بہار اسمبلی انتخاباب: دوسرے مرحلے میں ریکارڈ 68.79 فیصد ووٹنگ ہوئی
پٹنہ، 11 نومبر (ہ س)۔ بہار اسمبلی انتخاب 2025 کے دوسرے مرحلے میں ریکارڈ 68.79 فیصد ووٹنگ ہوئی ہے۔ چیف الیکشن آفیسر ونود سنگھ گنجیال نے منگل کی رات 8.30 بجے پریس کانفرنس میں بتایا کہ 68.79 فیصد ووٹنگ ہوئی ہے، جس میں دو ہزار بوتھوں کا ڈیٹا آنا باق
چیف الیکشن آفیسر ونود سنگھ گُنجیال پریس کانفرنس کرتے ہوئے۔


پٹنہ، 11 نومبر (ہ س)۔

بہار اسمبلی انتخاب 2025 کے دوسرے مرحلے میں ریکارڈ 68.79 فیصد ووٹنگ ہوئی ہے۔ چیف الیکشن آفیسر ونود سنگھ گنجیال نے منگل کی رات 8.30 بجے پریس کانفرنس میں بتایا کہ 68.79 فیصد ووٹنگ ہوئی ہے، جس میں دو ہزار بوتھوں کا ڈیٹا آنا باقی ہے۔ وہیں دونوں مرحلوں میں مجموعی طور پر 66.90 فیصد ووٹنگ ہوئی ہے، جو پچھلے انتخابات سے تقریباً نو فیصد زیادہ ہے۔

چیف الیکشن آفیسر وِنود سنگھ گنجیال نے کہا کہ دونوں مرحلوں کو ملا کر 66.90 فیصد ووٹنگ ہوئی۔ کٹیہار، کشن گنج اور پورنیہ میں سب سے زیادہ ووٹنگ ہوئی، یہاں کا ووٹنگ فیصد 75 فیصد سے زیادہ رہا۔ انہوں نے بتایا کہ صبح 7 بجے سے شام 6 بجے تک ووٹنگ ہوئی، جس میں تقریباً 3.7 کروڑ ووٹروں نے 45,399 پولنگ مراکز پر اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔ ونود سنگھ گنجیال نے مزید بتایا کہ جتنے بھی پولنگ مراکز پر ای وی ایم بھیجے گئے، ان سب کی جی پی ایس ٹریکنگ کی گئی۔ تمام بوتھوں پر بہت اچھے طریقے سے ووٹنگ ہوئی اور جہاں سے بھی شکایتیں موصول ہوئیں، انہیں فوراً حل کر دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ دوسرے مرحلے کے الیکشن میں 220 سے زیادہ شکایتیں موصول ہوئیں۔ مثالی ضابطہ اخلاق نافذ ہونے کے بعد 127 کروڑ روپے کے سامان ضبط کیے گئے ہیں۔ اس انتخاب میں 2,616 امیدوار تھے۔ دونوں مرحلوں میں تمام بوتھوں کی لائیو ویب کاسٹنگ کی گئی۔ بھارت میں یہ پہلی بار ہوا ہے کہ 100 فیصد بوتھوں کی لائیو ویب کاسٹنگ کی گئی۔ نکسل متاثرہ علاقوں میں پُرامن طریقے سے ووٹنگ مکمل ہوئی اور کہیں سے بھی کسی تشدد کی اطلاع نہیں ملی۔

اے ڈی جی ہیڈکوارٹر کندن کرشنن نے اس موقع پر کہا کہ دوسرے مرحلے میں ایسے بوتھوں پر بھی انتخاب ہوئے جہاں پچھلے دو عشروں سے ووٹنگ نہیں ہوئی تھی۔ یہ بوتھ جموئی، گیا اور روہتاس ضلع میں تھے اور نکسل متاثرہ تھے، لیکن یہاں دو دہائیوں کے بعد انتخاب ہوا۔ انہوں نے کہا کہ یہ کہنے میں کوئی جھجک نہیں کہ شدت پسند نکسل ازم ختم ہو چکا ہے۔ نکسلوں کی بیویوں نے بھی ووٹ دیا۔ کسی بھی بوتھ پر کوئی پرتشدد واقعہ پیش نہیں آیا۔ پچھلے 24 گھنٹوں میں 690 افراد کو گرفتار کیا گیا۔

قابلِ ذکر ہے کہ 2020 کے اسمبلی انتخاب میں، آج جن 122 نشستوں پر ووٹنگ ہوئی، ان میں سے این ڈی اے نے 66، مہاگٹھ بندھن نے 49، اے آئی ایم آئی ایم نے 5، جبکہ بی ایس پی اور ایک آزاد امیدوار نے ایک ایک نشست جیتی تھی۔ این ڈی اے میں بھارتیہ جنتا پارٹی، جنتا دل (یو)، ہندوستانی عوام مورچہ، لوجپا (رام ولاس پاسوان) اور دیگر جماعتیں شامل ہیں اور یہ اتحاد دوسری مدت کے لیے اقتدار برقرار رکھنے کی کوشش کر رہا ہے۔ کانگریس، راشٹریہ جنتا دل، بائیں بازو کی جماعتوں اور وکاس شیل انسان پارٹی (وی آئی پی) پر مشتمل مہاگٹھ بندھن دوبارہ اقتدار حاصل کرنے کی کوشش میں ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / انظر حسن


 rajesh pande