
پٹنہ،16نومبر(ہ س)۔راجدھانی پٹنہ کی سڑکوں پر لگا ایک پوسٹر موضوع بحث بن گیا ہے۔ ناری شکتی تنظیم کی طرف سے لگائے گئے اس پوسٹر میں کہا گیا ہے کہ جن سوراج کے بانی پرشانت کشور جنتا دل یونائیٹڈ کے 25 سے زیادہ سیٹیں جیتنے کے بعد ریٹائر ہو گئے ہیں۔ واضح رہے کہ انتخابات سے قبل پرشانت کشور نے بار بار کہا تھا کہ جنتا دل یونائیٹڈ 25 سے کم سیٹیں جیتے گی، اور اگر اس نے 25 سے زیادہ سیٹیں جیتیں تو وہ سیاست سے ریٹائر ہو جائیں گے۔اس پوسٹر کے ساتھ ناری شکتی تنظیم نے پرشانت کشور پر طنز کرنے کی کوشش کی ہے۔ پرشانت کشور نے کہا تھا، اسے مان لیں، این ڈی اے کی حکومت کسی بھی حال میں نہیں بنے گی۔ نتیش کمار نومبر کے بعد بہار کے وزیر اعلیٰ کا عہدہ چھوڑ دیں گے۔ نیا وزیر اعلیٰ مقرر کیا جائے گا۔ اب جب کہ نتیش کمار کی تاجپوشی کی تیاریاں جاری ہیں، پرشانت کشور خود کوئی تبصرہ کرنے کی حالت میں نظر نہیں آتے۔آج پرشانت کشور نے پریس کانفرنس کرنے کا وعدہ کیا تھا، لیکن پارٹی نے پریس کانفرنس منسوخ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ پریس ریلیز میں کہا گیا کہ پریس کانفرنس غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی گئی ہے۔ پرشانت کشور ممکنہ طور پر اپنی مستقبل کی حکمت عملی بنانے کے بعد ہی عوام سے خطاب کریں گے۔پرشانت کشور سے ایک ٹی وی شو کے دوران ایک اینکر نے پوچھا کہ اگر جے ڈی یو نے 25 سے زیادہ سیٹیں جیت لیں تو کیا وہ سیاست چھوڑ دیں گے۔ انہوں نے دو بار کہا تھا کہ اگر ان کی پیشین گوئیاں ناکام ہوئیں تو وہ سیاست چھوڑ دیں گے۔ انہوں نے یہاں تک کہا کہ اگر جن سوراج جیت جاتے ہیں اور جے ڈی یو کے بارے میں ان کی پیشین گوئیاں ناکام ہوجاتی ہیں تو وہ استعفیٰ دے دیں گے۔ اس پوسٹر نے مزید بحث چھیڑ دی ہے، لوگ اب سوچ رہے ہیں کہ کیا پی کے واقعی سیاسی زندگی سے ریٹائر ہو گیا ہے۔ تاہم پوسٹر میں کسی خاتون لیڈر کا ذکر نہیں ہے۔مجموعی طور پر یہ پوسٹر بحث کا موضوع بن گیا ہے کیونکہ اسمبلی انتخابات کے نتائج کے بعد جے ڈی یو پارٹی نے 85 سیٹیں جیتی ہیں۔ پی کے نے مسلسل دعویٰ کیا تھا کہ نتیش کمار کی پارٹی 25 سے کم سیٹیں حاصل کرے گی۔ انہوں نے خود ریٹائرمنٹ کی بات کہی تھی۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ پی کے دراصل سیاست سے ریٹائر ہوں گے یا کوئی مختلف حکمت عملی اپناتے ہوئے بہار میں اپنا سیاسی کیرئیر جاری رکھیں گے۔اس میں کوئی شک نہیں کہ بہار اسمبلی انتخابات پی کے کے لیے بڑا جھٹکا لگا ہے۔ جب کہ ان کی پارٹی، جن سوراج کو تین طرفہ مقابلے میں گیم چینج اور دعویدار کے طور پر پیش کیا جا رہا تھا، اس الیکشن میں پارٹی کی کارکردگی اتنی خراب رہی کہ وہ بہار کی 243 سیٹوں میں سے ایک بھی سیٹ پرجیت درج کرنے میں ناکام رہی۔پی کے کے تمام امیدواروں کی کارکردگی خراب رہی۔ انہوں نے راجدھانی پٹنہ کی کمہرار سیٹ پر جیت کا مضبوط دعویٰ کیا تھا لیکن اس سیٹ پر بھی پی کے کی پارٹی تیسرے نمبر پر رہی۔ اب ایک ایسے وقت میں جب پرشانت کشور کے تمام دعوے ناکام ہو چکے ہیں، ہر بہاری، اور کسی حد تک، یہاں تک کہ سیاسی پارٹیاں، ان کے اگلے اقدام کا انتظار کر رہی ہیں۔ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Afzal Hassan