سکھ مخالف فسادات کیس میں سجن کمار کے خلاف فیصلہ 22 جنوری کو۔
نئی دہلی، 22 دسمبر (ہ س) دہلی کی راؤز ایونیو کورٹ نے 1984 کے سکھ مخالف فسادات سے متعلق جنک پوری تشدد کیس کے ملزم سجن کمار کے خلاف دائر مقدمہ میں اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ خصوصی جج دگ وجے سنگھ نے فیصلہ 22 جنوری کو سنانے کا حکم دیا۔ عدالت نے اس کی
سجن کمار


نئی دہلی، 22 دسمبر (ہ س) دہلی کی راؤز ایونیو کورٹ نے 1984 کے سکھ مخالف فسادات سے متعلق جنک پوری تشدد کیس کے ملزم سجن کمار کے خلاف دائر مقدمہ میں اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ خصوصی جج دگ وجے سنگھ نے فیصلہ 22 جنوری کو سنانے کا حکم دیا۔

عدالت نے اس کیس کی سماعت 23 ستمبر کو مکمل کی۔ پیر کی سماعت کے دوران، مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) نے کہا کہ وہ ایک ہفتے کے اندر تحریری دلائل داخل کرے گی۔ سی بی آئی کی عرضی کے بعد، عدالت نے سجن کمار کو اگلے ہفتے کے اندر اپنے تحریری دلائل داخل کرنے کی ہدایت دی۔

سجن کمار نے 7 جولائی کو خود کو بے قصور قرار دیا تھا۔ اس نے کہا کہ اس کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ہے۔ اس معاملے میں متاثرہ منجیت کور نے 9 نومبر 2023 کو اپنا بیان ریکارڈ کرایا۔ اپنے بیان میں منجیت کور نے کہا کہ اس نے ہجوم کے ارکان سے سنا ہے کہ سجن کمار ہجوم کا حصہ تھا، لیکن اسے کبھی اپنی آنکھوں سے نہیں دیکھا۔

عدالت نے 23 اگست 2023 کو تعزیرات ہند کی دفعہ 147، 148، 153A، 295، 149، 307، 308، 323، 325، 395، اور 436 کے تحت سجن کمار کے خلاف الزامات طے کرنے کا حکم دیا تھا، تاہم عدالت نے قتل کے سیکشن 20 کو خارج کر دیا تھا۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande