ہندوستانی ریلوے نے مال ڈھلائی میں تاریخ رقم کی، مالی سال میں 1 بلین ٹن کا ہندسہ عبور کیا
نئی دہلی، 22 نومبر (ہ س)۔ مال بردار نقل و حمل کے میدان میں ایک نیا ریکارڈ قائم کرتے ہوئے، ہندوستانی ریلوے نے مالی سال 26-2025 میں 1 بلین ٹن (1000 ملین ٹن) کا ہندسہ عبور کر لیا ہے۔ ریلوے کی وزارت نے ہفتے کے روز کہا کہ 19 نومبر تک ریلوے کی طرف سے کل
स्मेक के साथ गिरफ्तार


نئی دہلی، 22 نومبر (ہ س)۔ مال بردار نقل و حمل کے میدان میں ایک نیا ریکارڈ قائم کرتے ہوئے، ہندوستانی ریلوے نے مالی سال 26-2025 میں 1 بلین ٹن (1000 ملین ٹن) کا ہندسہ عبور کر لیا ہے۔

ریلوے کی وزارت نے ہفتے کے روز کہا کہ 19 نومبر تک ریلوے کی طرف سے کل 1020 ملین ٹن (ایم ٹی) مال بردار ی کی جا چکی ہے۔ اس حصولیابی کو ہندوستانی معیشت کی مضبوطی اور ریلوے کی بڑھتی ہوئی آپریشنل کارکردگی کے ثبوت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

ریلوے کی اس کامیابی میں اہم شعبوں نے اہم کردار ادا کیا۔ کوئلہ 505 ایم ٹی کے ساتھ اس میں سرفہرست ہے، اس کے بعد 115 ایم ٹی کے ساتھ خام لوہا، 92 ایم ٹی کے ساتھ سیمنٹ، 59 ایم ٹی کے ساتھ کنٹینر ٹریفک، 47 ایم ٹی کے ساتھ پگ آئرن اور تیارا سٹیل، 42 ایم ٹی کے ساتھ کھاد، 32 ایم ٹی کے ساتھ معدنی تیل، 30 ایم ٹی کے ساتھ غذائی اجناس اور تقریباً20 ایم ٹی کے ساتھ اسٹیل پلانٹ کے خام مال شامل رہے۔ دیگر اشیاء کی مال ڈھلائی 74 میٹرک ٹن ریکارڈ کی گئی۔ یومیہ مال کی لوڈنگ بھی مسلسل مضبوطی قائم رکھے ہوئے ہیں،جو اس سال اوسطاً 4.4 ایم ٹی یومیہ رہا، جبکہ پچھلے سال 4.2 ایم ٹی تھا۔

اپریل اور اکتوبر کے درمیان ریلوے کی کل مال برداری 935.1 ایم ٹی تھی، جو پچھلے سال کی اسی مدت میں ریکارڈ کی گئی 906.9 ایم ٹی سے نمایاں اضافہ ہے۔ یہ مسلسل مثبت رجحان ہندوستانی صنعت اور بنیادی ڈھانچے کی بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرنے میں ریلوے کے اہم کردار کو تقویت دیتا ہے۔

سیمنٹ سیکٹر کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے، ریلوے نے حال ہی میں کئی اصلاحاتی اقدامات کیے ہیں۔ بلک سیمنٹ ٹرمینلز کے لیے نئی پالیسی اور کنٹینرز میں بلک سیمنٹ کی نقل و حمل کے لیے نرخوں کی عقلی نظرثانی اس سمت میں اہم اقدامات ہیں۔ ان اقدامات کا مقصد سیمنٹ کی نقل و حمل کو مزید جدید، تیز، کم لاگت اور موثر بنانا ہے، جس سے صنعت اور صارفین دونوں کو براہ راست فائدہ پہنچے گا۔

ریل کے ذریعے بھاری مال برداری کی بڑھتی ہوئی نقل و حرکت بہت سے فوائد فراہم کر رہی ہے۔ اس سے کاربن کے اخراج میں کمی، سڑکوں کی بھیڑ میں کمی اور صنعتوں، خاص طور پر بہت چھوٹے، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کے لیے ماحول دوست لاجسٹک حل دستیاب ہو رہے ہیں۔ یہ اقدامات ہندوستان کے خالص صفر کاربن کے اخراج کے اہداف کے مطابق پائیدار ترقی کو تقویت دیتے ہیں اور اقتصادی اور ماحولیاتی ترقی کے لیے ریلوے کو ایک اہم ذریعہ کے طور پر قائم کرتے ہیں۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / محمد شہزاد


 rajesh pande