
اشتہارات کی دنیا کی معروف اور تخلیقی شخصیت پیوش پانڈے کا انتقال
۔ اب
کی بار مودی سرکار اور ملے سور میرا تمہارا جیسے یادگار نعرے دیئے
ممبئی، 24 اکتوبر (ہ س)۔ ہندوستانی
اشتہارات کی دنیا کے معروف تخلیقی ذہن اور آواز، پیوش پانڈے 70 برس کی عمر میں 23
اکتوبر کو انتقال کر گئے۔ ان کے جانے سے نہ صرف اشتہارات بلکہ پوری تخلیقی دنیا
سوگوار ہے۔ پیوش پانڈے وہ نام تھے جنہوں نے عام بول چال کی زبان کو اشتہارات کے ذریعے
عوام کے دلوں میں اتارا اور ایک نئی شناخت قائم کی۔
مرکزی
وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے اپنے تعزیتی پیغام میں انہیں خراج عقیدت پیش کرتے
ہوئے کہا کہ پیوش پانڈے نے اشتہاری دنیا میں سادگی، مزاح اور انسانیت کا لمس پیدا
کیا۔
1955
میں جے پور میں پیدا ہونے والے پیوش پانڈے کا بچپن ایک متوسط گھرانے میں گزرا۔ ان
کے والد بینک میں ملازم تھے جبکہ وہ نو بہن بھائیوں میں سے ایک تھے۔ ابتدا میں وہ
کرکٹ کھیلتے، مزدوری کرتے اور چائے بناتے ہوئے زندگی کے رنگوں کو قریب سے سمجھنے
لگے۔ یہی تجربات ان کے تخلیقی انداز کی بنیاد بنے۔
انہوں
نے 27 سال کی عمر میں اوگلوی کمپنی کے ساتھ اپنے کریئر کا آغاز کیا۔ ان کی
لکھی اور سنائی گئی اشتہاری مہمات جیسے ایشین پینٹس، فیویکول، کیڈبری اور ہچ،
ہندوستانی اشتہارات کی تاریخ میں سنگ میل بن گئیں۔ ان کی آواز نے نہ صرف تجارتی
بلکہ سرکاری مہمات کو بھی یادگار بنایا۔
“اب
کی بار مودی سرکار” جیسے سیاسی نعرے، “ملے سور میرا تمہارا” جیسی قومی مہم اور “ہر
گھر کچھ کہتا ہے” جیسے خاندانی جذبات پر مبنی اشتہار ان کے فن کے عکاس ہیں۔ وہ نہ
صرف آواز تھے بلکہ احساسات کے سفیر تھے جنہوں نے ملک کے اشتہاری نظریے کو ایک نئی
سمت دی۔
سوشل میڈیا
پر ان کے انتقال کے بعد تعزیتی پیغامات کا سلسلہ جاری ہے۔ معروف سماجی شخصیت سہیل
سیٹھ نے کہا کہ “سوورگ میں اب یقیناً ’ملے سور میرا تمہارا‘ کی دھن گونجے گی۔”
پیوش
پانڈے کا نام ہمیشہ اس بات کی علامت رہے گا کہ اشتہار صرف فروخت کا ذریعہ نہیں
بلکہ جذبات کو بیان کرنے کی زبان ہیں۔ ان کی تخلیقی میراث آنے والی نسلوں کو تحریک
دیتی رہے گی۔
ہندوستھان
سماچار
--------------------
ہندوستان سماچار / جاوید این اے