اقوام متحدہ سلامتی کونسل نے امریکی غزہ امن منصوبے کو منظوری دی
نیویارک، 18 نومبر (ہ س)۔ اقوام متحدہ سلامتی کونسل نے پیر کے روز ایک امریکی قرارداد کو منظور کیا جس کا مقصد غزہ میں جنگ بندی سے آگے بڑھ کر مزید دیرپا امن اور تباہ حال علاقے کی تعمیر نو کرنا ہے۔ 15 رکنی کونسل نے قرارداد کے حق میں 0-13 ووٹ دیا۔ روس ا
اقوام متحدہ  سلامتی کونسل نے امریکی غزہ امن منصوبے کو منظوری  دی


نیویارک، 18 نومبر (ہ س)۔ اقوام متحدہ سلامتی کونسل نے پیر کے روز ایک امریکی قرارداد کو منظور کیا جس کا مقصد غزہ میں جنگ بندی سے آگے بڑھ کر مزید دیرپا امن اور تباہ حال علاقے کی تعمیر نو کرنا ہے۔ 15 رکنی کونسل نے قرارداد کے حق میں 0-13 ووٹ دیا۔ روس اور چین نے اس قرارداد کو روکنے کے لیے اپنے ویٹو کا استعمال کرنے سے گریز کیا۔

سی این این کی رپورٹ کے مطابق قرارداد کا مقصد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے 20 نکاتی غزہ منصوبے کو بین الاقوامی جواز فراہم کرنا ہے۔ اس منصوبے کے کچھ حصوں نے گزشتہ ماہ غزہ کی پٹی میں نافذ کی گئی جنگ بندی کی بنیاد بنائی۔ امریکہ نے اس کے گزرنے کے لئے سخت لابنگ کی۔ صدر ٹرمپ نے پیر کو سوشل میڈیا پر لکھا، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں چند لمحے قبل ہونے والے ناقابل یقین ووٹ پر دنیا کو مبارکباد۔ میں پیس بورڈ کی سربراہی کروں گا، اور دنیا کے سب سے طاقتور اور قابل احترام رہنما بورڈ میں ہوں گے۔

منظور شدہ قرارداد کے مطابق غزہ میں امن بورڈ قائم کیا جائے گا اور ایک عارضی انٹرنیشنل سٹیبلائزیشن فورس (آئی ایس ایف) تشکیل دی جائے گی۔

ٹرمپ نے کہا کہ بورڈ کے ممبران کا اعلان جلد کر دیا جائے گا۔ کئی سفارتی ذرائع نے بتایا کہ قرارداد کو اقوام متحدہ کی حمایت حاصل ہے، اس لیے دیگر اقوام کے لیے آئی ایس ایف میں شمولیت میں کوئی رکاوٹ نہیں ہوگی۔

اقوام متحدہ میں امریکی سفیر مائیکل والٹز نے کہا کہ آئی ایس ایف امن دستوں کا ایک مضبوط اتحاد ہو گا۔ اس میں انڈونیشیا، آذربائیجان اور دیگر مسلم ممالک کے فوجی شامل ہوں گے۔ انہیں غزہ میں ایک متحدہ کمانڈ کے تحت تعینات کیا جائے گا۔ غزہ کی سڑکوں کو محفوظ بنایا جائے گا۔ امن دستے غیر فوجی کارروائی کی نگرانی کرتے ہوئے شہریوں کی حفاظت کریں گے۔ امداد محفوظ راہداریوں کے ذریعے پہنچائی جائے گی۔ قابل ذکر ہے کہ ووٹنگ سے قبل والٹز نے خبردار کیا تھا کہ قرارداد کے خلاف ووٹ دینے کا مطلب جنگ کی طرف واپسی ہو گا۔

مغربی سفارتی ذرائع نے کہا ہے کہ قرارداد کی تفصیل کی کمی اس پر عمل درآمد کو پیچیدہ بنا دے گی۔ عبوری حکام فلسطینی اتھارٹی کے حوالے کرنے کے لیے واضح ٹائم لائن نہ ہونے پر اس پر کڑی تنقید کر رہے ہیں۔ منظور ہونے والی قرارداد میں امن بورڈ کو 2027 کے آخر تک توسیع دی گئی ہے۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ امن بورڈ حماس اور دیگر دھڑوں کو غیر مسلح کرنے اور غزہ کی تعمیر نو کی نگرانی کرے گا۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالواحد


 rajesh pande