
لکھنو، 19 نومبر (ہ س)۔ وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے بدھ کو میرٹھ، کانپور اور متھرا-ورنداون کی مجموعی شہری ترقی کے ایکشن پلان کا جائزہ لیتے ہوئے کہا کہ ان شہروں کی ترقی صرف سڑکوں اور عمارتوں کی تعمیر تک محدود نہیں ہونی چاہیے، بلکہ ان کی شکل ایسی ہونی چاہیے کہ مقامی شناخت، تاریخ، ثقافت اور جدید سہولیات کا توازن نظر آئے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ اسکیموں پر مرحلہ وار عمل کیا جائے، کام کو بروقت اور معیاری طریقے سے مکمل کیا جائے اور شہریوں کو اس کا براہ راست فائدہ ملنا چاہیے۔ وزیر اعلیٰ نے میرٹھ میں مجوزہ بجلی بامبا بائی پاس کو پی پی پی موڈ میں لکھنو¿ گرین کوریڈور کی طرز پر تیار کرنے کے امکانات تلاش کرنے کی ہدایت دی۔
بدھ کو وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ پر ہونے والی میٹنگ میں تینوں ڈویژنوں کے ڈویژنل کمشنرز نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے ایک ایک کرکے اپنے ایکشن پلان سے آگاہ کیا۔ بتایا گیا کہ ایودھیا، وارانسی، گورکھپور اور پریاگ راج کی طرز پر اب میرٹھ، کانپور اور متھرا-ورنداون کے لیے بھی مربوط ترقیاتی ماڈل اپنایا جا رہا ہے۔ عوامی نمائندوں کے ساتھ بات چیت اور محکموں کے درمیان ہم آہنگی کی بنیاد پر ان شہروں میں کل 478 منصوبوں کا خاکہ تیار کیا گیا ہے۔ ان میں میرٹھ میں 111، کانپور میں 109 اور متھرا-ورنداون میں 258 پروجیکٹوں کی ترقی کی تجویز ہے۔ ان منصوبوں کو قلیل مدتی، درمیانی مدت اور طویل مدتی کیٹیگریز میں تقسیم کیا گیا ہے اور واضح ٹائم لائنز طے کی گئی ہیں۔
میٹنگ کو بتایا گیا کہ ایکشن پلان کے پہلے مرحلے کے حصے کے طور پر سال 2025-26 میں میرٹھ میں 11، کانپور میں 13 اور متھرا-ورنداون میں 14 ترجیحی پروجیکٹوں پر کام شروع کیا جانا چاہیے۔ یہ منصوبے ٹریفک میں بہتری، چوراہوں کی بحالی، کثیر سطحی پارکنگ، سبز جگہیں، سڑک اور فرش کی بہتری، زیر زمین بجلی کی لائنیں، پانی کا انتظام، سیاحتی سہولت کی اپ گریڈیشن، اور شہری خوبصورتی جیسی ضروریات کو ترجیح دیتے ہیں۔میٹنگ میں بتایا گیا کہ میرٹھ میں ٹریفک کی ہموار آمدورفت کے لیے بجلی بمبا بائی پاس، لنک روڈ، ہاپوڑ اڈہ سے گاندھی آشرم تک چوڑا کرنا، مشرقی کچہری روڈ، سورج کنڈ اسکوائر، قیوم نگر پارک، 19 بڑے چوراہوں پر جنکشن کی بہتری، سنجے ون، واٹر ری سائیکلنگ سسٹم، ایس ٹی پی ناگڑیا سے انڈس پورہ تک کے منصوبے شامل ہیں۔ روڈ اور یونیورسٹی روڈ علاقائی ری ڈیولپمنٹ کی تجویز ہے۔کانپور کے بارے میں بتایا گیا کہ ترقی روٹڈ ان لیگیسی، رائزنگ ٹو ٹومارو کے تصور پر مبنی ہوگی۔ اس منصوبے میں میناوتی مارگ کو چوڑا کرنا، ملٹی لیول پارکنگ، ماسٹر پلانڈ سڑکوں کی تعمیر، گرین پارک کے ارد گرد شہری ڈیزائن میں بہتری، مقصود آباد سٹی فاریسٹ، بوٹینیکل گارڈن، وی آئی پی روڈ، ریور فرنٹ لنک، گرین فیلڈ کوریڈور، میٹرو کی توسیع، اور ایک عظیم توسیعی علاقے کا تصور شامل ہے جسے کانپور کے نام سے جانا جاتا ہے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ان منصوبوں کو جدت، بہتر انتظام اور مالی ہم آہنگی پر توجہ دینی چاہیے۔ انہوں نے حکام کو ہدایت کی کہ وہ ریونیو شیئرنگ ماڈلز کے ذریعے نجی شعبے کی مدد حاصل کریں اور جہاں ممکن ہو، پی پی پی موڈ کو اپنائیں۔ انہوں نے کہا کہ ترقی کا مقصد ایک شہری انفراسٹرکچر بنانا ہے جو ٹریفک کی روانی میں سہولت فراہم کرے، پیدل چلنے والوں اور پبلک ٹرانسپورٹ کو ترجیح دے، سبز شہروں کی ترقی کو آگے بڑھاے، اور مقامی شناخت کو مضبوط کرے۔ انہوں نے کہا کہ اگر پروجیکٹس کے لیے اضافی بجٹ سپورٹ کی ضرورت پڑی تو اسے فراہم کیا جائے گا۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan