیں ہوئی ہے۔ اپوزیشن گمراہ کررہی ہے۔ تفتیش جاری ہے۔ تحقیقات کی تہہ تک پہنچنے پر سماج وادی پارٹی کے ارکان کی شمولیت کا پتہ چل جائے گا۔ ایس ٹی ایف کے ذریعہ گرفتار تھوک فروش کو 2016 میں سماج وادی پارٹی کی حکومت نے لائسنس جاری کیا تھا۔ ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
پیر کو ودھان سبھا میں وقفہ سوالات کے دوران قائد ایوان اور وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے اپوزیشن کے سوال کے جواب میں کہا کہ رکن نے ایک سوال پوچھا اور ایوان میں کچھ اور کہہ رہے ہیں۔ معاملہ اتر پردیش میں جعلی ادویات سے ہونے والی اموات کا تھا۔ جواب دیا گیا کہ کوئی موت واقع نہیں ہوئی ہے۔ رکن کو آنے سے پہلے ودھان سبھا کے قواعد کو پڑھ لینا چاہیے تھا۔ قائد حزب اختلاف نے کوڈین کا معاملہ بھی اٹھایا۔ اس لیے مجھے کھڑا ہونا پڑا۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اتر پردیش میں کوڈین کی وجہ سے کوئی موت نہیں ہوئی ہے۔ 2016 میں جس شخص کو ایس ٹی ایف نے پکڑا تھا، اسے ایس پی حکومت نے ہی لائسنس دیا تھا۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ کوڈین کھانسی کے شربت کا معاملہ محض غیر قانونی کاروبار کا معاملہ ہے۔ ان افراد نے کوڈین کو ان ممالک میں پہنچایا جہاں اس پر پابندی ہے۔ لوگوں نے اس کا غلط استعمال کیا، لیکن لیبل میں کہا گیا ہے کہ اسے ڈاکٹر کے مشورے پر ہی لینا چاہیے۔ ہماری حکومت اس کے خلاف ایکشن لے رہی ہے۔ اس معاملے میں اب تک 78 لوگوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ ریاست بھر میں 134 فرموں پر چھاپے مارے گئے ہیں۔ کل 225 ملزمان نامزد ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اگر ہم اس معاملے کی اچھی طرح سے تحقیقات کریں گے تو ہم سماج وادی پارٹی کا ہی کوئی فرد نکلے گا۔ یہ لین دین سماج وادی پارٹی کی لوہیا واہنی کے ایک عہدیدار کے اکاؤنٹ سے کیا گیا تھا، جس کی جانچ جاری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بلڈوزر کہیں نہیں گیا ہے۔ وہ کارروائی کے لیے تیار ہے۔ بلڈوزر کے آپریشن سے کسی کو پریشانی نہیں ہونی چاہیے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ یوپی حکومت عدالت میں جیت گئی ہے اور ملزمین کے خلاف این ڈی پی ایس ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا جائے گا۔ اس معاملے میں ایس پی ممبران ملوث ہیں، اور ملزمان کے ساتھ ان کی تصاویر بھی منظر عام پر آ رہی ہیں۔ اس کیس میں جو بھی ملوث پایا گیا اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ کوئی بھی نہیں بخشا جائے گا۔
قبل ازیں سرمائی اجلاس کے دوران ایوان کی کارروائی پیر کو صبح 11 بجے شروع ہوئی۔ کارروائی شروع ہوتے ہی اپوزیشن لیڈر ماتا پرساد پانڈے نے کوڈین کھانسی کے شربت کا مسئلہ اٹھایا۔ ایس پی رکن اتل پردھان نے کوڈین کھانسی کے شربت کا مسئلہ بھی ایوان میں اٹھایا۔ اس کے بعد ایس پی ارکان نے ودھان بھون احاطے میں واقع چودھری چرن سنگھ کی مورتی کے سامنے احتجاج کیا۔ انہوں نے کوڈین کھانسی کے شربت سمیت دیگر مسائل پر ایس پی حکومت کے خلاف نعرے لگائے۔ ایس پی ارکان نے ایوان کے ویل میں پہنچ کر احتجاج کیا۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی