
نئی دہلی، 15 نومبر (ہ س): مرکزی پیٹرولیم اور قدرتی گیس کے وزیر ہردیپ سنگھ پوری نے ہفتہ کو ہندوستان اور جنوبی کوریا کے درمیان جہاز سازی میں تعاون پر زور دیتے ہوئے کہا کہ تعاون کا یہ ماڈل نہ صرف ہندوستان کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے بلکہ عالمی منڈیوں کی خدمت کرنے کے لئے بحری جہازوں کی تعمیر میں مدد کرسکتا ہے۔
پوری نے کہا کہ کوریا کے پاس جہاز سازی میں تکنیکی مہارت اور تجربہ ہے، جب کہ ہندوستان مضبوط مانگ، ہنر مند افرادی قوت اور معاون پالیسیاں پیش کرتا ہے۔ اس طرح کے باہمی تعاون کے تحت بنائے گئے بحری جہاز پانچ سالوں کے اندر اخراجات کی وصولی کر سکتے ہیں اور ہندوستان کو ایک بڑے عالمی سمندری مرکز کے طور پر قائم کر سکتے ہیں۔
پٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت نے ایک بیان میں کہا کہ ہردیپ سنگھ پوری نے آج جنوبی کوریا کے جیوجے میں ہنوا اوشن کے بڑے جہاز سازی کی سہولت کا دورہ کیا۔ انہوں نے ہندوستان اور کوریا کے سمندری تعاون کو مضبوط بنانے کے لئے کئی اعلیٰ سطحی میٹنگیں بھی کیں۔ ان کا دورہ جمہوریہ کوریا میں 13 سے 15 نومبر تک جاری سرگرمیوں کی ایک اہم خصوصیت ہے، جس کا مقصد سمندری تعاون کو گہرا کرنا اور جہاز سازی، بحری بیڑے کی ترقی اور توانائی کی نقل و حمل کے مواقع کو بڑھانا ہے۔
وزارت نے کہا کہ یہ پروگرام میری ٹائم امرت کلا ویژن 2047 کے تحت ہندوستان کی وسیع تر کوششوں کا حصہ ہیں، جس کا مقصد ہندوستان کی تجارتی بیڑے کی صلاحیت کو نمایاں طور پر بڑھانا، گھریلو جہاز سازی کے بنیادی ڈھانچے کو بڑھانا، اور جہاز سازی، میرین انجینئرنگ اور اس سے منسلک شعبوں میں عالمی مسابقت کو بہتر بنانا ہے۔
وزیر پیٹرولیم کا جنوبی کوریا کا دورہ جہاز سازی اور جہاز رانی میں عالمی رہنماؤں کے ساتھ مضبوط بحری شراکت داری قائم کرنے اور مشترکہ طور پر ایسے مواقع کی تلاش میں ہندوستان کے عزم کی عکاسی کرتا ہے جو ہندوستان کی بیڑے کی صلاحیت، بحری بنیادی ڈھانچہ اور طویل مدتی توانائی کی حفاظت کو مضبوط کرے گا۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالواحد