جھارکھنڈ کے مختلف اضلاع میں سردی کی لہر، لوگوں کی مشکلات میں اضافہ
کھونٹی، 13 نومبر (ہ س)۔ جھارکھنڈ کے متعدد اضلاع میں پچھلے کچھ دنوں سے اچانک سردی نے اپنا زور پکڑنا شروع کر دیا ہے۔ درجہ حرارت میں مسلسل کمی کے نتیجے میں صبح اور رات کو شدید سردی پڑ رہی ہے۔ صورتحال یہ ہے کہ شام ہوتے ہی لوگ گھروں کے اندر ہی دبکنے پر
جھارکھنڈ کے مختلف اضلاع میں سردی کی لہر، لوگوں کی مشکلات میں اضافہ


کھونٹی، 13 نومبر (ہ س)۔ جھارکھنڈ کے متعدد اضلاع میں پچھلے کچھ دنوں سے اچانک سردی نے اپنا زور پکڑنا شروع کر دیا ہے۔ درجہ حرارت میں مسلسل کمی کے نتیجے میں صبح اور رات کو شدید سردی پڑ رہی ہے۔ صورتحال یہ ہے کہ شام ہوتے ہی لوگ گھروں کے اندر ہی دبکنے پر مجبور ہیں۔ دریں اثنا، انتظامیہ نے ابھی تک کمبل تقسیم کرنے یا عوامی مقامات پر الاؤ کا انتظام کرنے کے لیے کوئی پہل نہیں کی ہے۔

دیہی علاقوں اور شہری کھونٹی دونوں میں غریب اور بے بس لوگوں کی حالت زار انتہائی تشویش ناک ہو چکی ہے۔ سڑکوں کے کنارے، بس اسٹینڈز اور بازاروں میں رات گزارنے والے مزدور سردی سے پریشان ہیں۔ گزشتہ سال ضلعی انتظامیہ نے نومبر کے پہلے ہفتے سے الاؤ کا انتظام کیا تھا لیکن اس بار ابھی تک کوئی تیاریاں نظر نہیں آ رہی ہیں۔

مقامی باشندوں کا کہنا تھا کہ ہر سال سردیاں شروع ہوتے ہی ضلع انتظامیہ غریبوں میں کمبل تقسیم کرتی ہے اور الاؤ کا انتظام کرتی ہے، تاہم، اس بار انتظامی بے حسی کی وجہ سے لوگ کانپ رہے ہیں۔ محکمہ موسمیات کی جانب سے آنے والے دنوں میں مزید گراوٹ کی پیش گوئی کے باوجود، گاؤں کی پنچایت سطح پر بھی عوامی نمائندوں یا بلاک انتظامیہ کی جانب سے کوئی اقدام نہیں کیا گیا۔

شہریوں نے ضلعی انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ سردی سے بچاؤ کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں، عوامی مقامات پر الاؤ کا انتظام کیا جائے اور غریب اور نادار افراد میں کمبل تقسیم کرنے کی مہم شروع کی جائے۔ کھنٹی کی سماجی تنظیموں نے بھی انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ وہ انسانی ہمدردی کے نقطہ نظر سے سردی سے بچاؤ کے لیے ٹھوس تیاریاں کریں تاکہ سردی کی راتوں میں کسی کو کانپنے پر مجبور نہ کیا جائے۔

غریبوں میں کمبل کی تقسیم کے بارے میں پوچھے جانے پر تورپا بلاک ڈیولپمنٹ آفیسر نوین چندر جھا نے بتایا کہ ابھی تک بلاکس کو کمبل فراہم نہیں کیے گئے ہیں۔ الاؤ کے انتظامات کے بارے میں تورپا سرکل آفیسر پوجا بنہا نے بتایا کہ ضلع نے الاؤ کے سلسلے میں فوری کارروائی کی ہے۔ انتظامیہ کی طرف سے ابھی تک کوئی رہنما خطوط موصول نہیں ہوئے ہیں۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالواحد


 rajesh pande