نئی دہلی، 6 اکتوبر (ہ س)۔ انتخابی کمیشن نے پیر کو بہار اسمبلی کے عام انتخابات اور سات ریاستوں کی 8 اسمبلی سیٹوں کے ضمنی انتخابات کے شیڈول کا اعلان کیا۔ بہار اسمبلی انتخابات دو مرحلوں میں ہوں گے۔ پہلے اور دوسرے مرحلے کی ووٹنگ بالترتیب 6 اور 11 نومبر کو ہوگی۔ ضمنی انتخابات کے لیے پولنگ 11 نومبر کو ہوگی اور ووٹوں کی گنتی 14 نومبر کو ہوگی۔
اعلیٰ انتخابی کمشنر گیانیش کمار نے الیکشن کمشنرس سکھبیر سنگھ سندھو اور وویک جوشی کی موجودگی میں آج دہلی کے وگیان بھون میں بہار انتخابات اور سات ریاستوں کی 8 اسمبلی سیٹوں کے لیے ضمنی انتخابات کے شیڈول کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ بہار میں دو مرحلوں میں ووٹنگ کرانے کا فیصلہ امن و امان کی بہتر صورتحال اور دیگر حالات کے پیش نظر کیا گیا ہے۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ کمیشن کی پوری ٹیم اور ریاستی انتظامیہ بہار میں منصفانہ، محفوظ اور شفاف انتخابات کرانے کے لیے مل کر کام کرے گی۔
بہار کی 243 سیٹوں میں سے پہلے مرحلے میں 121 سیٹوں کے لیے 6 نومبر کو اور دوسرے مرحلے میں 11 نومبر کو 122 سیٹوں کے لیے ووٹنگ ہوگی۔ ان میں سے 38 سیٹیں شیڈول کاسٹ (ایس سی) اور دو درج فہرست قبائل (ایس ٹی) کے لیے مخصوص ہیں۔ موجودہ اسمبلی کی مدت 22 نومبر 2025 کو ختم ہو رہی ہے۔
پہلے مرحلے میں گوپال گنج، سیوان، سارن، مظفر پور، ویشالی، سمستی پور، دربھنگہ، پٹنہ، بھوجپور، بکسر، نالندہ، شیخ پورہ، لکھیسرائے، مونگیر، بیگوسرائے، کھگڑیا، مدھے پورہ اور سہرسہ میں ووٹنگ ہوگی۔ دوسرے مرحلے میں مغربی چمپارن، مشرقی چمپارن، سیتامڑھی، مدھوبنی، سپول، ارریہ، کشن گنج، پورنیہ، کٹیہار، بھاگلپور، بانکا، جموئی، نوادہ، گیا، جہان آباد، اورنگ آباد، ارول، روہتاس اور کیمور اضلاع میں ووٹنگ ہوگی۔
پہلے مرحلے کا نوٹیفکیشن 10 اکتوبر کو جاری کیا جائے گا۔ اس مرحلے کے لیے کاغذات نامزدگی 17 اکتوبر کو داخل کیے جائیں گے، کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال 18 اکتوبر کو کی جائے گی، اور امیدوار 20 اکتوبر تک اپنے کاغذات نامزدگی واپس لے سکتے ہیں۔ دوسرے مرحلے کے لیے 13 اکتوبر کو نوٹیفکیشن جاری کیے جائیں گے، کاغذات نامزدگی 20 اکتوبر تک داخل کیے جائیں گے، کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال 21 اکتوبر کو ہو گی، اور 23 اکتوبر تک نامزدگی واپس لی جا سکے گی۔
ریاست میں کل 7.43 کروڑ ووٹر ہیں جن میں 3.92 کروڑ مرد، 3.50 کروڑ خواتین اور 1725 ٹرانس جینڈر ووٹر شامل ہیں۔ مزید برآں، 7.2 لاکھ معذور ووٹر، 85 سال سے زیادہ عمر کے 4.04 لاکھ ووٹرز، 100 سال سے زیادہ عمر کے 14000 ووٹر، اور 1.63 لاکھ سروس ووٹرز ہیں۔ ریاست میں 18 سے 19 سال کی عمر کے 14.01 لاکھ ووٹر ہیں، اور 20 سے 29 سال کی عمر کے 1.63 کروڑ ووٹر ہیں۔ تقریباً 1.4 لاکھ ووٹر اس الیکشن میں پہلی بار ووٹ ڈالیں گے۔ نئے ووٹرز کو 15 دن کے اندر ووٹر کارڈ فراہم کر دیے جائیں گے۔
ضمنی انتخابات جموں و کشمیر کے بڈگام اور نگروٹا، راجستھان میں انتا، جھارکھنڈ میں گھاٹشیلا (ایس ٹی)، تلنگانہ میں جوبلی ہلز، پنجاب میں ترن تارن، میزورم میں ڈمپا اور اڈیشہ میں نواپاڑا میں منعقد ہو رہے ہیں۔ ان میں سے بڈگام استعفوں کی وجہ سے خالی ہوا، اور راجستھان میں انتا کو نااہل قرار دے دیا گیا۔ دیگر تمام سیٹیں ایم ایل اے کی موت کی وجہ سے خالی ہوئی ہیں۔
ان سیٹوں کے لیے دوسرے مرحلے میں ووٹنگ ہوگی۔ تاہم، کچھ تاریخیں مقامی حالات کی وجہ سے تبدیل ہو سکتی ہیں۔ تمام نشستوں کے نوٹیفکیشن 13 اکتوبر کو جاری کیے جائیں گے۔ جموں و کشمیر اور اڈیشہ کے لیے 20 اکتوبر تک اور باقی سیٹوں کے لیے 21 اکتوبر تک نامزدگی داخل کیے جا سکتے ہیں۔ کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال اور واپسی 22 اور 24 اکتوبر کو ہوگی۔ راجستھان میں صرف انتا کے لیے، یہ تاریخیں 23 اور 27 اکتوبر ہوں گی۔
عمر عبداللہ نے جموں و کشمیر کی بڈگام سیٹ سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ کنور لال کو راجستھان میں انتا سے نااہل قرار دیا گیا تھا۔ جموں و کشمیر کے نگروٹا سے دیویندر سنگھ رانا، جھارکھنڈ میں گھاٹشیلا (ایس ٹی) سیٹ سے رام داس سورین، تلنگانہ کے جوبلی ہلز سے مگنتی گوپی ناتھ، پنجاب کے ترن تارن سے ڈاکٹر کشمیر سنگھ سوہل، میزورم کے ڈمپا (ایس ٹی) سے لالرنتلونگا سائلا، اور نواپاڑا میں راجندر ڈھولکیا کا انتقال ہوگیا ہے۔
اعلیٰ انتخابی کمشنر نے بتایا کہ بہار میں کل 90,712 پولنگ اسٹیشن بنائے گئے ہیں جن میں سے 76,801 دیہی علاقوں اور 13,911 شہری علاقوں میں ہیں۔ ہر پولنگ اسٹیشن پر اوسطاً 818 ووٹرز ہوں گے۔ مزید برآں، 292 معذور، 38 نوجوانوں اور 1,044 خواتین کے زیر انتظام پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ 1350 ماڈل پولنگ اسٹیشنز بھی قائم کیے جائیں گے۔ مانیٹرنگ کو یقینی بنانے کے لیے تمام پولنگ اسٹیشنز پر ویب کاسٹنگ کی سہولیات دستیاب ہوں گی۔
انہوں نے کہا کہ بہار نے ووٹر لسٹ کی تصحیح میں پورے ملک کے لئے ایک مثال قائم کی ہے۔ ووٹر لسٹوں کو اسپیشل انٹینسیو ریویژن (ایس آئی آر) کے تحت اپ ڈیٹ کیا گیا ہے۔ ڈرافٹ لسٹ شائع ہونے کے بعد تمام سیاسی جماعتوں اور شہریوں کو دعوے اور اعتراضات دائر کرنے کا موقع دیا گیا۔ حتمی ووٹر لسٹ 30 ستمبر کو شائع کی گئی تھی۔ نامزدگیوں کی آخری تاریخ سے 10 دن پہلے تک ووٹر لسٹ میں نام شامل کیے جاسکتے ہیں لیکن کاغذات نامزدگی داخل کرنے کے بعد کوئی نام شامل نہیں کیا جائے گا۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی