نیشنل ہیرالڈ کیس کی اگلی سماعت 30 تاریخ کو
نئی دہلی، 25 اکتوبر (ہ س)۔ دہلی کی راو¿ز ایونیو کورٹ نے سونیا گاندھی اور راہل گاندھی کے خلاف نیشنل ہیرالڈ سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں بعض سوالات پر انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) سے وضاحت طلب کی ہے۔ خصوصی جج وشال گوگنے نے اگلی سماعت 30 اکتوبر ک
نیشنل ہیرالڈ کیس کی اگلی سماعت 30 تاریخ کو


نئی دہلی، 25 اکتوبر (ہ س)۔

دہلی کی راو¿ز ایونیو کورٹ نے سونیا گاندھی اور راہل گاندھی کے خلاف نیشنل ہیرالڈ سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں بعض سوالات پر انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) سے وضاحت طلب کی ہے۔ خصوصی جج وشال گوگنے نے اگلی سماعت 30 اکتوبر کو کرنے کا حکم دیا۔

عدالت نے آج کیس کی ان کیمرہ سماعت کی۔ سماعت کے دوران ای ڈی کی جانب سے خصوصی پبلک پراسیکیوٹر این کے ماتا، ای ڈی کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر شیو کمار گپتا، انفورسمنٹ آفیسر رشی رتیش اور اسسٹنٹ انفورسمنٹ آفیسر ساحل موجود تھے۔ 6 ستمبر کو، ای ڈی نے سبرامنیم سوامی کی طرف سے 4 جولائی 2014 کو ای ڈی کے پاس دائر کی گئی شکایت کی ایک کاپی اور 30 جون 2021 کی ایک دستاویز جمع کرائی۔ عدالت نے ان دستاویزات کو ریکارڈ پر لے لیا اور انہیں تمام ملزمان کو دستیاب کرانے کا حکم دیا۔

معاملے کی سماعت کے دوران ای ڈی نے کہا کہ جن لوگوں نے کانگریس پارٹی کو چندہ دیا ان کے ساتھ دھوکہ دہی کی گئی۔ ای ڈی نے کہا کہ چندہ دینے والوں میں سے کچھ کو ٹکٹ دیے گئے تھے۔ راجو نے گاندھی خاندان کی اس دلیل کو چیلنج کیا کہ ان کا ایسوسی ایٹڈ جرنلز لمیٹڈ (اے جے ایل) پر کوئی کنٹرول نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اے جے ایل اصل میں نیشنل ہیرالڈ کا پبلشر تھا۔

کیس میں راہل گاندھی کی نمائندگی کرنے والے سینئر وکیل آر ایس چیمہ نے دلیل دی کہ کانگریس نے اے جے ایل کو بیچنے کی کوشش نہیں کی بلکہ تنظیم کو بچانا چاہتی ہے کیونکہ یہ تحریک آزادی کا حصہ تھی۔ چیمہ نے پوچھا کہ ای ڈی اے جے ایل کا میمورنڈم آف ایسوسی ایشن کیوں تیار نہیں کر رہا ہے۔ اے جے ایل کی بنیاد 1937 میں جواہر لعل نہرو، جے بی کرپلانی، رفیع احمد قدوائی اور دیگر کانگریسی رہنماو¿ں نے رکھی تھی۔ چیمہ نے کہا کہ اے جے ایل کے میمورنڈم آف ایسوسی ایشن میں کہا گیا ہے کہ اس کی تمام پالیسیاں کانگریس کی ہوں گی۔

سونیا گاندھی کی نمائندگی کرتے ہوئے سینئر وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے دلیل دی کہ ای ڈی نے ایک حیران کن اور غیر متوقع کیس بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ای ڈی نے ایک ایسا کیس بنایا ہے جو حیران کن ہے۔ یہ منی لانڈرنگ کیس تھا جس میں اثاثوں کا کوئی ذکر نہیں تھا۔ سنگھوی نے دلیل دی کہ ینگ انڈین نے ایسوسی ایٹڈ جنرلز لمیٹڈ کو قرض سے آزاد کرنے کے لیے پوری کارروائی شروع کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ہر کمپنی قرض سے آزاد ہونے کے لیے قانونی اقدامات کرتی ہے۔ سنگھوی نے دلیل دی کہ ای ڈی نے برسوں سے کچھ نہیں کیا اور ذاتی شکایت کی بنیاد پر کارروائی شروع کی۔

2 مئی کو عدالت نے اس معاملے میں سونیا گاندھی اور راہل گاندھی سمیت سات ملزمان کو نوٹس جاری کیا تھا۔ ای ڈی نے 15 اپریل کو عدالت میں استغاثہ کی شکایت درج کرائی۔ ای ڈی نے اس معاملے میں کانگریس لیڈر سونیا گاندھی، لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی اور سیم پترودا کو ملزم نامزد کیا ہے۔ ای ڈی نے منی لانڈرنگ کی روک تھام ایکٹ کی دفعہ 44 اور 45 کے تحت شکایت درج کی ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / عطاءاللہ


 rajesh pande