
ممبئی،
9 نومبر(ہ س)۔
مہاراشٹر کے ضلع پالگھر کے
ایک بزرگ ماہی گیر کو پاکستانی حکام نے اس وقت گرفتار کر لیا جب وہ سمندری حدود کی
خلاف ورزی کرتے ہوئے غلطی سے پاکستان کی سمندری حدود میں داخل ہو گئے۔ اطلاعات کے
مطابق ’’نل نارائن‘‘ نامی ماہی گیری کشتی، جو گجرات کی اوکھا بندرگاہ سے روانہ ہوئی
تھی، سمندری رخ کے دوران پاکستانی علاقے میں جا پہنچی جہاں مقامی سیکیورٹی فورسز
نے اسے پکڑ لیا۔
حکام کے
مطابق گرفتار ماہی گیر کی شناخت 65 سالہ نام دیو بال کرشنا مہر کے طور پر ہوئی ہے
جو پالگھر کے ستپتی گاؤں کے رہائشی ہیں۔ مہر گجرات کے ماہی گیر جینتی بھائی راٹھوڑ
کی کشتی پر بطور ملاح کام کر رہے تھے۔ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ مہر کے داماد شریدھر
رمیش چمارے چند سال قبل اسی علاقے میں پاکستانی فائرنگ کے دوران جاں بحق ہو گئے
تھے۔
سمندری
حدود کی ان غیر ارادی خلاف ورزیوں کے باعث دونوں ملکوں کے ماہی گیر اکثر مشکلات کا
شکار ہوتے ہیں۔ تازہ اعداد و شمار کے مطابق اس وقت تقریباً 193 بھارتی ماہی گیر
پاکستان کی مختلف جیلوں میں قید ہیں، جن میں 19 کا تعلق مہاراشٹر سے ہے۔
معروف
سماجی کارکن جتن دیسائی نے اس گرفتاری پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے دونوں حکومتوں
سے اپیل کی ہے کہ انسانی بنیادوں پر ان ماہی گیروں کی رہائی کے لیے مؤثر اقدامات کیے
جائیں تاکہ ان کے اہل خانہ کو سکون مل سکے۔
ہندوستھان
سماچار
ہندوستان سماچار / جاوید این اے