پریس کلب آف انڈیا کا صحافی مکیش چندرکر کے قتل پر شدید اظہار مذمت، فوری انصاف کا مطالبہ
نئی دہلی،05جنوری(ہ س)۔ پریس کلب آف انڈیا اور انڈین ویمنز پریس کارپس نے چھتیس گڑھ کے بیجاپور سے تعلق رکھنے والے فری لانس صحافی مکیش چندرکر کے قتل پر گہرے صدمے اور غم کا اظہار کرتے ہوئے اس المناک واقعے کی سخت مذمت کی ہے۔ 31 سالہ مکیش چندرکر، جو یوٹیو
پریس کلب آف انڈیا


نئی دہلی،05جنوری(ہ س)۔

پریس کلب آف انڈیا اور انڈین ویمنز پریس کارپس نے چھتیس گڑھ کے بیجاپور سے تعلق رکھنے والے فری لانس صحافی مکیش چندرکر کے قتل پر گہرے صدمے اور غم کا اظہار کرتے ہوئے اس المناک واقعے کی سخت مذمت کی ہے۔ 31 سالہ مکیش چندرکر، جو یوٹیوب چینل بستر جنکشن کے ذریعے بدعنوانی، قبائلی حقوق، اور بستر کے شورش زدہ علاقے میں شورش پر رپورٹنگ کر رہے تھے، یکم جنوری سے لاپتہ تھے۔ ان کی لاش بیجاپور میں ایک ٹھیکیدار کی پراپرٹی کے سیپٹک ٹینک سے برآمد ہوئی۔پی سی آئی نے ریاستی حکومت سے اس قتل کے ملزمان کے خلاف فوری اور مو¿ثر کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ تنظیم نے پریس کونسل آف انڈیا سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ اس معاملے پر نوٹس لے اور آزادی صحافت کو درپیش خطرات کے پیش نظر ضروری اقدامات کرے۔

بیان میں بستر جیسے شورش زدہ علاقوں میں صحافیوں پر ہونے والے مسلسل حملوں کو ناقابل قبول قرار دیا گیا اور کہا گیا کہ اس طرح کے واقعات صحافیوں کے لیے بڑھتے ہوئے خطرات کی واضح مثال ہیں۔ مقامی صحافی طویل عرصے سے تحفظ کے لیے قانون سازی کا مطالبہ کر رہے ہیں، اور پی سی آئی نے حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ اس دیرینہ مطالبے کو فوری طور پر پورا کرے۔پریس کلب آف انڈیا نے اعلان کیا ہے کہ اگلے ہفتے ایک تعزیتی اجلاس اور احتجاجی مظاہرہ ہوگا، جس میں خاص طور پر ان صحافیوں کو شرکت کی دعوت دی گئی ہے جو شورش زدہ علاقوں میں کام کر رہے ہیں۔اس بیان پر پریس کلب آف انڈیا کے صدر گوتم لہری، سیکریٹری جنرل نیرج ٹھاکر، اور انڈین ویمنز پریس کارپس کی صدر پارول شرما نے دستخط کیے ہیں۔ انہوں نے مکیش چندرکر کے اہل خانہ اور ساتھیوں کے ساتھ ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا۔یہ افسوسناک واقعہ ملک میں صحافیوں کو درپیش خطرات کو نمایاں کرتا ہے، خاص طور پر ان علاقوں میں جہاں شورش اور بدعنوانی عام ہے۔ پریس کلب آف انڈیا نے آزادی صحافت کے تحفظ اور صحافیوں کی سلامتی کو یقینی بنانے کی اہمیت پر زور دیا ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Md Owais Owais


 rajesh pande