ترکیہ میں زلزلہ، صوبہ بالکیسر میں سب سے زیادہ تباہی، استنبول میں بھی محسوس کئے گئے شدید جھٹکے
انقرہ (ترکیہ)، 28 اکتوبر (ہ س)۔ ترکیہ کے صوبہ بالکیسر میں ریکٹر اسکیل پر 6.1 کی شدت سے آنے والے زلزلے نے بڑے پیمانے پر تباہی مچا دی ہے۔ زلزلے کے جھٹکے استنبول اور دیگر شہروں میں بھی محسوس کیے گئے۔ ملک کی ایمرجنسی ایجنسی نے رپورٹ کیا کہ خوف زدہ رہائ
ترکیہ زلزلہ


انقرہ (ترکیہ)، 28 اکتوبر (ہ س)۔ ترکیہ کے صوبہ بالکیسر میں ریکٹر اسکیل پر 6.1 کی شدت سے آنے والے زلزلے نے بڑے پیمانے پر تباہی مچا دی ہے۔ زلزلے کے جھٹکے استنبول اور دیگر شہروں میں بھی محسوس کیے گئے۔ ملک کی ایمرجنسی ایجنسی نے رپورٹ کیا کہ خوف زدہ رہائشی اپنے گھروں سے باہر نکل آئے، اور طاقتور زلزلے کی وجہ سے متعدد عمارتیں منہدم ہو گئیں۔

ٹی آر ٹی ورلڈ نیوز چینل نے اطلاع دی ہے کہ ترکیہ کی ہنگامی ایجنسی نے اطلاع دی ہے کہ پیر کی رات دیر گئے ملک کے صوبہ بالکیسر میں 6.1 شدت کا زلزلہ آیا۔ ترکیہ کی ڈیزاسٹر اینڈ ایمرجنسی مینجمنٹ اتھارٹی نے بتایا کہ زلزلہ مقامی وقت کے مطابق رات 10:48 بجے آیا۔۔ فوری طور پر جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ زلزلے کا مرکز 5.99 کلومیٹر کی گہرائی میں تھا اور اس کے جھٹکے استنبول اور ارد گرد کے صوبوں میں محسوس کیے گئے۔

ترکیہ کے نائب صدر جودت یلماز نے ترکیہ کے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر بتایا کہ ڈیزاسٹر اینڈ ایمرجنسی مینجمنٹ اتھارٹی اور دیگر متعلقہ اداروں نے معائنہ شروع کر دیا ہے، اور رپورٹس کا بغور جائزہ لیا جا رہا ہے۔

ترکیہ ٹوڈے اخبار کے مطابق بڑے شہروں میں زلزلے کے جھٹکے 40 سیکنڈ تک محسوس کیے گئے۔ ڈیزاسٹر اینڈ ایمرجنسی منیجمنٹ اتھارٹی کے مطابق زلزلے کے جھٹکے سب سے زیادہ شدت سے صوبہ بالکیسر کے ضلع سندرگی میں محسوس کیے گئے۔ کنڈیلی آبزرویٹری نے زلزلے کی شدت 6.0 اور اس کی گہرائی 11.4 کلومیٹر بتائی۔ استنبول اور ازمیر کے رہائشیوں نے بتایا کہ زلزلہ تقریباً 30-40 سیکنڈ تک جاری رہا۔

استنبول اور ازمیر کے علاوہ برسا اور کیناکلے میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔ اس سے مغربی ترکی کے لاکھوں افراد متاثر ہوئے۔ مسلسل آفٹر شاکس کے باعث متعدد عمارتیں منہدم ہو گئیں۔ حکام کے مطابق اس زلزلے کے چند منٹ بعد مقامی وقت کے مطابق رات 10 بج کر 50 منٹ پر اسی علاقے میں 7 کلومیٹر کی گہرائی میں 4.2 شدت کا ایک اور زلزلہ آیا۔

سندرگی کے میئر ساک نے اطلاع دی کہ علاقے میں عمارتیں گر گئی ہیں، حالانکہ تفصیلی معلومات فوری طور پر دستیاب نہیں ہیں۔ اس سے قبل یہ خطہ 10 اگست کو زلزلے کی زد میں آیا تھا۔ 10 اگست کے بعد سے، خطے میں 12,000 سے زیادہ آفٹر شاکس آ چکے ہیں۔ صدر رجب طیب ایردوان نے کہا کہ متعلقہ حکام بالخصوص علاقائی حکام صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ وزیر صحت کمال میمیسو اوغلو نے متاثرہ افراد سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا، اب تک، ہماری وزارت کے یونٹوں کو کسی بھی منفی واقعات کی کوئی اطلاع نہیں ملی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ ترکیہ بڑی فالٹ لائنوں پر واقع ہے اور اس نے اپنی پوری تاریخ میں متعدد تباہ کن زلزلوں کا تجربہ کیا ہے۔ استنبول بھی خطرے سے دوچار ہے۔ استنبول ترکیہ کا سب سے بڑا شہر ہے، جہاں 15 ملین سے زیادہ لوگ رہتے ہیں۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالواحد


 rajesh pande