دھنباد میں 108 ایمبولینس سرکاری اسپتالوں کے بجائے پرائیویٹ اسپتالوں میں خدمات فراہم کررہی ہیں
دھنباد، 18 اکتوبر (ہ س)۔ جھارکھنڈ حکومت کی ایمرجنسی 108 ایمبولینس سروس، جو سنگین مریضوں کو سرکاری اسپتالوں میں محفوظ طریقے سے لے جانے کے لیے شروع کی گئی تھی، اب جانچ کے دائرے میں ہے۔ تازہ ترین واقعہ دھنباد کا ہے، جہاں ایک 108 ایمبولینس ڈرائیور نے
دھنباد میں 108 ایمبولینس سرکاری اسپتالوں کے بجائے پرائیویٹ اسپتالوں میں خدمات فراہم کررہی ہیں


دھنباد، 18 اکتوبر (ہ س)۔

جھارکھنڈ حکومت کی ایمرجنسی 108 ایمبولینس سروس، جو سنگین مریضوں کو سرکاری اسپتالوں میں محفوظ طریقے سے لے جانے کے لیے شروع کی گئی تھی، اب جانچ کے دائرے میں ہے۔ تازہ ترین واقعہ دھنباد کا ہے، جہاں ایک 108 ایمبولینس ڈرائیور نے اپنے اعلیٰ افسر پر الزام لگایا ہے کہ وہ ایک پرائیویٹ اسپتال سے مریض کو اٹھا کر رانچی کے ریمس لے جانے کے لیے دباو¿ ڈال رہا ہے۔

معلومات کے مطابق، 108 ایمبولینس ڈرائیور کو ہفتہ کو ایک ہنگامی کال موصول ہوئی. اس کے بعد، ڈرائیور ابھی شہید نرمل مہتو میڈیکل کالج اسپتال سے ایک نازک مریض کو لینے پہنچا تھا جب اسے 108 سروس کے سینئر افسران سنجے اور توسک کا فون آیا۔ انہوں نے اسے ہدایت کی کہ مریض کو سرکاری اسپتال میں چھوڑ کر جالان (نجی) اسپتال چلے جائیں اور وہاں سے مریض کو رانچی ریمس میں لے جائیں۔ اس حوالے سے میڈیا سے بات کرتے ہوئے ڈرائیور کا کہنا تھا کہ یہ حکم حکومتی قوانین کی سراسر خلاف ورزی ہے۔ ڈرائیور نے واضح طور پر کہا کہ 108 ایمبولینس سروس صرف عام لوگوں اور سرکاری اسپتالوں کے لیے ہے لیکن ہمیں ہمارے افسران کی جانب سے نجی اسپتالوں سے مریضوں کو لے جانے کا حکم دیا جاتا ہے جو کہ غلط اور سرکاری وسائل کا غلط استعمال ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / عطاءاللہ


 rajesh pande