سپریم کورٹ نے جوجری ندی میں آلودگی کو لے کر راجستھان حکومت کی سرزنش کی
نئی دہلی، 17 نومبر (ہ س) ۔ سپریم کورٹ نے جوجری ندی میں آلودگی کو لے کر راجستھان حکومت کو پھٹکار لگائی ہے۔ عدالت نے سخت تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے گی کہ این جی ٹی کے حکم سے ہٹ کر ٹھوس اقدامات کیے جائیں، کیونکہ زمینی صورتحال انت
سپریم کورٹ نے جوجری ندی میں آلودگی کو لے کر راجستھان حکومت کی سرزنش کی


نئی دہلی، 17 نومبر (ہ س) ۔

سپریم کورٹ نے جوجری ندی میں آلودگی کو لے کر راجستھان حکومت کو پھٹکار لگائی ہے۔ عدالت نے سخت تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے گی کہ این جی ٹی کے حکم سے ہٹ کر ٹھوس اقدامات کیے جائیں، کیونکہ زمینی صورتحال انتہائی تشویشناک ہے۔ جسٹس وکرم ناتھ کی سربراہی والی بنچ نے راجستھان حکومت کی طرف سے داخل کردہ حلف نامہ پر غور کرنے کے بعد اس معاملے پر اپنا فیصلہ محفوظ رکھا۔

عدالت نے کہا کہ یہ ریاستی حکومت کی ناکامی ہے کہ صنعتوں سے آلودگی دریا میں بہہ رہی ہے۔ برسوں سے اس معاملے کی ادراک کے باوجود زمینی صورتحال بدستور خراب ہوتی جارہی ہے۔ عدالت نے نوٹ کیا کہ راجستھان اسٹیٹ انڈسٹریل ڈیولپمنٹ اینڈ انویسٹمنٹ کارپوریشن لمیٹڈ (آر آئی آئی سی او) نے پالی، بلوتری اور جودھ پور کے میونسپل اداروں کے ساتھ مل کر این جی ٹی کے 2022 کے حکم کو چیلنج کیا ہے جس میں دریائے جوجری کو صاف کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔ عدالت نے راجستھان حکومت سے یہ بھی کہا کہ کیا وہ این جی ٹی کے حکم کو چیلنج کرنے میں سنجیدہ ہے۔ 10 اکتوبر کو عدالت نے جوجری ندی میں زہریلے پانی سے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت کا حکم دیا، ساتھ ہی این جی ٹی کے حکم کے خلاف زیر التواء اپیل بھی شامل ہے۔ 16 ستمبر کو عدالت نے اس معاملے کا از خود نوٹس لیا۔ عدالت نے کہا کہ صنعتی فضلہ کو دریا میں چھوڑنے سے صحت اور دیگر ماحولیاتی نظام بری طرح متاثر ہو رہے ہیں۔

عدالت نے کہا کہ قریبی فیکٹریوں سے صنعتی فضلہ براہ راست دریا میں چھوڑا جا رہا ہے جس سے سینکڑوں دیہات کا پانی آلودہ ہو رہا ہے۔ لوگوں کو پینے کا صاف پانی بھی نہیں مل رہا تھا۔ اس سے صحت اور دیگر ماحولیاتی نظام بری طرح متاثر ہو رہے تھے۔ عدالت نے کہا کہ ٹیکسٹائل اور ٹائل فیکٹریاں بڑی مقدار میں صنعتی فضلہ راجستھان کے صحرائی دریائے جوجری میں ڈال رہی ہیں، جس سے سیکڑوں گاو¿ں میں رہنے والے لوگوں اور جانوروں کے لیے پانی پینے کے قابل نہیں ہے۔ دریائے جوجری راجستھان کے ناگور ضلع کے پونڈلو گاو¿ں کے قریب سے نکلتی ہے اور جودھ پور اور باڑمیر اضلاع سے ہوتی ہوئی دریائے لونی میں شامل ہوتی ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / عطاءاللہ


 rajesh pande