
نئی دہلی، 17 دسمبر (ہس): نیشنل ہیرالڈ منی لانڈرنگ کیس میں دہلی کی ایک عدالت کی طرف سے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی چارج شیٹ پر نوٹس لینے سے انکار کرنے کے بعد اپوزیشن کے ارکان پارلیمنٹ نے بدھ کو پارلیمنٹ کمپلیکس میں مکر دوار کے قریب احتجاج کیا۔ کانگریس سمیت اپوزیشن جماعتوں کے ارکان پارلیمنٹ نے اس واقعہ کو مرکزی ایجنسیوں کے مبینہ غلط استعمال کا معاملہ قرار دیتے ہوئے حکومت سے جواب اور وزیر اعظم نریندر مودی سے معافی اور استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔ ارکان پارلیمنٹ نے بڑے بڑے بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر ’’ستیامیوا جیتے‘‘ (سچائی سچ) کے الفاظ درج تھے اور ’’وزیراعظم معافی مانگیں‘‘ اور ’’وزیراعظم استعفیٰ دیں‘‘ جیسے نعرے لگائے۔ کانگریس کے جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال، ششی تھرور، راجیو رنجن، اور پپو یادو سمیت کئی ممبران پارلیمنٹ نے احتجاج میں حصہ لیا۔
کانگریس کے جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال نے کہا کہ عدالت کے فیصلے سے سچائی سامنے آئی ہے، اور کانگریس کارکنان اب اس معاملے کو تیز کریں گے۔
پارلیمنٹ کے احاطے میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کانگریس کے رکن پارلیمنٹ مانیکم ٹیگور نے کہا کہ عدالت نے ای ڈی کے غلط استعمال کا واضح جواب دیا ہے۔ نیشنل ہیرالڈ کیس کے حوالے سے گزشتہ 10 سالوں سے حکومت نے جھوٹا پروپیگنڈہ کیا اور اب دہلی کی عدالت کے فیصلے سے سچائی کھل کر سامنے آگئی ہے۔
نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے شیو سینا (یو بی ٹی) دھڑے کی رکن پارلیمنٹ پرینکا چترویدی نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ ای ڈی پوری طرح سے حکومت کے ایجنڈے پر کام کر رہی ہے۔ نیشنل ہیرالڈ کیس کی نہ تو کوئی حقیقت ہے اور نہ ہی کوئی سچائی، یہی وجہ ہے کہ عدالتوں نے اس پر سوالات اٹھائے ہیں۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالواحد