فحش مواد کی وجہ سے 43 او ٹی ٹی پلیٹ فارمز پر پابندی: حکومت
نئی دہلی، 17 دسمبر (ہ س)۔ مرکزی حکومت نے فحش مواد نشر کرنے کے لئے ہندوستان میں 43 اوور دی ٹاپ (ا وٹی ٹی) پلیٹ فارمز پر پابندی لگا دی ہے، اطلاعات و نشریات کے وزیر مملکت ڈاکٹر ایل مروگن نے بدھ کو لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں کہا۔وزیر نے کہا کہ ان
فحش مواد کی وجہ سے 43 او ٹی ٹی پلیٹ فارمز پر پابندی: حکومت


نئی دہلی، 17 دسمبر (ہ س)۔ مرکزی حکومت نے فحش مواد نشر کرنے کے لئے ہندوستان میں 43 اوور دی ٹاپ (ا وٹی ٹی) پلیٹ فارمز پر پابندی لگا دی ہے، اطلاعات و نشریات کے وزیر مملکت ڈاکٹر ایل مروگن نے بدھ کو لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں کہا۔وزیر نے کہا کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی ایکٹ، 2000 اور انفارمیشن ٹیکنالوجی (انٹرمیڈیری گائیڈلائنز اور ڈیجیٹل میڈیا ایتھکس کوڈ) رولز، 2021 کے تحت ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر غیر قانونی، فحش اور قابل اعتراض مواد کی نشریات کو روکنے کے لیے ایک سخت قانونی ڈھانچہ موجود ہے۔ ان قوانین کے تحت،او ٹی ٹی پلیٹ فارم کسی بھی ایسے مواد کو نشر کرنے کے پابند ہیں جو قانون کے مطابق نشر نہ کریں۔ڈاکٹر مروگن نے وضاحت کی کہ آئی ٹی رولز 2021 کا حصہ III ڈیجیٹل نیوز پبلشرز اور آن لائن کیوریٹڈ مواد (او ٹی ٹی) کے لیے ضابطہ اخلاق فراہم کرتا ہے۔ ان قوانین میں عمر کی بنیاد پر درجہ بندی، تین درجے کی شکایات کے ازالے کا طریقہ کار، اور غیر قانونی مواد کو ہٹانے کے لیے ٹائم لائنز شامل ہیں۔ ان قوانین کی خلاف ورزی کے نتیجے میں آئی ٹی ایکٹ کے سیکشن 79 کے تحت ثالثوں کو دی گئی چھوٹ بھی ختم ہو سکتی ہے۔ایک اور سوال کے جواب میں، وزیر نے کہا کہ سنٹرل بورڈ آف فلم سرٹیفیکیشن (سی بی ایف سی) ایک قانونی ادارہ ہے جو سنیماٹوگراف ایکٹ، 1952 کے تحت فلموں کی تصدیق کے لیے قائم کیا گیا ہے، اور یہ کہ فی الحال او ٹی ٹی مواد کو اس کے دائرہ کار میں لانے کی کوئی تجویز نہیں ہے۔ او ٹی ٹی مواد پہلے سے ہی آئی ٹی رولز، 2021 کے تحت ریگولیٹ ہے۔حکومت نے کہا کہ تعزیرات ہند 2023 کی دفعات آن لائن پورنوگرافی، غلط معلومات اور سائبر کرائمز کے خلاف کارروائی کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔ او ٹی ٹی سیکٹر ہندوستانی تخلیقی صلاحیتوں اور ثقافتی ورثے کےٍ لیے ایک عالمی پلیٹ فارم فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے، جہاں ملک میں ادائیگی کرنے والے او ٹی ٹی صارفین کی تعداد 95 سے 118 کروڑکے درمیان ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande