
نئی دہلی، 23 نومبر (ہ س)۔ بھارت اور اسرائیل اپنے مجوزہ آزاد تجارتی معاہدے (ایف ٹی اے) کو دو مرحلوں میں نافذ کرنے پر غور کر رہے ہیں تاکہ دونوں ممالک کی کاروباری برادری کو تیزی سے فائدہ ہو سکے۔ گوئل نے کہا، ہم اسے دو مرحلوں میں کرنے پر غور کر رہے ہیں۔ مذاکرات شروع ہونے کے بعد فیصلہ کیا جائے گا۔
صنعت و تجارت کے مرکزی وزیر نے یہاں ایک خصوصی میٹنگ میں کہا کہ دونوں وزراء چاہتے ہیں کہ پہلا مرحلہ جلد مکمل ہو تاکہ کاروباری طبقہ تیزی سے فائدہ اٹھانا شروع کر سکے۔ دونوں ممالک اس بات کا جائزہ لیں گے کہ کس طرح جدت اور تحقیق و ترقی ایک دوسرے کے ممالک میں مزید سرمایہ کاری لاسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم مشترکہ پروجیکٹوں پر کام کریں گے جہاں ہم ان کی مہارت سے فائدہ اٹھا سکیں اور وہ ہندوستان جیسی بڑی مارکیٹ سے فائدہ اٹھا سکیں۔
وزیر تجارت نے کہا کہ وہ اپنے ہم منصب نیر برکت کے ساتھ یروشلم میں ایک خصوصی میٹنگ میں اسرائیل میں متحرک ہندوستانی برادری ے خطاب کرتے ہوئے خوش ہیں۔ اپنے خطاب میں، انہوں نے ہندوستان اور اسرائیل کے درمیان مضبوط تعلقات پر زور دیا اور اس بات پر روشنی ڈالی کہ کس طرح اسرائیل میں ہندوستانی برادری اور ہندوستان میں یہودی برادری عوام کے درمیان تعلقات کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ گوئل نے ہندوستانی تارکین وطن سے اپیل کی کہ وہ ہندوستان کے ترقی کے سفر میں مزید تعاون کریں، کیونکہ دونوں فریق اس شراکت داری کی مکمل صلاحیت کو محسوس کرنے کے لیے کام کرتے ہیں۔ وزیر تجارت دوطرفہ تجارت اور سرمایہ کاری بڑھانے کے طریقوں پر بات چیت کے لیے اسرائیل میں ہیں۔ وہ 60 رکنی تجارتی وفد کی قیادت کر رہے ہیں۔ دونوں ممالک نے فی الحال حساس معاملات کو چھونے سے گریز کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
بھارت اور اسرائیل نے معاہدے کے لیے باضابطہ بات چیت شروع کرنے کے لیے جمعرات کو ٹرمز آف ریفرنس (ٹی او آر) پر دستخط کیے تھے۔ ٹی او آر میں اشیا کے لیے مارکیٹ تک رسائی، ٹیرف اور نان ٹیرف رکاوٹوں کا خاتمہ، سرمایہ کاری کی سہولت، کسٹم کے طریقہ کار کو آسان بنانا، جدت اور ٹیکنالوجی کی منتقلی میں تعاون میں اضافہ، اور خدمات میں تجارت کو فروغ دینے کے لیے ضوابط میں نرمی شامل ہے۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالواحد