بھارت موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے پرعزم ہے: صدرجمہوریہ ہند
نئی دہلی، 28 اکتوبر (ہ س)۔ صدر دروپدی مرمو نے منگل کو کہا کہ موسمیاتی تبدیلی پوری دنیا کو متاثر کر رہی ہے۔ اس خطرے سے نمٹنے کے لیے فوری اور ٹھوس اقدامات کی ضرورت ہے۔ بھارت موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے پرعزم ہے۔صدرِجمہوریہ ہند دروپدی مرمو نے آج (
بھارت موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے پرعزم ہے: صدر


نئی دہلی، 28 اکتوبر (ہ س)۔ صدر دروپدی مرمو نے منگل کو کہا کہ موسمیاتی تبدیلی پوری دنیا کو متاثر کر رہی ہے۔ اس خطرے سے نمٹنے کے لیے فوری اور ٹھوس اقدامات کی ضرورت ہے۔ بھارت موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے پرعزم ہے۔صدرِجمہوریہ ہند دروپدی مرمو نے آج (28 اکتوبر 2025) نئی دہلی میں انٹرنیشنل سولر الائنس اسمبلی (آئی ایس اے) کے آٹھویں اجلاس کی افتتاحی نشست کا افتتاح کیا۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے صدرِجمہوریہ ہند نے کہا کہ انٹرنیشنل سولر الائنس انسانیت کی اس مشترکہ خواہش کی علامت ہے جس کا مقصد سورج کی توانائی کو شمولیت، وقار اور اجتماعی خوشحالی کے ذریعے استعمال میں لانا ہے۔صدرِجمہوریہ ہند نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی پوری دنیا کو متاثر کر رہی ہے اور اس خطرے سے نمٹنے کے لیے فوری اور ٹھوس اقدامات کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے پرعزم ہے اور اس سمت میں مضبوط اور موثر اقدامات کر رہا ہے۔ صدرجمہوریہ نے اس بات پر زور دیا کہ انٹرنیشنل سولر الائنس (آئی ایس اے) شمسی توانائی کے فروغ اور استعمال کو حوصلہ دے کر اس عالمی چیلنج سے نمٹنے کی سمت ایک اہم قدم ہے۔صدرجمہوریہ نے کہا کہ شمولیت کا تصور بھارت کے ترقیاتی سفر کی اساس ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے دور دراز علاقوں کے گھروں کو روشنی فراہم کرنے کے تجربے نے اس یقین کو مزید مضبوط کیا ہے کہ توانائی میں مساوات ہی سماجی مساوات کی بنیاد ہے۔ سستی اور صاف توانائی تک رسائی نہ صرف برادریوں کو بااختیار بناتی ہے بلکہ مقامی معیشت کو مضبوط کرتی ہے اور ایسے نئے مواقع پیدا کرتی ہے جو بجلی کی فراہمی سے کہیں آگے تک جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سولر انرجی صرف بجلی پیدا کرنے کا ذریعہ نہیں بلکہ بااختیاری اور جامع ترقی کا مظہر بھی ہے۔صدرجمہوریہ نے تمام رکن ممالک سے اپیل کی کہ وہ صرف بنیادی ڈھانچے تک محدود سوچ کی بجائے انسانی زندگیوں پر توجہ مرکوز کریں۔ انہوں نے کہا کہ یہ اسمبلی ایک مشترکہ ایکشن پلان تیار کرے گی جو شمسی توانائی کو روزگار کے مواقع، خواتین کی قیادت، دیہی روزی روٹی اور ڈیجیٹل شمولیت سے جوڑنے کا کام کرےگا۔ ہماری ترقی کا پیمانہ صرف میگاواٹ میں نہیں بلکہ ان زندگیوں کی تعداد سے ناپا جانا چاہیے جنہیں روشنی ملی، ان خاندانوں سے جو مضبوط ہوئے اور ان برادریوں سے جن کے حالات میں تبدیلی آئی۔صدرجمہوریہ نے یہ بھی کہا کہ توجہ ٹیکنالوجی کی ترقی اور جدید ترین ٹیکنالوجیز کو تمام ممالک کے ساتھ بانٹنے پر ہونی چاہیے تاکہ زیادہ سے زیادہ فائدہ حاصل کیا جا سکے۔ انہوں نے زور دیا کہ جیسے جیسے ہم بڑے پیمانے پر شمسی تنصیبات کو فروغ دیتے ہیں، ہمیں اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ علاقے کا ماحولیاتی توازن برقرار رہے، کیونکہ ماحولیاتی تحفظ ہی گرین انرجی اپنانے کی اصل وجہ ہے۔صدرِ جمہوریہ ہند نے کہا کہ ہمیں اپنی کوششوں کو مزید ایمانداری اور لگن کے ساتھ جاری رکھنا چاہیے، نہ صرف اپنے ملکوں کے لیے بلکہ پوری انسانیت کے لیے اور نہ صرف موجودہ نسل کے لیے بلکہ آنے والی نسلوں کے لیے بھی۔انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ اس اسمبلی میں ہونے والا غور و فکر اور فیصلے شمسی توانائی کی پیداوار کے میدان میں ایک سنگِ میل ثابت ہوں گے، جو ایک جامع اور مساوی دنیا کی تعمیر میں اہم کردار ادا کریں گے۔ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande