
معذور افراد کے مسائل پر یکسوئی کے ساتھ خصوصی توجہ دی جائے: کے کویتاحیدرآباد، 20 دسمبر (ہ س)۔ صدر تلنگانہ جاگروتی کلواکنٹلہ کویتا نے بوئن پلی میں واقع نیشنل انسٹی ٹیوٹ فار امپاورمنٹ آف پرسنس وتھ انٹیلیکچول ڈس ایبیلٹیز (این آئی ای پی آئی ڈی) میں تربیت حاصل کرنے والے خصوصی نگہداشت کے حامل بچوں اور ان کے والدین سے ملاقات کی۔بعد ازاں بنجارہ ہلز میں واقع تلنگانہ جاگروتی کے دفتر میں خصوصی اجلاس کے دوران انہوں نے ان بچوں اور والدین کے درپیش مسائل سے تفصیلی واقفیت حاصل کی۔ کلواکنٹلہ کویتا نے کہا کہ ذہنی نشوونما میں کمی کا شکار بچوں کے لئے آج تک کسی بھی حکومت نے سنجیدہ اقدامات نہیں کئے۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے ملک میں طویل عرصہ تک ذہنی طور پر متاثرہ افراد کو معذورین کے زمرے میں شامل ہی نہیں کیا گیا، تاہم پارلیمنٹ میں ان کی جدوجہد کے نتیجہ میں مختلف نوعیت کی معذوریوں کو قانونی حیثیت اور شناخت دی گئی۔
انہوں نے کہا کہ وہ تلنگانہ میں معذور بچوں کے والدین کو سرکاری اسکیموں میں ترجیح دینے کے خصوص میں جدوجہد کی تھی اور اس سلسلہ میں جی او بھی جاری ہوا، مگر بدقسمتی سے اس پر مؤثر عمل درآمد نہیں ہو سکا۔صدر تلنگانہ جاگروتی نے کہا کہ ذہنی طور پر متاثرہ بچوں کے والدین کو مکانات کرایہ پر بھی نہیں ملتے، اسی لئے وہ مطالبہ کر رہی ہیں کہ انہیں ڈبل بیڈ روم مکانات فراہم کئے جائیں اور ساتھ ہی باقاعدہ پنشن بھی دی جائے۔
انہوں نے کہا کہ ریاست بھر میں ایسے افراد کی تعداد تقریباً ایک لاکھ تک ہو سکتی ہے اور حکومت میں اتنی گنجائش موجود ہے کہ سب کو پنشن دی جا سکے۔ اگر حکومت ایسا نہیں کرتی ہے تو اس کا مطلب ہے کہ اس میں حساسیت کی کمی ہے۔ کویتا نے کہا کہ ہر سرکاری اسکیم میں جسمانی اور ذہنی طور پر متاثرہ بچوں کے والدین کو ترجیح دی جانی چاہئے، اسی طرح بیواؤں اور تنہا خواتین کو بھی پنشن کے معاملے میں فوقیت دی جانی چاہئے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ وہ اس مسئلہ پر اپنی پوری قوت کے ساتھ جدوجہد کریں گی۔ پہلے مرحلے میں حکومت کو مکتوب روانہ کر کے ایک ماہ کی مہلت دی جائے گی، تاہم اگر اس مدت میں کوئی مثبت ردعمل سامنے نہ آیا تو وہ خود بھوک ہڑتال پر بیٹھنے سے بھی گریز نہیں کریں گی۔انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ یہ جدوجہد متاثرہ خاندانوں کی جانب سے ہوگی اور عوامی نمائندوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ عوام کو کسی قسم کی تکلیف میں مبتلا نہ کریں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت ایسی پالیسی مرتب کرے جس کے تحت خصوصی نگہداشت کے حامل بچوں کو ہمدردی نہیں بلکہ عزت اور وقار کے ساتھ دیکھا جائے۔کلواکنٹلہ کویتا نے بتایا کہ معذورین اور ذہنی طور پر متاثرہ بچوں کے لئے کام کرنے والی مختلف تنظیموں کی خواہش پر تلنگانہ جاگروتی میں باقاعدہ ڈس ایبیلٹی ونگ قائم کی گئی ہے، جو مستقل طور پر ان کے مسائل کے حل کے لئے جدوجہد کرے گی۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ اسپائنل ڈس ایبیلٹی کے شکار افراد کو بھی پنشن اسکیموں میں شامل کیا جانا چاہئے اور حکومت پر دباؤ ڈال کر پنشن اور مکانات کی فراہمی تک جدوجہد جاری رکھی جائے گی۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمدعبدالخالق