احمد آباد، 4 جنوری (ہ س)۔ گجرات کے ہمت نگر میں پونزی اسکیم چلا کر تقریباً 6000 کروڑ روپئے کا گھپلہ کرنے کے ملزم بھوپیندر سنگھ جھالا کو ہفتہ کو احمد آباد دیہی عدالت میں پیش کیا گیا۔ عدالت نے جھالا کا مزید 3 روزہ ریمانڈ منظور کرلیا۔ 7 روزہ ریمانڈ مکمل ہونے پر سی آئی ڈی کرائم نے دوبارہ 6 روزہ ریمانڈ کی استدعا کی تھی۔ عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد 3 روزہ ریمانڈ منظور کر لیا۔
سی آئی ڈی کرائم کی جانب سے عدالت میں دلائل پیش کیے گئے۔ بتایا گیا کہ بی زیڈ فائنانس کی ویب سائٹ کے مطابق 11 ہزار سے زائد سرمایہ کاروں سے معلومات حاصل کرنا باقی ہے، 400 کروڑ روپے سے زیادہ کی سرمایہ کاری اور ماہانہ 3 فیصد سود کا لالچ دے کر کتنی رقم کی سرمایہ کاری کی گئی ہے۔ وکیل نے کہا کہ ایجنٹس کیش میں کمیشن وصول کرتے تھے، کتنے ایجنٹس تھے وغیرہ کی تفصیلات اور اکاؤنٹس لیپ ٹاپ کی ٹیلی میں تھے، ان کا قبضہ لینا باقی ہے۔
عدالت کو بتایا گیا کہ یہ ڈاک ٹکٹ موڈاسا ناگرک سہکاری بینک اور سروودیا ناگرک بینک سے خریدے گئے تھے۔ 1286 سرمایہ کاروں کی انٹری نہیں ہوئی۔ اطلاعات موصول ہوئی ہیں کہ 230 سرمایہ کاروں نے 25 لاکھ سے 4 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی ہے، لیکن کوئی بینک ٹرانزیکشن نہیں ہے، اس کے بارے میں معلومات جمع کرنا ابھی باقی ہے۔ ملزم نے ہمت نگر سے 40 اسمارٹ فون خریدے تھے، یہ مختلف لوگوں کواور ایجنٹوں کو کیا دیا گیا۔ ملزمان کی جائیداد سے متعلق معلومات حاصل کرنا ابھی باقی ہیں۔ اب تک 600 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری سے متعلق معلومات دی گئی ہیں۔ وکیل نے یہ بھی کہا کہ دیگر کئی دستاویزات قبضے میں لینے کے لیے ریمانڈ ضروری ہے۔
دوسری جانب ملزم جھالا کے وکیل کا کہنا تھا کہ مارکیٹنگ چین کے اوپر والے شخص کی موجودگی تلاش کرنے کی ضرورت نہیں، نیچے والے شخص کی موجودگی کی تلاش کی ضرورت نہیں۔ 12 ہزار سے زائد ڈاک ٹکٹ خریدے جا چکے ہیں تاہم ویب سائٹ سے 11 ہزار سرمایہ کاروں کی معلومات حاصل کی گئی ہیں۔ دلائل کے بعد عدالت نے جھالا کا 3 روزہ ریمانڈ منظور کرلیا۔ دوسری طرف سی آئی ڈی کی ٹیم نے پرنتیج کے بی زیڈ آفس میں دوبارہ دکان کے مالک کا بیان لیا ہے۔ کئی دوسرے لوگوں سے بھی پوچھ گچھ کی گئی ہے۔ تحقیقات میں بی زیڈ کمپنی میں سرمایہ کاری کرنے والے 62 اساتذہ کے نام بھی سامنے آئے ہیں۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عبدالواحد