
نئی دہلی، 11 دسمبر (ہ س)۔ ہندوستان کے سابق صدرجمہوریہ اور بھارت رتن پرنب مکھرجی کے یوم پیدائش پر صدرجمہوریہ دروپدی مرمو نے جمعرات کو راشٹرپتی بھون میں ان کی تصویر پر پھول چڑھا کر خراج عقیدت پیش کیا۔ صدر جمہوریہ نے کہا کہ پرنب مکھرجی ہندوستانی جمہوریت اور آئین کے حقیقی محافظ تھے اور ان کی زندگی قومی مفاد، لگن اور عوامی خدمت کی علامت تھی۔ اس کے ساتھ ہی نائب صدر سی پی رادھا کرشنن، امت شاہ، نتن گڈکری، ملکارجن کھڑگے اور کئی دوسرے لیڈروں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر خراج عقیدت پیش کیا اور انہیں ایک سچا سماجی کارکن اور رہنما قرار دیا۔
نائب صدر سی پی رادھا کرشنن نے کہا کہ پرنب مکھرجی ہندوستانی سیاست کے عظیم ستون تھے۔ ان کی طویل اور وقف عوامی زندگی نے ملک کے جمہوری اداروں کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے پارلیمنٹ کے رکن، وزیر اور صدر کے طور پر اپنے دور میں جمہوریت کی بنیادوں کو مضبوط کیا۔ ان کی دانشمندی، دور اندیشی اور عوامی زندگی کے لیے لگن قوم کو متاثر کرتی رہتی ہے۔
وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ سابق صدر پرنب مکھرجی کی ذاتی اور سیاسی صلاحیتوں کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ پرنب کی شخصیت سیاست سے بالاتر ہے، اور ان کے نظریات، قیادت اور قوم سے وابستگی ہر شہری کو متاثر کرتی رہتی ہے۔ وزیر داخلہ نے ملک کی تعمیر میں مکھرجی کے تعاون کو ناقابل فراموش قرار دیا۔
مرکزی روڈ ٹرانسپورٹ اور ہائی ویز وزیر نتن گڈکری نے انہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ پرنب مکھرجی جیسی شخصیت کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ پرنب مکھرجی نے اپنی زندگی کے ہر دور میں قوم کی خدمت کو اولین ترجیح دی۔ مکھرجی نے اپنے ہر عہدہ پر گہرا علم، تجربہ اور شاندار قیادت کا مظاہرہ کیا۔ انہوں نے اہم حکومتی فیصلوں کی رہنمائی کی اور پارلیمانی جمہوریت کی بنیادوں کو مضبوط کیا۔ ان کی شراکت کا اثر آج بھی ہندوستانی سیاست اور انتظامیہ میں دیکھا جا سکتا ہے۔
اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے پرنب مکھرجی کے وژن، سادگی اور قومی مفاد کے لیے لگن کو ہندوستانی جمہوریت کا انمول اثاثہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ مکھرجی کی زندگی اور فیصلے ہمیشہ ہم وطنوں کے لیے رہنما کا کام کریں گے۔ آدتیہ ناتھ نے خاص طور پر ان کی پالیسی سازی کی صلاحیتوں اور جمہوری اقدار سے وابستگی کی تعریف کی۔
مرکزی ہاؤسنگ اور شہری ترقی کے وزیر منوہر لال کھٹر نے پرنب مکھرجی کو ایک سینئر اور مقبول لیڈر قرار دیتے ہوئے انہیں اپنی عاجزانہ خراج عقیدت پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ عوامی زندگی میں پاکیزگی، شفافیت اور صاف گوئی کے مظہر پرنب مکھرجی نے سیاست کے ذریعے ملک اور سماج کی خدمت کی ہے اور آنے والی نسلوں کے لیے ہمیشہ رہنما کا کام کریں گے۔
مرکزی وزیر زراعت شیوراج سنگھ چوہان نے پرنب مکھرجی کو سادگی، پاکیزگی اور لگن کی علامت قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ مکھرجی کی زندگی قوم اور سماج کی ترقی کے لیے وقف تھی، اور وہ اپنے اعمال اور خیالات سے ہمیشہ اپنے ہم وطنوں کے دلوں میں زندہ رہیں گے۔
قانون و انصاف اور پارلیمانی امور کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ارجن رام میگھوال نے کہا کہ پرنب مکھرجی، عوامی زندگی میں صداقت، شفافیت اور صاف گوئی کا مظہر، سیاست کے ذریعے ملک اور سماج کی خدمت کی۔ ان کی زندگی آنے والی نسلوں کے لیے رول ماڈل ہے۔
مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ ڈاکٹر موہن یادو نے کہا کہ ملک کی ترقی اور اقتصادی اصلاحات میں پرنب مکھرجی کے تعاون کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ پرنب مکھرجی کی شخصیت اور پالیسی سازی کی صلاحیتیں ایک تحریک ہیں۔
راجستھان کے وزیر اعلیٰ بھجن لال شرما نے پرنب مکھرجی کو عاجزانہ خراج عقیدت پیش کیا، ان کے وژن، آئینی اقدار سے وابستگی اور قومی مفاد میں فیصلوں کو یاد کیا۔ انہوں نے کہا کہ ان کے خیالات اور فیصلے ہمیشہ یاد رکھے جائیں گے اور ملک کی جمہوری تاریخ میں ان کا انمٹ نشان رہے گا۔
ہریانہ کے وزیر اعلیٰ نایب سنگھ سینی نے کہا کہ پرنب مکھرجی کی پوری زندگی جمہوری اقدار کے تئیں غیر متزلزل وابستگی، دور اندیش پالیسی سازی اور قوم کی مثالی خدمت کی مثال ہے۔
اتراکھنڈ کے وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے کہا کہ پرنب مکھرجی کی زندگی قوم اور سماج کے لیے وقف تھی۔ ان کی شراکت نے عوامی خدمت اور انتظامی فضیلت کی ایک نئی تعریف قائم کی۔ مکھرجی کی شخصیت اور پالیسی سازی کی صلاحیتیں نوجوانوں کے لیے ایک تحریک ہیں۔
مرکزی فوڈ پروسیسنگ انڈسٹری کے وزیر چراغ پاسوان نے کہا کہ مکھرجی کی زندگی اور انہوں نے جو فیصلے لیے وہ ملک کی جمہوریت اور حکمرانی کے لیے رول ماڈل ہیں۔
شخصیت اور کام
پرناب مکھرجی 11 دسمبر 1935 کو میراتی، مغربی بنگال میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد، کامدا کنکر مکھرجی، جدوجہد آزادی میں سرگرم تھے اور آزادی کے بعد مغربی بنگال کی قانون ساز اسمبلی کے رکن بنے۔ پرنب مکھرجی نے سوری ودیا ساگر کالج اور کلکتہ یونیورسٹی سے تاریخ، سیاسیات اور قانون کی تعلیم حاصل کی۔ انہوں نے 1963 میں پڑھانا شروع کیا اور بنگالی ماہانہ اور ہفتہ وار اشاعتوں کے ایڈیٹر کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔
وہ 1969 میں راجیہ سبھا کا انتخاب جیت کر عوامی زندگی میں داخل ہوئے۔ اندرا گاندھی کی رہنمائی میں، وہ 1973 سے لے کر 1982 میں وزیر خزانہ بننے تک کابینہ کے مختلف عہدوں پر فائز رہے۔ راجیو گاندھی کی بطور وزیر اعظم تقرری نے سیاسی اتار چڑھاؤ لایا، لیکن وہ 1989 تک کانگریس پارٹی میں سرگرم رہے۔
مکھرجی تجارت، خارجہ امور، دفاع اور مالیات کی وزارتوں میں اہم عہدوں پر فائز رہے۔ انہوں نے راجیہ سبھا اور لوک سبھا میں کانگریس پارٹی کے لیڈر کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔ انہوں نے ایشیائی ترقیاتی بینک، افریقی ترقیاتی بینک، بین الاقوامی مالیاتی فنڈ، اور عالمی بینک جیسی بین الاقوامی تنظیموں میں ہندوستان کی نمائندگی کی۔
2012 میں، کانگریس نے انہیں اپنا صدارتی امیدوار نامزد کیا، اور وہ آرام سے جیت گئے۔ بطور صدر انہوں نے متحرک اور متوازن کردار ادا کیا۔
پرناب مکھرجی کئی کتابوں کے مصنف بھی تھے، جن میں بیاونڈ سروائیول اور چیلنجس بفور دی نیشن شامل ہیں۔ انہیں 2019 میں بھارت رتن سے نوازا گیا۔ ان کا انتقال 31 اگست 2020 کو دہلی میں ہوا۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی