بنگلہ دیش میں طلبہ کی بغاوت کے دوران انسانیت کے خلاف جرائم کے مقدمے کا فیصلہ 13 نومبر کو
۔معزول وزیراعظم شیخ حسینہ اور سابق وزیر داخلہ اسد الزماں خان کمال سمیت تین افراد ملزم ہیں ڈھاکہ، 23 اکتوبر (ہ س)۔ بنگلہ دیش کا انٹرنیشنل کرائمز ٹریبونل-1 گزشتہ برس جولائی-اگست میں طلبہ کی بغاوت کے دوران کیے گئے انسانیت کے خلاف جرائم سے متعلق کیس م
Verdict on Nov 13 in crimes during Bangladesh student uprising


۔معزول وزیراعظم شیخ حسینہ اور سابق وزیر داخلہ اسد الزماں خان کمال سمیت تین افراد ملزم ہیں

ڈھاکہ، 23 اکتوبر (ہ س)۔ بنگلہ دیش کا انٹرنیشنل کرائمز ٹریبونل-1 گزشتہ برس جولائی-اگست میں طلبہ کی بغاوت کے دوران کیے گئے انسانیت کے خلاف جرائم سے متعلق کیس میں اپنا فیصلہ 13 نومبر کو سنائے گا۔ اس کیس میں معزول وزیر اعظم شیخ حسینہ اور سابق وزیر داخلہ اسد الزماں خان کمال سمیت تین افراد ملزم ہیں۔ چیف پراسیکیوٹر محمد تاج الاسلام اور اٹارنی جنرل محمد اسد الزماں نے آج ٹربیونل میں اپنے حتمی دلائل پیش کئے۔ ملزمان کی نمائندگی وکیل محمد امیر حسین نے کی۔ اس کے بعد انٹرنیشنل کرائمز ٹریبونل-1 نے فیصلہ سنانے کے لیے 13 نومبر کی تاریخ مقرر کی۔

ڈھاکہ ٹریبیون اخبار کی رپورٹ کے مطابق شیخ حسینہ اور اسد الزماں خان کمال کو مفرور ملزم قرار دیا گیا ہے۔ ریاست نے ان کی نمائندگی کے لیے وکلا کا تقرر کیا۔ چیف پراسیکیوٹر نے شیخ حسینہ سمیت تینوں ملزمان کو زیادہ سے زیادہ سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ دفاع نے، اپنے مو¿کلوں کی بے گناہی کا دعوی کرتے ہوئے، انہیں بری کرنے کی درخواست کی۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ گواہوں کے بیانات جھوٹے ہیں۔ دفاع نے گواہوں کے بیانات کو مسترد کر دیا، جن میں سابق انسپکٹر جنرل آف پولیس چودھری عبداللہ المامون، روزنامہ امر دیش کے ایڈیٹر محمود الرحمن،اور نیشنل سٹیزن پارٹی (این سی پی) کی کنوینر ناہید الاسلام شامل ہیں۔ دفاع نے الزام لگایا کہ گواہ مامون دوسروں کو ملوث کر کے فرار ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔ بعد ازاں گواہ مامون کے وکیل زید بن امجد نے اپنے دلائل پیش کئے۔

سابق انسپکٹر جنرل آف پولیس چوہدری عبداللہ المامون نے 10 جولائی کو مظاہروں کے دوران انسانیت کے خلاف جرائم کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے سرکاری گواہ بن گئے ۔ اس کے فوراً بعد جسٹس محمد غلام مرتضیٰ مجومدار کی سربراہی میں تین رکنی ٹربیونل نے تینوں ملزمان کے خلاف انسانیت کے خلاف جرائم کے پانچ الزامات طے کئے اور انہیں بری کرنے کی درخواستیں مسترد کر دیں۔ رسمی چارج شیٹ مبینہ طور پر 8,747 صفحات پر مشتمل ہے، جس میں حوالہ جات کے 2,018 صفحات، ثبوت کے 4,005 صفحات اور متاثرین کی فہرست کے 2,724 صفحات شامل ہیں۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / محمد شہزاد


 rajesh pande