
نئی دہلی، 22 اکتوبر (ہ س)۔
بھارت اور نیوزی لینڈ جمعرات کو نوی ممبئی میں ایک اہم میچ میں آمنے سامنے ہوں گے، سیمی فائنل میں پہنچنے کی امید ہے۔ ٹورنامنٹ میں لگاتار تین شکستوں کا سامنا کرنے والی ہندوستانی ٹیم شدید دباو¿ میں ہے۔ پانچ میچوں کے بعد بھی ٹیم کے کامبی نیشن کو حتمی شکل دینے میں بھارت کی ناکامی پر تنقید بڑھ گئی ہے۔ تاہم، ٹیم اب نوی ممبئی واپس آ رہی ہے، جہاں اس کے بہت سے کھلاڑی T20 انٹرنیشنل اور ویمنز پریمیئر لیگ (ڈبلیو پی ایل) میں کھیل چکے ہیں، اور جہاں انہیں سیمی فائنل تک پہنچنے کے لیے صرف ایک جیت درکار ہے۔
دوسری جانب نیوزی لینڈ کو مشکل صورتحال کا سامنا ہے۔ ان کے آخری دو میچ بارش کی وجہ سے منسوخ ہو گئے تھے اور اب انہیں سیمی فائنل میں پہنچنے کے لیے بھارت اور انگلینڈ دونوں کے خلاف جیتنا ہو گا۔ یہ ایک مشکل کام ہے لیکن ناممکن نہیں، خاص طور پر جب وہ اپنے T20 ورلڈ کپ ٹائٹل کی پہلی سالگرہ منا رہے ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ انہوں نے اس ورلڈ کپ کے افتتاحی میچ میں ہندوستان کو شکست دی تھی۔ نیوزی لینڈ نے 2022 سے اب تک اپنے 57 ون ڈے میں سے 34 اور بھارت کے خلاف آخری نو میں سے چھ جیتے ہیں۔
ٹیم انڈیا کے خدشات -
غیر مستحکم امتزاج اور بلے بازی کی ناکامیاں انڈیا نے ہر میچ میں مختلف شراکتیں دیکھی ہیں، لیکن کوئی مستحکم امتزاج قائم نہیں ہو سکا ہے۔ انگلینڈ کے خلاف آخری میچ میں ٹیم نے جمائمہ روڈریگز کو ڈراپ کرکے پانچ کے بجائے ایک اضافی بولر کو شامل کیا تھا۔ انگلینڈ کو 288 تک محدود کرنے میں باو¿لرز نے اچھا کام کیا لیکن بیٹنگ ایک بار پھر دباو¿ میں آ گئی۔ یہ مسئلہ اب ٹیم کی سب سے بڑی پریشانی بن گیا ہے۔
بارش ایک بار پھر کھیل خراب کر سکتی ہے نیوزی لینڈ کی کپتان صوفی ڈیوائن نے کولمبو میں لگاتار دو میچوں کے ضائع ہونے کے بعد اسے مایوس کن قرار دیا۔ نوی ممبئی میں موسم کی پیشین گوئی بھی اچھی نہیں ہے۔ میچ سے دو دن پہلے موسلا دھار بارش نے ہندوستانی ٹیم کا ٹریننگ سیشن منسوخ کرنا پڑا۔ اگر میچ بارش کی نذر ہوجاتا ہے تو یہ ہندوستان کے لیے فائدہ مند ہوگا کیونکہ نیوزی لینڈ کو بھی انگلینڈ جیسی مضبوط ٹیم کا سامنا کرنا ہے۔
کرانتی گوڑ پر بھارت کی نظریں:۔
بھارت کی نوجوان فاسٹ باو¿لر کرانتی گوڑ نے مضبوط آغاز کے بعد ڈیتھ اوورز میں رنز لیک کر دیے۔ جنوبی افریقہ کے خلاف، اس نے ابتدائی اوورز میں 1/19 لیے، لیکن آخری اوورز میں 40 رنز دیے۔ آسٹریلیا اور انگلینڈ کے خلاف بھی ان کی کارکردگی کمزور رہی۔ اسے بیٹنگ کے موافق پچوں پر تیزی سے اپنی تال تلاش کرنے کی ضرورت ہوگی۔
نیوزی لینڈ کی اوپننگ جوڑی پر دباو¿:
سوزی بیٹس اور جارجیا پلیمر اس ٹورنامنٹ میں خاموش ہیں۔ ان کی شراکت کی اوسط 10.66 ہے، جو ٹورنامنٹ میں دوسری سب سے کم ہے۔ ڈی وائی پاٹل اسٹیڈیم کی پچ کو بلے بازی کے لیے موزوں سمجھا جاتا ہے، اور نیوزی لینڈ کو ٹھوس آغاز کی ضرورت ہوگی۔
ممکنہ پلیئنگ الیون: بھارت: اسمرتی مندھانا، پرتیکا راول، ہرلین دیول، ہرمن پریت کور (کپتان)، ریچا گھوش (وکٹ کیپر)، امن جوت کور، اسنیہ رانا، دیپتی شرما، رینوکا سنگھ/جیمیما روڈریگز، کرانتی گوڑ، شری چرنی۔
نیوزی لینڈ: سوزی بیٹس، جارجیا پلیمر، امیلیا کیر،صوفی ڈیوائن (کپتان)، بروک ہولیڈے، میڈی گرین، ازابیلا گیز (وکٹ کیپر)، جیس کیر، روزمیری مائر، ایڈن کارسن، لیا تاہوہو۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ