ٹی پی ایل سیزن 7 میں ایک ساتھ نظر آئیں گے لینڈر پیس اور مہیش بھوپتی، لی- ہیش کی موجودگی نے شام کو یادگاربنایا
احمد آباد، 13 دسمبر (ہ س)۔ ٹینس پریمیئر لیگ (ٹی پی ایل) سیزن- 7 کے چوتھے راؤنڈ میں جمعہ کا دن ٹینس شائقین کے لیے بے حد خاص رہا۔ اس ٹورنامنٹ کے دوران ہندوستانی ٹینس کے دو عظیم ستارے لینڈر پیس اور مہیش بھوپتی کورٹ پر ایک ساتھ نظر آئے۔ دونوں کی موج
Tennis-Paes-Bhupathi-TPL


احمد آباد، 13 دسمبر (ہ س)۔ ٹینس پریمیئر لیگ (ٹی پی ایل) سیزن- 7 کے چوتھے راؤنڈ میں جمعہ کا دن ٹینس شائقین کے لیے بے حد خاص رہا۔ اس ٹورنامنٹ کے دوران ہندوستانی ٹینس کے دو عظیم ستارے لینڈر پیس اور مہیش بھوپتی کورٹ پر ایک ساتھ نظر آئے۔ دونوں کی موجودگی نے تماشائیوں کے لیے لی- ہیش دور کی یادیں تازہ کر دیں۔

لینڈر پیس جی ایس دہلی ایسس کے برانڈ ایمبیسیڈر کے طور پر موجود تھے، جبکہ مہیش بھوپتی ایس جی پائپرز بنگلورو ٹیم کی حمایت میں آئے ۔یہ ٹیم ایس جی اسپورٹس کی ملکیت ہے، جہاں بھوپتی سی ای او کے طور پر کام کرتے ہیں۔ غور طلب ہے کہ پیس اور بھوپتی نے ایک ساتھ تین گرینڈ سلیم خطاب جیتے اور دنیا کی نمبر 1 ڈبلز جوڑی بن گئی تھی۔

احمد آباد میں لیگ کی میزبانی کے بارے میں پرجوش، پیس نے کہا،’’احمد آباد میں آکر بہت اچھا لگا۔ موسم بہترین ہے اور یہاں ٹینس پریمیئر لیگ کی شان دیکھنا ایک خواب جیساہے۔ ہمارا مقصد ٹینس کو ملک بھر میں مقبول بنانا ہے۔‘‘

انہوں نے مزید کہا،’’میں ثانیہ، روہن، مہیش اور ان تمام ستاروں کا شکر گزار ہوں جو اس لیگ کو سپورٹ کر رہے ہیں۔ جونیئرز، پروفیشنلز، لڑکے، لڑکیاں اور بین الاقوامی کھلاڑی ایک ساتھ کھیلتے ہیں۔ پوری ٹینس کمیونٹی کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا دیکھنا واقعی خاص ہے۔‘‘

جمعہ کو دن کے تیسرے مقابلے میں ایس جی پائپرز بنگلورو نے جی ایس دہلی ایسس کو سخت مقابل میں 51-49سے ہرایا۔

میچوں پر تبصرہ کرتے ہوئے پیس نے کہا،’’ میرا مقابلہ روہن اور مہیش کی ٹیم سے تھا۔ اس سے پہلے مہیش نے ثانیہ کی ٹیم کے خلاف کھیلا ۔ اس طرح کے مسابقتی میچ ہی کھیل کو متحد کرتے ہیں۔‘‘

پوائنٹس ٹیبل کے بارے میں بات کرتے ہوئے، انہوں نے بتایا کہ جی ایس دہلی ایسس 211 پوائنٹس کے ساتھ سرفہرست ہے۔انہوں نے کہا کہ سیزن بہت اچھا جا رہا ہے۔ میں اپنی ٹیم کی طرف تھوڑا سا متعصب ضرور ہوں لیکن ابھی بھی بہت زیادہ ٹینس باقی ہے۔ فارمیٹ بہت دلچسپ ہے۔

اپنے تجربے اور کردار کو شیئر کرتے ہوئے، پیس نے کہا، ’’40 سال تک ملک کے لیے کھیلنا، 20 گرینڈ سلیم جیتنا اور سات اولمپکس میں کھیلنا ایک اعزاز کی بات ہے۔ اب، نوجوانوں کی رہنمائی کرنا اور اس طرح کی لیگ بنانا، جہاں وہ کما سکتے ہیں، مقابلہ کر سکتے ہیں اور دنیا کے بہترین کھلاڑیوں کے خلاف کھیل سکتے ہیں- یہی مجھے متاثر کرتا ہے۔‘‘

ٹی پی ایل کے سفر پر بات کرتے ہوئے، 18 بار کے گرینڈ سلیم فاتح پیس نے کہا،’’یہ ٹینس پریمیئر لیگ کا ساتواں سیزن ہے اور ہمیں اس پر فخر ہے۔ مستقبل میں، ہم اسے ابوظہبی، دبئی اور سنگاپور جیسے شہروں میں لے جا سکتے ہیں، بڑے اسپانسرز اور عالمی شناخت حاصل کر سکتے ہیں۔‘‘

انہوں نے آخر میں کہا،’’لیکن ایک محب وطن کے طور پر، ہندوستان میں یہ سب کرنے سے مجھے سب سے زیادہ خوشی ملتی ہے۔ پہلے ممبئی، پھر پونےاور اب احمد آباد — ہمارا مقصد واضح ہے: ٹینس کو ہر نوجوان سامعین تک پہنچانا۔‘‘

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / محمد شہزاد


 rajesh pande