
رانچی، 11 دسمبر (ہ س)۔
جمعرات کو، جھارکھنڈ اسمبلی کے سرمائی اجلاس کے پانچویں اور آخری دن، مرکزی فنڈنگ کو لے کر حکمراں پارٹی اور اپوزیشن کے درمیان گرما گرم تبادلہ ہوا۔ اس مسئلہ کو اٹھاتے ہوئے اپوزیشن لیڈر بابولال مرانڈی نے ریاستی حکومت کو مشورہ دیا کہ وہ عہدیداروں کی ایک ٹیم ان سے ملنے دہلی بھیجے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت بار بار مرکزی فنڈنگ حاصل کرنے میں اپوزیشن سے تعاون کی درخواست کرتی ہے، لیکن جب انہوں نے اس معاملے کی چھان بین کی تو پتہ چلا کہ مرکزی فنڈنگ کے لیے کچھ رہنما اصول ہیں، جن پر ریاست کو عمل کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ریاستی حکومت نے مرکزی رہنما خطوط کے بجائے اپنے رہنما خطوط بنائے ہیں جس کی وجہ سے فنڈنگ کے حوالے سے مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے درمیان تال میل کا فقدان ہے۔
بابولال نے کہا کہ جب بھی وہ علاقے کا دورہ کرتے ہیں، گاو ¿ں کے سربراہ فنڈز کی کمی کی شکایت کرتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ایس ٹی اور ایس سی بچوں کو اسکالرشپ کی کمی کی وجہ سے کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مرکزی حکومت کی مرکزی فنڈنگ حاصل کرنے کے لیے کچھ شرائط ہیں، جنہیں ریاستوں کو پورا کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمانی امور کے وزیر رادھا کرشنا کشور، دیہی ترقی کے وزیر یا اگر ضروری ہو تو وزیر اعلیٰ کو دہلی جا کر مرکزی وزراءسے مل کر مسئلہ حل کرنا چاہیے۔ ہم سب اس معاملے میں تعاون کے لیے تیار ہیں۔ اپوزیشن لیڈر کو غلط معلومات دی گئیں: وزیر اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ انہوں نے حکومت سے کئی بار سنا ہے کہ 2015 کے مالیاتی کمیشن کے فنڈز مرکز کی طرف سے فراہم نہیں کیے جا رہے ہیں۔پارلیمانی امور کے وزیر رادھا کرشنا کشور نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن لیڈر اس مسئلہ کو وقفہ سوالات کے دوران اٹھا رہے ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا یہ معاملہ ضمنی بجٹ سے متعلق ہے اور اگر نہیں تو وقفہ سوالات جاری رہنا چاہیے۔دیہی ترقی کی وزیر دیپیکا پانڈے سنگھ نے کہا کہ کسی نے اس معاملے پر اپوزیشن لیڈر کو غلط اطلاع دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ گزشتہ ایک سال سے 15ویں مالیاتی کمیشن کے فنڈز کو محفوظ کرنے کی کوشش کر رہی ہیں اور اس معاملے کے بارے میں کئی بار مرکزی حکومت کو خط لکھ چکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت نے 15ویں مالیاتی کمیشن سے 2700 کروڑ روپے کی شرائط رکھی تھیں، جنہیں ان کی حکومت نے پورا کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وہ مرکزی وزراءسے ملاقات کے لیے گزشتہ چھ ماہ سے محکمہ کے سکریٹری اور ڈائریکٹر کے ساتھ دہلی گئی تھی، لیکن پنچایتی راج کے مرکزی وزیر نے ملاقات کا وقت دینے سے انکار کر دیا۔ وزیر نے کہا کہ ان کی حکومت نے فنڈز کے سلسلے میں مرکزی حکومت کی طرف سے لگائی گئی چار شرائط کو بھی پورا کیا ہے۔ اس کے باوجود مرکزی حکومت ابھی تک فنڈز جاری نہیں کر رہی ہے۔ وزیر نے بتایا کہ 24 نومبر کو اس نے مرکزی وزیر سے فون پر بات کی اور 15ویں مالیاتی کمیشن کے 1385 کروڑ روپے جاری کرنے کی درخواست کی۔ اس نے دہلی میں مرکزی سکریٹری وویک بھردواج سے بھی ملاقات کی اور فنڈز جاری کرنے کی درخواست کی۔ اس پر انہوں نے جلد ہی رقم فراہم کرنے کی بات کہی، لیکن ابھی تک مرکزی حکومت کی جانب سے رقم دستیاب نہیں کرائی گئی ہے۔پارلیمانی امور کے وزیر رادھا کرشنا کشور نے کہا کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ مرکزی حکومت جان بوجھ کر رقم نہیں دے رہی ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan