معصوم بچے کے ساتھ غیر فطری جنسی فعل، نوجوان نے 8 روپے کا لالچ دے کر نشانہ بنایا
بیتیا،22دسمبر(ہ س)۔بہار کے بیتیا میں ڈاکٹر اس وقت حیران رہ گئے جب ایک نابالغ لڑکے کو اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ اس کی شرمگاہ سے خون بہہ رہا تھا۔ ڈاکٹروں کو یہ سمجھنے میں زیادہ دیر نہیں لگی کہ کیا غلط ہے۔ بغیر کسی تاخیر کے، انہوں نے اسے میڈیکل کالج
معصوم بچے کے ساتھ غیر فطری جنسی فعل، نوجوان نے 8 روپے کا لالچ دے کر نشانہ بنایا


بیتیا،22دسمبر(ہ س)۔بہار کے بیتیا میں ڈاکٹر اس وقت حیران رہ گئے جب ایک نابالغ لڑکے کو اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ اس کی شرمگاہ سے خون بہہ رہا تھا۔ ڈاکٹروں کو یہ سمجھنے میں زیادہ دیر نہیں لگی کہ کیا غلط ہے۔ بغیر کسی تاخیر کے، انہوں نے اسے میڈیکل کالج ریفر کر دیا، جہاں اس کا علاج چل رہا ہے۔ یہ شرمناک واقعہ ضلع کے لوریہ تھانہ علاقے کے ایک گاؤں میں پیش آیا۔ اہل خانہ کے مطابق بچے کو غیر فطری جنسی فعل کا نشانہ بنایا گیا۔ گاؤں کے ایک 20 سالہ نوجوان نے بچے کو 8 روپے دیے۔ اس کے بعد اس نے اسے باغیچے میں لے جا کر اس کے ساتھ غیر فطری جنسی فعل کیا۔جرم کرنے کے بعد ملزم بچے کو اس کے گھر چھوڑ گیا۔ کچھ ہی دیر بعد بچے کی طبیعت بگڑ گئی۔ اس نے روتے ہوئے اپنے والد کو بتایا کہ اسے درد ہورہا ہے۔ بچے کی حالت دیکھ کر اسے فوری طور پر مقامی سی ایچ سی میں داخل کرایا گیا۔ ڈاکٹر افروز عالم نے بنیادی علاج فراہم کیا اور اسے جی ایم سی ایچ ریفر کر دیا۔اس معاملے میں اہل خانہ نے ملزم کے خلاف تھانہ میں شکایت درج کرائی۔ شکایت ملنے پر پولیس نے ایف آئی آر درج کر لی۔ چھاپہ مار کر ملزم کو گرفتار کر لیا گیا جس سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ لورہ تھانہ انچارج نے بتایا کہ ملزم کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے۔پولیس کے مطابق معاملے کی اطلاع ملتے ہی ملزم کو گرفتار کر لیا گیا۔ اس کی شناخت اسی گاؤں کے مقامی کے طور پر کی گئی۔ اسے پولیس کی تحویل میں لے لیا گیا ہے اور تھانہ میں اس سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ جنسی جرائم سے بچوں کے تحفظ کے بل 2019 کے مطابق، اگر کوئی شخص کسی بچے یا عورت کے ساتھ جنسی حملہ کرتا ہے، تو ایسے معاملات میں مجرم ثابت ہونے پر اسے سزا دی جائے گی۔

سزا کی مختلف دفعات ہیں۔ اگر کسی بالغ کے ساتھ ایسا واقعہ پیش آیا تو انہیں 10 سال کی سزا کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اگر یہ 16 سال سے کم عمر کے کسی فرد کے ساتھ ہوتا ہے تو اس کی سزا 20 سال سے لے کر عمر قید تک ہو سکتی ہے۔ اگر ایسا واقعہ کسی بچے کی موت کا باعث بنتا ہے تو مجرم کو 20 سال قید یا سزائے موت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Afzal Hassan


 rajesh pande