جموں میراتھن کا پہلا ایڈیشن ملک کے نمایاں ایونٹس میں پہچان قائم کرے گا : عمر عبداللہ
جموں, 16 دسمبر (ہ س)۔ جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے امید ظاہر کی ہے کہ 29 مارچ 2026 کو منعقد ہونے والی جموں میراتھن کا پہلا ایڈیشن ملک کے نمایاں اور یادگار رننگ ایونٹس میں اپنی ایک منفرد پہچان قائم کرے گا۔وہ ہری نواس پیلس میں منعقدہ ای
CM


جموں, 16 دسمبر (ہ س)۔ جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے امید ظاہر کی ہے کہ 29 مارچ 2026 کو منعقد ہونے والی جموں میراتھن کا پہلا ایڈیشن ملک کے نمایاں اور یادگار رننگ ایونٹس میں اپنی ایک منفرد پہچان قائم کرے گا۔وہ ہری نواس پیلس میں منعقدہ ایک باوقار تقریب کے دوران جموں میراتھن کے باضابطہ آغاز کے موقع پر خطاب کر رہے تھے۔ اس تقریب میں وزیر برائے یوتھ سروسز و اسپورٹس ستیش شرما، ایم ایل اے جموں ایسٹ یدھویر سیٹھی، سابق وزیر اجات شترو سنگھ، ایڈیشنل چیف سکریٹری ٹورازم آشش چندر ورما، عالمی شہرت یافتہ فٹنس آئیکون، ماڈل و اداکار ملند سومَن، ڈائریکٹر ٹورازم جموں وکاس گپتا سمیت اعلیٰ افسران اور مختلف شعبوں سے وابستہ شخصیات نے شرکت کی۔

اس موقع پر وزیر اعلیٰ نے جموں میراتھن کا آفیشل لوگو، میڈل اور مرچنڈائز کی رونمائی کی، جبکہ میراتھن کی سرکاری ویب سائٹ لانچ کرتے ہوئے رجسٹریشن کا آغاز اور تشہیری ویڈیو بھی جاری کی۔خطاب میں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جموں میراتھن اپنے منفرد روٹ کی بدولت ملک کی بڑی میراتھنز میں نمایاں مقام حاصل کرے گی، کیونکہ یہ راستہ شہر کے ثقافتی اور تاریخی ورثے کو اجاگر کرتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ میراتھن کا راستہ راگھو ناتھ مندر، تاریخی مقامات اور مبارک منڈی سمیت کئی اہم اور معروف مقامات سے گزرے گا، جو شرکاء کو فٹنس، تاریخ اور قدرتی حسن کا ایک منفرد امتزاج فراہم کرے گا۔

وزیر اعلیٰ نے اپنی ذاتی رننگ کے سفر کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے محض اتفاقاً دوڑنا شروع کیا تھا، لیکن رفتہ رفتہ یہ شوق میں بدل گیا اور وہ پانچ سے آٹھ کلو میٹر کی دوڑ سے آگے بڑھتے ہوئے طویل فاصلے طے کرنے لگے، جس کے بعد انہوں نے ملک کی بڑی میراتھنز میں بھی حصہ لیا۔

انہوں نے اعلان کیا کہ وہ خود 29 مارچ کو جموں ہاف میراتھن میں شرکت کریں گے اور شہریوں سے اپیل کی کہ وہ ابھی سے تیاری شروع کریں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک آئیکونک ایونٹ ہے، اس لیے آج ہی سے تیاری ضروری ہے۔

وزیر اعلیٰ نے مزید بتایا کہ مقامی رنرز کی آراء کو مدنظر رکھتے ہوئے انعامی ڈھانچے میں مناسب تبدیلی کی گئی ہے تاکہ جموں و کشمیر کے رنرز کی حوصلہ افزائی ہو۔ ہاف میراتھن کے ساتھ ساتھ 10 کلو میٹر اور 5 کلو میٹر کی کیٹیگریز بھی شامل کی گئی ہیں تاکہ ہر عمر اور ہر سطح کے افراد شرکت کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ اب کوئی بہانہ نہیں، ہر کوئی دوڑ سکتا ہے اور میڈل حاصل کر سکتا ہے۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / محمد اصغر


 rajesh pande