ہائی کورٹ میں لاواسا معاملہ میں پی آئی ایل مسترد  ، عدالت کا پولیس کو ایف آئی آر کا حکم دینے سے انکار
ممبئی ، 22 دسمبر(ہ س)لاواسا ہل اسٹیشن منصوبے سے متعلق سی بی آئی جانچ کا مطالبہ کرنے والی پی آئی ایل کو بامبے ہائی کورٹ نے پیر کے روز خارج کر دیا۔ اس درخواست میں شرد پوار، اجیت پوار، سپریا سولے اور اجیت گلاب چن
ہائی  کورٹ میں لاواسا معاملہ میں پی آئی ایل مسترد  ، عدالت کا پولیس کو ایف آئی آر کا حکم دینے سے انکار


ممبئی

، 22 دسمبر(ہ س)لاواسا

ہل اسٹیشن منصوبے سے متعلق سی بی آئی جانچ کا مطالبہ کرنے والی پی آئی ایل کو بامبے

ہائی کورٹ نے پیر کے روز خارج کر دیا۔ اس درخواست میں شرد پوار، اجیت پوار، سپریا

سولے اور اجیت گلاب چند کے خلاف کارروائی کی مانگ کی گئی تھی، جسے عدالت نے قابلِ

سماعت قرار نہیں دیا۔

چیف

جسٹس شری چندر شیکھر اور جسٹس گوتم آنکھڈ پر مشتمل بنچ نے اپنے تفصیلی حکم میں کہا

کہ عرضی گزار یہ واضح کرنے میں ناکام رہا کہ دیوانی اختیارات کے تحت عدالت پولیس

کو ایف آئی آر درج کرنے کی ہدایت کس بنیاد پر دے سکتی ہے۔ عدالت کے مطابق اس طرح کی

کوئی مخصوص قانونی شق پیش نہیں کی گئی۔

یہ پی

آئی ایل ناسک سے تعلق رکھنے والے صحافی اور وکیل نانا صاحب جادھو نے دائر کی تھی۔

بنچ نے 16 دسمبر کو طویل سماعت کے بعد فیصلہ محفوظ رکھا تھا، جو پیر کو سنایا گیا۔

عدالت نے کہا کہ محض شکایت درج نہ ہونے کی بنیاد پر براہِ راست سی بی آئی جانچ کا

حکم دینا قانونی طور پر درست نہیں۔

عدالت

نے اپنے فیصلے میں 26 فروری 2022 کے ایک سابقہ حکم کا بھی حوالہ دیا، جس میں اس

وقت کے چیف جسٹس دیپانکر دتہ کی سربراہی والی بنچ نے لاواسا منصوبے کو چیلنج کرنے

والی درخواست یہ کہہ کر خارج کر دی تھی کہ اگرچہ الزامات میں کچھ صداقت ہو سکتی

ہے، لیکن معاملہ بہت دیر سے عدالت کے سامنے لایا گیا۔

عرضی

گزار کا کہنا تھا کہ لاواسا منصوبے سے متعلق سی اے جی اور لوک آیکت کی رپورٹس کو

نظر انداز کیا گیا، جبکہ لوک آیکت کی رپورٹ میں سرکاری خزانے کو 5,000 کروڑ سے

10,000 کروڑ روپے تک کے نقصان کا ذکر کیا گیا تھا۔ نانا صاحب جادھو کے مطابق ان کی

شکایت پر کارروائی نہ ہونے کے باعث پی آئی ایل دائر کی گئی۔

ریاستی

حکومت نے ہائی کورٹ میں مؤقف اختیار کیا کہ سیاحت کو صنعتی شعبے کا حصہ مانا جاتا

ہے اور لاواسا منصوبہ ریاست میں سیاحت کے فروغ کے مقصد سے تیار کیا گیا تھا۔ حکومت

نے عدالت کو بتایا کہ منصوبے کی منظوری سے قبل تمام قانونی تقاضے پورے کیے گئے

تھے۔

ہندوستھان

سماچار

--------------------

ہندوستان سماچار / جاوید این اے


 rajesh pande