ڈی پی آئی آئی ٹی کو پی ایل آئی اسکیم کے تحت 1,914 کروڑ کی سرمایہ کاری کے لیے 13 درخواستیں موصول ہوئیں
نئی دہلی، 13 نومبر (ہ س)۔ تیرہ کمپنیوں نے ایئر کنڈیشنرز (اے سی) اور ایل ای ڈی لائٹس کے لیے پی ایل آئی اسکیم کے تحت 1,914 کروڑ کی سرمایہ کاری کے ساتھ درخواست دی ہے۔ ان نئے درخواست دہندگان میں سے 50فیصد سے زیادہ ایم ایس ایم ای سیکٹر سے ہیں۔ اس راؤنڈ
سرمایہ کاری


نئی دہلی، 13 نومبر (ہ س)۔ تیرہ کمپنیوں نے ایئر کنڈیشنرز (اے سی) اور ایل ای ڈی لائٹس کے لیے پی ایل آئی اسکیم کے تحت 1,914 کروڑ کی سرمایہ کاری کے ساتھ درخواست دی ہے۔ ان نئے درخواست دہندگان میں سے 50فیصد سے زیادہ ایم ایس ایم ای سیکٹر سے ہیں۔ اس راؤنڈ کے لیے درخواستیں 15 ستمبر سے 10 نومبر تک قبول کی گئیں۔

محکمہ تجارت اور صنعت کے مطابق، 13 درخواست دہندگان میں سے ایک موجودہ پی ایل آئی مستفید ہے جس نے 15 کروڑ کی اضافی سرمایہ کاری کے لیے درخواست دی ہے، جب کہ نو درخواست دہندگان نے 1,816 کروڑ کی مجموعی سرمایہ کاری کے ساتھ ایئر کنڈیشنر کے اجزاء کی تیاری کے لیے درخواست دی ہے۔ سفید سامان میں اے سی اور ایل ای ڈی لائٹس شامل ہیں۔ یہ سرمایہ کاری کاپر ٹیوب، ایلومینیم اسٹاک، کمپریسرز، موٹرز، ہیٹ ایکسچینجرز، کنٹرول اسمبلیوں اور دیگر اعلیٰ قیمت والے اجزاء کی تیاری پر مرکوز ہیں۔

ڈی پی آئی آئی ٹی کے مطابق، بقیہ چار درخواست دہندگان نے ایل ای ڈی چپس، ڈرائیورز اور ہیٹ سنک سمیت ایل ای ڈی اجزاء کی تیاری کے لیے 98 کروڑ کی سرمایہ کاری کی تجویز پیش کی ہے۔ مجوزہ سرمایہ کاری چھ ریاستوں، 13 اضلاع اور 23 مقامات پر پھیلی ہوئی ہے۔ تجارت اور صنعت کی وزارت کے مطابق، سفید سامان کے لیے پی ایل آئی اسکیم نے اب تک 80 منظور شدہ فائدہ اٹھانے والوں سے 10,335 کروڑ کی سرمایہ کاری کی ہے، جس میں 1.72 لاکھ کروڑ کی متوقع پیداوار، اور تقریباً 60,000 براہ راست ملازمتیں پیدا کرنے کی صلاحیت ہے۔

سفید سامان کے لیے پی ایل آئی اسکیم، جسے مرکزی کابینہ نے 7 اپریل 2021 کو وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں منظور کیا، اس کا کل خرچ 6,238 کروڑ روپے ہے۔ اس کا مقصد ہندوستان میں ایئر کنڈیشنرز اور ایل ای ڈی لائٹس کے لیے ایک مکمل اجزاء کی تیاری کا ماحولیاتی نظام قائم کرنا ہے۔ اس اسکیم سے گھریلو قیمت میں اضافے کو موجودہ 15سے20 فیصد سے بڑھا کر 75سے80 فیصد کرنے کی امید ہے، جس سے ہندوستان سفید سامان کے لیے ایک بڑے عالمی مینوفیکچرنگ مرکز کے طور پر قائم ہوگا۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande