اپوزیشن رہنما کو امن کا نوبل انعام ملنے کے بعد وینزویلا نے اوسلو میں سفارت خانہ بند کر دیا
کراکس،14اکتوبر(ہ س)۔ناروے کی وزارتِ خارجہ کے ایک اعلان کے مطابق وینزویلا نے اوسلو میں اپنا سفارت خانہ بند کر دیا ہے اور اس فیصلے کی کوئی وجہ نہیں بتائی گئی۔ اس اقدام کی تصدیق کراکس کی جانب سے بھی کر دی گئی ہے جو وینزویلا کی اپوزیشن لیڈر ماریا کورین
اپوزیشن رہنما کو امن کا نوبل انعام ملنے کے بعد وینزویلا نے اوسلو میں سفارت خانہ بند کر دیا


کراکس،14اکتوبر(ہ س)۔ناروے کی وزارتِ خارجہ کے ایک اعلان کے مطابق وینزویلا نے اوسلو میں اپنا سفارت خانہ بند کر دیا ہے اور اس فیصلے کی کوئی وجہ نہیں بتائی گئی۔ اس اقدام کی تصدیق کراکس کی جانب سے بھی کر دی گئی ہے جو وینزویلا کی اپوزیشن لیڈر ماریا کورینا ماچادو کو امن کا نوبل انعام دیے جانے کے تین روز بعد سامنے آیا۔ناروے کی وزارتِ خارجہ کی ترجمان سیسیلی روانگ نے پیر کے روز فرانسیسی خبر رساں ایجنسی فرانس پریس کو ای میل کے ذریعے بتایا ہمیں وینزویلا کے سفارت خانے کی جانب سے مطلع کیا گیا ہے کہ وہ اپنے دروازے بند کر رہے ہیں، تاہم وجوہات نہیں بتائی گئیں۔انھوں نے مزید کہا یہ افسوس ناک بات ہے۔ اگرچہ کئی معاملات میں ہمارے اختلافات ہیں، مگر ناروے ... وینزویلا کے ساتھ بات چیت کے دروازے کھلے رکھنے کا خواہاں ہے اور ایسا کرنے کا سلسلہ جاری رکھے گا۔دوسری جانب کراکس میں وینزویلا کی وزارتِ خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ اوسلو میں سفارت خانہ بیرون ملک سفارتی مشنوں کی تنظیمِ نو کے سلسلے میں بند کیا گیا ہے۔واضح رہے کہ اس اعلان سے تین روز قبل اوسلو میں امن کا نوبل انعام ماریا کورینا ماچادو کو دیا گیا، جو صدر نکولس مادورو کے پیش رو ہوگو شاویز کی میراث کے خاتمے کو اپنی سیاسی جدوجہد کا بنیادی مقصد قرار دیتی ہیں۔ماچادو کو 2024 کے صدارتی انتخابات میں حصہ لینے سے روک دیا گیا تھا، جس میں مادورو کی جیت کا اعلان کیا گیا، اگرچہ اپوزیشن نے نتائج پر تحفظات ظاہر کیے تھے۔مادورو نے اتوار کو 58 سالہ ماچادو کا ذکر کیے بغیر انھیں ’شیطانی جادوگرنی‘ قرار دیا۔ یہ وہ اصطلاح ہے جو حکومت اکثر اپنے مخالفین کے لیے استعمال کرتی ہے۔وزارت خراجہ کی ترجمان روانگ نے وضاحت کی کہ نوبل انعام ناروے کی حکومت سے آزاد ہے اور اس سے متعلق تمام معاملات نوبل کمیٹی کے دائرہ اختیار میں آتے ہیں۔نوبل کمیٹی نے ماچادو کو یہ انعام وینزویلا کے عوام کے جمہوری حقوق کے لیے ان کی مسلسل جدوجہد اور آمریت سے جمہوریت کی منصفانہ اور پر امن منتقلی کی کوششوں کے اعتراف میں دیا۔پیر کی شب ماچادو نے کولمبیا کے حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ بوگوٹا میں وینزویلا کے کارکنوں پر فائرنگ کے واقعے کی تحقیقات کریں۔ انھوں نے الزام لگایا کہ یہ حملہ مادورو حکومت کی پشت پناہی سے کیا گیا۔کولمبیا کی پولیس کے مطابق یندری ویلاسکزی اور لوئیس الیخاندرو بیچی نامی کارکنان جب ایک بس پر سوار ہونے والے تھے، اسی وقت ان پر فائرنگ کی گئی۔ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande