

سکما، 4 نومبر (ہ س)۔ بھاری مقدار میں ہتھیار اور تعمیراتی سامان برآمد، چھتیس گڑھ میں نکسل کے خاتمے کی مہم تیزی سے آگے بڑھ رہی ہے۔ سکما کے گوم گوڈا علاقے کے گھنے جنگلاتی علاقے میں سیکورٹی فورسز نے نکسلیوں کی آرڈیننس فیکٹری کا پتہ لگا کر اسے تباہ کر دیا ہے۔ اس فیکٹری سے 17 رائفلیں اور بھاری مقدار میں اسلحہ بنانے کا تعمیراتی سامان برآمد ہوا ہے۔
سکما کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس پی) کرن چوان نے منگل کو ایک پریس کانفرنس میں صحافیوں کو بتایا کہ نکسل مخالف آپریشن ایک نئی حکمت عملی کے تحت چلائے جا رہے ہیں۔ جس کے نتیجے میں سیکورٹی فورسز کو ایک بڑی کامیابی ملی ہے۔ انٹیلی جنس پر عمل کرتے ہوئے، سکما ڈسٹرکٹ ڈی آئی جی ٹیم نے پیر، 3 نومبر کو تلاشی آپریشن کیا۔ آپریشن کے دوران، انہوں نے گومگوڈا کے گھنے جنگلاتی علاقے میں نکسلیوں کے ذریعہ چلائے جانے والے ایک غیر قانونی اسلحہ سازی کے کارخانے کو دریافت کیا اور اسے منہدم کردیا۔ فیکٹری سے سترہ رائفلیں (تمام کام کرنے کی حالت میں)، ہتھیاروں کی تیاری کا سامان، مشینری، بندوق کے پرزے اور اسلحہ سازی میں استعمال ہونے والے مواد کی ایک بڑی مقدار برآمد ہوئی۔ ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ یہ فیکٹری علاقے میں مسلح سرگرمیاں بڑھانے کے مقصد سے نکسلائیٹس چلا رہے تھے۔
ایس پی چوان نے کہا کہ سکما پولس کی نئی حکمت عملی اور مسلسل، مربوط اینٹی نکسل آپریشنز کے نتیجے میں ماؤنواز نیٹ ورک کے خلاف مسلسل کریک ڈاؤن ہوا ہے۔ گزشتہ ایک سال میں 545 ماؤنوازوں نے ہتھیار ڈال کر قومی دھارے میں شمولیت اختیار کی ہے۔ 454 ماؤنوازوں کو گرفتار کیا گیا ہے اور 64 مارے گئے ہیں، جبکہ باقی نکسلیوں پر دباؤ بڑھتا جا رہا ہے۔ اس بڑے آپریشن کے ذریعے سکما پولس تمام بھٹکے ہوئے نکسلائٹس اور ان کے حامیوں سے اپیل کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سکما پولس بحفاظت واپسی کی یقین دہانی کراتی ہے اور ہتھیار ڈالنے والے ہر نکسلی کو مکمل تحفظ اور احترام فراہم کیا جائے گا۔ بحالی کے مواقع میں چھتیس گڑھ حکومت کی نئی نکسلائیٹ سرنڈر، وکٹم ریلیف، اور بازآبادکاری پالیسی 2025 کے تحت بہتر زندگی، روزگار، اور مالی امداد شامل ہیں۔
پولیس سپرنٹنڈنٹ، سکما نے کہا کہ سیکورٹی فورسز کی کارروائیوں کا مقصد نہ صرف نکسل ازم کو ختم کرنا ہے، بلکہ خطے میں دیرپا امن اور ترقی کو بھی قائم کرنا ہے۔ کوئی بھی ماؤنواز جو ہتھیار چھوڑ کر مرکزی دھارے میں واپس آنا چاہتا ہے اسے حکومت کی بحالی کی پالیسی کے تحت باوقار زندگی کی مکمل ضمانت دی جاتی ہے۔
سیکورٹی فورسز نے فیکٹری سے بھاری مقدار میں دھماکہ خیز مواد اور ہتھیار بنانے کا سامان برآمد کیا جس میں ایک بی جی ایل راکٹ لانچر، 06 بی جی ایل لانچر، 6 12 بور رائفلز، 3 سنگل شاٹ رائفلز، 8 دیسی ساختہ پستول، دو 12 بور رائفل، ایک ہینڈ بیرل کے بڑے سیٹ، دو عدد ہینڈ بیرل، 12 بور کی رائفلیں شامل ہیں۔ 17 ٹیبل وائسز، 3 بی جی ایل بیرل، دو بی جی ایل باڈی کور، 1 لیمپ ٹاپ اور ایک ہینڈ ڈرل مشین سمیت بڑی مقدار میں ہتھیار بنانے کا سامان ملا۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی