
د دہرادون، 9 نومبر (ہ س)۔
اتراکھنڈ کے قیام کے سلور جوبلی کے مرکزی پروگرام میں اتوار کو وزیر اعظم نریندر مودی کا ہر انداز پہاڑی پن میں نظر آیا۔ ان کی پہاڑی ٹوپی اور ان کی تقریر میں بار بار گڑھوالی اور کماو¿نی کے تاثرات مقامی لوگوں کو خوب پسند آئے۔ اپنی تقریر میں وزیر اعظم نے ریاست کے لوک تہواروں اور دیارہ بگیال میں بٹر فیسٹیول کا کثرت سے ذکر کیا۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے اتراکھنڈ کے پروگراموں میں اکثر پہاڑی طریقہ کا استعمال کیا ہے، لیکن انہوں نے کبھی بھی اتنی گڑھوالی اور کماونی نہیں بولی جتنی آج کی تقریر میں ۔ وزیر اعظم نے اپنے معروف انداز میں اپنی تقریر کا آغاز کرتے ہوئے کہا، دیوبھومی اترا کھنڈ کا میرا بھے بندھو ،دیدی ،بھولیوں دانا سیانو،آپ سبو تئی میارو نمسکار۔ پیلاگ، سینوا، سینوا، سیولی۔ اپنی تقریر کے درمیان جب پھر سے گڑھوالی میں بولنا شروع کیا تو اس نے لوگوں کو اور مسحور کر دیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہم پہلے پہاڑوں پر چڑھے لیکن ترقی کا راستہ روکا گیا، اب نئے راستے کھلنا شروع ہوگئے ہیں۔ وزیراعظم نے اپنی تقریر میں پہاڑوں کے لوک تہواروں، روایات اور اہم تقریبات کو بھی شامل کیا۔ انہوں نے ہریلا، پھولدی، بھٹولی، نندا دیوی، جلجیبی، اور دیویدھورا میلے کے ساتھ ساتھ دیارہ بگیال میں بٹر فیسٹیول کا ذکر کیا۔ یہی وجہ ہے کہ اتراکھنڈ کے لوگوں نے اس بار وزیر اعظم مودی کے ساتھ اور بھی گہرا تعلق محسوس کیا۔
مودی نے صفائی پر زبردست پیغام دیا۔
وزیر اعظم نے سلور جوبلی تقریبات کی مرکزی تقریب میں ایک چھوٹے سے اشارے سے قوم کو ایک طاقتور پیغام دیا۔ بڑے پیمانے پر صفائی مہم میں مصروف، وزیر اعظم نے اتوار کو اسٹیج سے صفائی کا ایک مضبوط پیغام دیا۔ درحقیقت، وزیر اعظم نے ایک کافی ٹیبل بک اور ڈاک ٹکٹ کے لیے ایک خصوصی کور لانچ کیا۔ اس دوران وزیراعظم نے کتاب کے گرد لپٹی ہوئی ربن اور خصوصی سرورق کو ہٹا یا۔ اس کے بعد انہوں نے ربن کو دور نہیں پھینکا بلکہ سیدھا اپنی جیب میں ڈال لیا۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ