
ممبئی
، 19 نومبر(ہ س)۔
تھانے اقتصادی جرائم ونگ (ای او ڈبلیو) نے بڑے
سرمایہ کاری دھوکہ دہی کے معاملے کی گہری جانچ شروع کر دی ہے، جس میں تقریباً دو
سو سرمایہ کاروں کو ایک سو کروڑ روپے سے زائد کا نقصان ہوا۔ حکام نے بدھ کو بتایا
کہ نواپاڈا پولیس اسٹیشن میں نو افراد کے خلاف کیس درج کیا گیا ہے، جبکہ تفتیش سے یہ
بھی علم ہوا ہے کہ ایک اہم ملزم 2019 اور 2023 میں بھی قانونی کارروائی کا سامنا
کر چکا ہے۔
شکایت
کنندہ، جو ایک تاجر ہیں، نے 2016 میں ایک کمپنی کے وعدے کے تحت آٹھ لاکھ روپے کی
سرمایہ کاری کی تھی، جس میں 1.8 فیصد ماہانہ منافع کا لالچ دیا گیا تھا۔ کمپنی نے
دو سال تک سود ادا کیا، لیکن مالی بحران کا بہانہ بنا کر اچانک بند ہو گئی۔ بعد میں
معلوم ہوا کہ ایسی ہی اسکیموں میں دو سو سے زائد اور سرمایہ کاروں کو مجموعی طور
پر ایک سو کروڑ روپے سے بھی زیادہ کا دھوکہ دیا گیا ہے۔
ایف آئی
آر 14 نومبر کو کمپنی، دو نامزد شراکت داروں اور دیگر انفرادی ملزمان کے خلاف
بھارتیہ نیائے سہنتا (بی این ایس) اور مہاراشٹر پروٹیکشن آف انٹرسٹ آف ڈپازٹرز (ایم
پی آئی ڈی) ایکٹ کے مختلف سیکشنز کے تحت درج کی گئی۔ 15 نومبر کو ای او ڈبلیو
افسران نے ملزم کی نواپاڈا رہائش گاہ اور کمپنی کے وشنو نگر دفتر پر ہم وقت چھاپے
مار کر دستاویزات، ہارڈ ڈسک اور دیگر شواہد ضبط کیے۔
پولیس
نے عوام سے کہا ہے کہ مزید متاثرین بھی آگے آ کر شکایات درج کرائیں۔ شکایت کنندہ
نے ایکدانت ہاؤسنگ نامی ادارے میں سرمایہ کاری کی تھی، جہاں ملزم ہشمکھ شاہ اور
اشوک پرساد 2018 تک ابتدائی طور پر 1.5 فیصد ماہانہ منافع دیتے رہے اور پھر اچانک
ادائیگی بند کر دی۔ کئی دیگر سرمایہ کاروں کے بیانات نے بھی وسیع پیمانے پر عدم
ادائیگی کی تصدیق کی ہے۔ تفتیش جاری ہے اور پولیس دیگر افراد کے کردار کی جانچ کر
رہی ہے، تاہم ابھی تک کوئی گرفتاری سامنے نہیں آئی۔
ہندوستھان
سماچار
--------------------
ہندوستان سماچار / جاوید این اے