
نئی دہلی، 22 دسمبر (ہ س): کانگریس کے رہنما اور سابق رکن پارلیمنٹ اجے کمار نے پیر کو مرکزی حکومت پر ریل مسافروں کے کرایوں میں مسلسل اضافہ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 10 سالوں میں کرایوں میں 107 فیصد اضافہ ہوا ہے، جس سے عوام کو ٹرین سے سفر کرنا مشکل ہو گیا ہے۔
کانگریس ہیڈکوارٹر میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے، اجے کمار نے کہا کہ ریلوے کے وزیر کا دعویٰ ہے کہ کرایوں میں اضافے سے ریلوے کو 600 کروڑ روپے کا منافع ہوگا، لیکن اس کا سیدھا بوجھ مسافروں پر پڑ رہا ہے۔ مودی حکومت نے بزرگ شہریوں کے لیے رعایت کو ختم کر دیا ہے، اور ایک کھانا، جس کی قیمت 2014 میں 30 تھی، اب 120 ہے۔
کانگریس لیڈر نے کہا کہ اسٹیشنوں پر کار پارکنگ کے لیے اب 30 منٹ کے بعد 500 روپے وصول کیے جارہے ہیں۔ ریلوے میں فروری میں ہونے والی بھگدڑ کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس وقت صرف 17 جنرل کلاس کوچز، جن کی گنجائش 1700 تھی،لیکن حکومت نے 9600 ٹکٹ فروخت کیے تھے۔
ریلوے کے وزیر اشونی وشنو کو ریل منتری قرار دیتے ہوئے اجے کمار نے کہا کہ 2024 میں حکومت بننے کے بعد سے ریل کے کرایوں میں دو بار اضافہ کیا گیا ہے۔ جبکہ حکومت کا دعویٰ ہے کہ اس میں 1سے2 پیسے فی کلومیٹر اضافہ ہوا ہے، مسافروں پر 100-200 روپے تک کا اضافی بوجھ ہے۔
قابل ذکر ہے کہ حکومت نے طویل فاصلے کے ریل سفر کے کرایوں میں جزوی اضافہ کیا ہے، جو 26 دسمبر سے نافذ العمل ہوگا۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی