
کوربا/جانجگیر-چامپا، 22 دسمبر (ہ س)۔ چھتیس گڑھ کے جانجگیر چامپا میں آج منعقد ’جندیش پرب‘ پروگرام میں عوام سے خطاب کرتے ہوئے بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا نے کانگریس پارٹی پر سنگین الزام عائد کیا۔ انہوں نے کہا کہ جھیرم وادی نکسل حملے میں کانگریس کے لوگوں نے ہی کانگریسیوں کو مروانے کا کام کیا۔
عوام سے خطاب کرتے ہوئے جے پی نڈا نے کہا،”مجھے یاد ہے جب میں چھتیس گڑھ بی جے پی کا انچارج تھا، جھیرم وادی میں نکسلائیٹ کا واقعہ ہوا تھا۔ میں نے وادی جھیرم کا واقعہ دیکھا تھا۔ پارٹی کے اندر کے لوگ جھیرم وادی کے واقعہ سے واقف تھے، خود کانگریس کے ممبران نکسلیوں کے حملے میں کانگریس ممبران کی ہلاکت کے ذمہ دار تھے۔ نکسلیوں کے ساتھ کانگریس کی دوستی رہی ہے۔“
نڈا نے کانگریس پارٹی پر نکسلیوں کے ساتھ ملی- بھگت کا الزام لگاتے ہوئے کہا،”جھیرم وادی کے واقعے میں کوئی اور نہی، ان کے اپنے لوگ ہی مخبر کا کام کر رہے تھے۔جب رکشک ہی بھکشک ( محافظ شکاری) بن جائے تو کیا ہوگا؟“ انہوں نے کہا کہڈبل انجن والی حکومت نے ملک کو نکسلائٹس سے آزاد کرنے کی مہم شروع کی ہے۔ 26 مارچ تک نکسل ازم کا خاتمہ ہو جائے گا۔
نڈا کا بیان قابل اعتراض: کانگریس
کانگریس کمیونیکیشن ڈپارٹمنٹ کے سربراہ سشیل آنند شکلا نے نڈا کے بیان کو قابل اعتراض قرار دیا ہے۔ کانگریس نے مطالبہ کیا ہے کہ این آئی اے جے پی نڈا سے پوچھ گچھ کرے۔ شکلا نے پوچھا ہے کہ نڈا کے بیان کی بنیاد کیا ہے؟ انہوں نے کہا، ”جے پی نڈا نے سیاسی بیان بازی کی تمام حدوں کو تار تار کر دیا ہے۔ جے پی نڈا کو اپنے بیان پر معافی مانگنی چاہیے۔“
قابل ذکر ہے کہ چھتیس گڑھ میں 2013 میں اسمبلی انتخابات ہونے والے تھے۔انتخابات سے پہلے کانگریس پارٹی نے اقتدار حاصل کرنے کے لیے پریورتن یاترا شروع کی تھی۔ 25 مئی 2013 کو جب یہ یاترا سکما سے جگدل پور واپس آرہی تھی، اسی دوران نکسلیوں نے جھیرم وادی کے قریب اس پر حملہ کردیا۔ اس حملے میں اس وقت کے ریاستی کانگریس صدر نند کمار پٹیل سمیت کئی کانگریس لیڈر، کارکن اور جوان مارے گئے تھے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد