
ممبئی، 3 نومبر (ہ س)۔ ہندوستانی خواتین کی کرکٹ ٹیم کی کپتان ہرمن پریت کور نے انکشاف کیا کہ انہیں یہ احساس تھا کہ اتوار کا دن شفالی ورما کا تھا — اور یہ ان کا احساس ہندوستان کی تاریخی ورلڈ کپ جیتنے کا باعث بنا۔
ورلڈ کپ فائنل میں بھارت کو جنوبی افریقہ کے خلاف 299 رنز کا ہدف دیا گیا تھا۔ جب جنوبی افریقی کپتان لورا ولوارڈٹ اور سن لوس 52 رنز کی شراکت داری کر رہی تھیں، ہرمن پریت نے شفالی کو گیند دینے کا فیصلہ کیا — اور اسی وقت میچ کا رخ بدل گیا۔
شفالی، جنہوں نے پہلے بلے سے کیریئر کا بہترین 87 رنز بنائے تھے، نے گیند کے ساتھ دو اہم وکٹیں بھی حاصل کیں، جس سے ہندوستان کے لیے میچ پر مہر ثبت ہوئی۔ صرف 14 اوورز میں ایک وکٹ کے کیریئر کے ریکارڈ کے ساتھ فائنل میں آنے والی شفالی نے صرف دو گیندوں میں زبردست اثر ڈالا – پہلے خود لورا ولوارڈ کا کیچ لے کر شراکت کو توڑا، اور پھر اگلے اوور کی پہلی ہی گیند پر ماریزان کپ کو آؤٹ کیا۔
ہرمن پریت نے میچ کے بعد کہا، جب لورا اور سن بیٹنگ کر رہی تھیں، وہ واقعی اچھی لگ رہی تھیں۔ پھر میں نے شفالی کو دیکھا اور سوچا، 'یہ اس کا دن ہے۔' میرا دل مجھ سے کہہ رہا تھا کہ اسے ایک اوور دوں، اور جیسے ہی میں نے پوچھا، 'کیا تم ایک گیند کرو گی؟' اس نے فوراً کہا ہاں اور یہ ہمارے لیے اہم موڑ ثابت ہوا۔
شفالی نے سیمی فائنل سے قبل ٹیم میں شمولیت اختیار کی جب باقاعدہ اوپنر پرتیکا راول چوٹ کے باعث ٹیم سے باہر ہیں۔
حرمین نے کہا، 'جب وہ ٹیم میں آئی تو ہم نے کہا کہ ہمیں ان سے دو یا تین اوورز کی ضرورت ہو سکتی ہے۔' اس نے کہا، 'اگر آپ مجھے گیند دیں تو میں ٹیم کے لیے 10 اوورز کراؤں گی۔' اس کے اعتماد نے ٹیم کے لیے ایک بڑا فرق پیدا کیا۔
ہرمن پریت نے کہا کہ اگرچہ ہم نے سیمی فائنل میں 339 کا تعاقب کرتے ہوئے ایک ریکارڈ قائم کیا تھا لیکن فائنل میں 298 رنز کافی تھے کیونکہ یہ ایک مختلف پچ اور مختلف حالات تھے۔
اگرچہ وولوارڈٹ نے لگاتار دوسری سنچری بنا کر ہندوستان پر دباؤ ڈالا لیکن دیپتی شرما نے میدان میں آکر اہم وکٹیں حاصل کیں، جس نے جنوبی افریقہ کی آخری پانچ وکٹیں صرف 37 رنز پر آؤٹ کر دیں۔
حرمین نے کہا، جنوبی افریقہ نے شاندار کھیل کا مظاہرہ کیا، لیکن وہ آخری لمحات میں گھبرا گئے، اور یہیں سے ہم نے میچ کا کنٹرول سنبھال لیا۔
ہندوستان کو لیگ مرحلے میں مسلسل تین میچوں میں جنوبی افریقہ، آسٹریلیا اور انگلینڈ سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا، لیکن اس نے سیمی فائنل میں آسٹریلیا اور پھر فائنل میں جنوبی افریقہ کو شکست دے کر پہلی بار ورلڈ کپ جیتا۔
ہندوستانی خواتین ٹیم کی کپتان نے کہا، ہمیں واپسی کرنے کا اعتماد تھا۔ ہر کھلاڑی نے مثبت سوچ کو برقرار رکھا اور اگلے تین میچوں میں اپنی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ آج اس کی محنت رنگ لائی۔
ہندوستان کی تاریخی فتح نہ صرف میدان پر بلکہ ہر کرکٹ شائقین کے دلوں میں نقش تھی اور اس کہانی کی ہیروئن شفالی ورما تھیں جنہوں نے بلے اور گیند دونوں سے تاریخ رقم کی۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالواحد